نئی دہلی۔ وزیر داخلہ جناب راج ناتھ سنگھ نے دہشت گردی، بائیں بازو کی انتہا پسندانہ تشدد اور شمال مشرق میں باغیوں سے پیدا ہونے والے مختلف قسم کے چیلنجوں سے نمٹنے میں سی آر پی ایف کے رول کی ستائش کی۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے سی آر پی ایف کے 79ویں یوم تاسیس کے موقع پر گروگرام میں مذکورہ فورس کے عملہ سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کی۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے متعدد واقعات کا ذکر کیا جہاں سی آر پی ایف کے جوانوں نے کامیابی کے ساتھ شورش پسندوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو سی آر پی ایف پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے میں مذکورہ فورس نے اہم رول ادا کیا ہے جو کہ ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی آر پی ایف نے ماؤ نوازوں کو شدید نقصان سے دوچار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ ماؤنوا ز مایوسی کی چال کو جنگ کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔ انہوں نے فورس سے اپیل کی کہ ماؤنوازوں کی ترقی مخالف سرگرمیوں کو اجاگر کر تے ہوئے حکومت کے ترقیاتی پروگراموں سے منسلک افراد کو اطلاع فراہم کریں۔ مذکورہ فورس کی کثیر جہتی رول کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چاہے جموں و کشمیر ہو، بائیں بازو کی انتہا پسندی، شمال مشرق، انتخابات اور داخلی سلامتی، ملک کو سی آر پی ایف پر اعتماد ہے۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سی آر پی ایف صرف عام عملی پروگرام کا انعقاد ہی نہیں کراتی بلکہ سوچھتا ابھیان ، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اور ڈیجیٹل لین دین کی حوصلہ افزائی میں بھی سرگرمی سے حصہ لے رہی ہے۔
اس موقع پر وزیر داخلہ نے شہدا اور فورس کے دیگر عملہ کو ان کے قابل ستائش کام کے لیے میڈل اور توصیفی اسناد پیش کیں ۔ اس سے قبل وزیر داخلہ نے سی آر پی ایف دستہ کا معائنہ کیا اور سلامی قبول کی۔
اس سے قبل اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سی آر پی ایف کے ڈی جی آر آر بھٹناگر نے فورس کے عملہ کی جانب سے اس کے 1939 میں قیام کے بعد سے کئے گئے بہادری کے اہم کاموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر، بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں اور شمال مشرق میں سی آر پی ایف نے اپنی سرگرمی کے باعث 172 دہشت گردوں اور ماؤ نوازوں کو صرف ایک سال میں ختم کیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سی آر پی ایف داخلی سلامتی کے چیلنج پر ہمیشہ کھرا اترے گی۔