نئی دہلی، کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) کے ضابطوں کی خلاف ورزی کے لئے 366 معاملات میں قانونی چارہ جوئی کے لئے منظوری دی گئی ہے جب کہ راضی نامے کے لئے 121 درخواستیں دی گئی ہیں اور 37 معاملات میں راضی نامہ کرلیا گیا ہے۔ سی ایس آر سے متعلق تمام قانونی خلاف ورزیاں قابل مصالحت ہیں۔ یہ بات آج خزانے اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے کہی۔
جناب ٹھاکر نے مزید کہا کہ جب کبھی بھی سی ایس آر کے ضابطوں کی خلاف ورزی کی اطلاع ہوتی ہے، تو ضابطوں پر عمل در آمد نہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کمپنیز ایکٹ 2013 کے تحت تمام ریکارڈس کی چھان بین کے بعد کارروائی کی جاتی ہے۔ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری ، سی ایس آر ایک بورڈ پر مبنی عمل ہے اور کمپنی کے بورڈ کو سی ایس آر سرگرمیوں کے بارے میں فیصلہ کرنے ، ان کا منصوبہ تیار کرنے ، ان پر عمل در آمد اور نگرانی کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔
قانون کے شیڈول -7 میں ایسی سرگرمیوں کی فہرست پیش کی گئی ہے جنہیں کمپنیاں اپنی سی ایس آر پالیسی میں شامل کرسکتی ہیں۔ سی ایس آر کا پورا ڈھانچہ انکشاف پر مبنی ہے اور سی ایس آر پر عمل در آمد کرنے والی کمنپیوں کو ہر سال ایم سی اے -21 رجسٹری میں اپنی سی ایس آر سر گرمیوں کی تفصیلات فراہم کرنا ضروری ہے۔ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری پر اعلیٰ سطحی کمیٹی ( ایچ ایل سی – 2018 ) نے حکومت کو اپنی رپورٹ 7 اگست 2019 کو پیش کی۔ یہ رپورٹ وزارت کی ویب سائٹ : www.mca.gov.in پر موجود ہے۔ ایچ ایل سی – 2018 پر وزارت غور کر رہی ہے۔