23.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی نے آکسیجن کو مقوی بنانے کے یونٹ کی پیداوار کے اضافے کے لیے کمپنیوں کو ٹکنالوجی منتقل کی

Urdu News

نئی دہلی، سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی، درگا پور نے 29.04.2021 کو انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے تیار کیے گئے ،   آکسیجن کو مقوی بنانے کے یونٹ  کی ٹکنالوجی ورچوئل طریقے سے منتقل کی۔ یہ منتقلی سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی کے ڈائریکٹر ، پروفیسر  ڈاکٹر ہریش ہیرانی کی موجودگی میں میسرز جیوتی سی این سی آٹومیشن لمیٹڈ ، راج کوٹ اور میسرز گرِڈ انجینئرز پرائیویٹ لمیٹڈ ، گرو گرام کو منتقل کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WJY7.jpg

اس موقعے پر پروفیسر ہیرانی نے خاص طور پر موجودہ کووڈ  – 19  وبا کے تناظر میں آکسیجن کی  بہتر تقسیم سے متعلق حکمت عملی کی ضرورت کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ اوسطاً کسی فرد کو پانچ – بیس ایل پی ایم  ہوا درکار ہوتی ہے جو آکسیجن کی موزوں مقدار پر مشتمل ہو۔ سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی کی تیار کردہ ٹکنالوجی  سے آکسیجن کو مقوی بنایا جا سکتا ہے اور اس سے بیرونی ملکوں پر سے انحصار ختم ہوتا ہے اور اس سے بڑے سیلنڈروں کو لانے لے جانے میں پیش آنے والی مشکلات اور خدشات بھی دور ہوتے ہیں۔ سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی کی تیار کردہ او ای یو سے مریضوں کے جلد صحت یاب ہونے میں مدد ملتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EQP1.jpg

پروفیسر ہیرانی نے بھی اظہار خیال کیا کہ سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی نے چار صنعتوں کو آکسیجن کی پیداوار ، مارکیٹنگ اور سروس کے لیے لائسنس منتقل کیا ہے اور انہیں یقین ہے کہ یہ چاروں ہی فریق مئی 2021 کے دوسرے ہفتے تک آکسیجن تیار کرنے کے اہل ہو جائیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003EZ35.jpg

میسرز جیوتی سی این سی آٹومیشن لمیٹڈ ، راجکوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے تکنیکی منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر وہ پروٹو ٹائپ تیار کریں گے اور مانگ کے مطابق پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے کی کوشش کریں گے۔  کمپنی میں کمپریسر تیار کرنے کی بھی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت ضرورت بہت زیادہ ہے وہ ایک دن میں 1000 سے زائد یونٹ بنانے کی کوشش کریں گے اور اس کی جمالیات ، لاگت اور نقل و حرکت میں آسانی پر غور کرتے ہوئے ، وہ دھات والی شیٹ باڈی کو پلاسٹک کی باڈی  میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ موجودہ منظر نامے میں ، وہ یونٹ کی تیزتر پیداوار کی حصول کے لئے 24 x 7 کام کر رہے ہیں جس سے قوم کی خدمت ہوگی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More