نئی دہلی: ہندوستانی وزارتی سطح کے مذاکرات آج یہاں سی ای آراے ویک کے زیراہتمام تیسری انڈیاتوانائی فورم میں منعقد ہوئے ،جس میں پیٹرولیم وقدرتی گیس اور فولاد کے وزیرجناب دھرمیندرپردھان ، ریلوے اورتجارت وصنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل ، کوئلہ ، کان کنی اورپارلیمانی امورکے وزیرجناب پرہلاد جوشی اور بجلی اور جدیداور قابل تجدید توانائی کے وزیرمملکت ( آزادانہ چارج ) جناب آرکے سنگھ اور وزیرمملکت ، ہنرمندی کے فروغ اور سرمایہ کاری نے شرکت کی ۔
اپنے خیرمقدمی خطاب میں پیٹرولیم وقدرتی گیس اورفولاد کے وزیرجناب دھرمیندرپردھان نےکہا کہ فورم میں وزرأ کی موجودگی اس بہت بڑی اہمیت کی گواہ ہے جسے حکومت عالمی توانائی کے منظرنامے میں ہندوستان کے توانائی کے شعبے کو دیتی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ عزت مآب وزیراعظم نے اگلے پانچ برسوں میں ہمیں ہندوستانی معیشت کو پانچ کھرب ڈالر میں بدلنے کا ہدف دیاہے ۔ ہم اسے حقیقت بنانے کے لئے ٹھوس کوششیں کررہے ہیں اورتمام ضروری اقدامات کررہے ہیں ۔ توانائی کاشعبہ5کھرب ڈالرمعیشت کے اس بیان کردہ ہدف کی سمت میں ہندوستان کے جاری سفرمیں معاون ہوگا۔
جناب پردھان نے کہاکہ اس بڑی توانائی کی بھوک اورنموکی صلاحیت کے پیش نظر ہندوستان آنے والی دہائیوں میں عالمی توانائی کی مانگ کا کلیدی محرک ہوگا۔ درحقیقت ، یہ تمام بڑی معیشتوں میں توانائی کی کھپت میں تیز ترین ترقی کا تجربہ کرے گا۔ اس بڑی مانگ کو پوراکرنے کے لئے ہندوستان کو تجارتی لحاظ سے قابل عمل توانائی کے تمام ذرائع سے ایک صحت مند امتزاج کی ضرورت ہوگی ۔ ہندوستان ذمہ دارانہ انداز میں توانائی کی منتقلی کا اپنا راستہ وضع کرے گااور عالمی توانائی کی منتقلی پربہت بڑا اثر ڈالے گا۔ ہندوستان کی توانائی کی منتقلی کے راستے کی ایک جھلک پیش کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ بجلی کی صلاحیت میں قابل تجدید ذرائع کا حصہ نمایاں طورپر اب 15-2014میں تقریبا 10فیصد سے بڑھ کر 22فیصد ہوچکاہے ۔ دوم ، ایتھنول ملاوٹ کی فیصد 13-2012میں 0.67فیصد سے بڑھ کر اب 6فیصد کے قریب ہوگئی ہے ۔ بالآخراب 95فیصد سے زائد گھرانوں کو ایل پی جی تک رسائی حاصل ہے جس سے ان کے کچن دھوئیں سے پاک ہوگئے ہیں ۔
جناب پیوش گوئل نے کہاکہ ہم توانائی کے انقلاب کی دہلیز پرہیں ۔ متعدداہم تجارتی شراکت داروں کے ساتھ باہمی تجارت میں ہماری مصروفیتوں میں توانائی ایک لازمی شے بن چکی ہے ۔ ہم گھریلوکوئلے کی پیداوارکو بہتربنارہے ہیں ، درآمدی انحصارکو کم کررہے ہیں ،اور گیس ، توانائی ،میں ایک اہم رول اداکررہاہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستانی ریلوے 2023تک 100فیصد بجلی کاری ہونے کی راہ پرگامزن ہے ۔ عزت مآب وزیراعظم ، جناب مودی نے دنیا کو آب وہواکے انصاف اور ایک پائیدار مسقتبل کی راہ دکھائی ہے ۔ جدیدٹکنالوجیز،پیداوارمیں اثرانگیزی سے منظرنامہ بدل رہاہے ۔ جناب پردھان نے مزید کہاکہ ہندوستان گیس پرمبنی معیشت بننے کی درست راہ پر گامزن ہے ۔
جناب پرہلاد جوشی نے کہاکہ آج صاف ستھرے اورزیادہ پائیدارطریقے سے کوئلے کو استعمال کرنے کے لئے ثابت شدہ ٹکنالوجیاں ہیں اور واشریزقائم کئے جارہے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اگلے 20 سے 30سالوں تک کوئلہ ہندوستان کی توانائی کے منظرنامے میں ایک اہم کرداراداکرتارہے گا۔ انھوں نے اڈیشہ میں کھاد پلانٹ لگانے کا ذکرکیا جو کوئلے کی گیسی فیکیشن ٹکنالوجی کے استعمال کے سلسلے میں اپنی نوعیت کا پہلامنصوبہ ہوگا۔ جناب جوشی نے کہاکہ حالانکہ میری ذمہ داری کوئلے کی دستیابی کو یقینی بناناہے ، ہم ماحولیات کے مسائل کے بارے میں بھی یکساں طورپر اتنے ہی حساس ہیں ۔ کوئلے کی ہماری فی کس کھپت ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے 10/1کے برابرہے ۔ ٹکنالوجی کی مدد سے ہم کوئلے کو زیادہ صاف ستھرے طریقے سے استعمال کرنے جارہے ہیں ۔
جناب آرکے سنگھ نے کہاکہ ہم کم کاربن توانائی کے مستقبل کی تیاری کررہے ہیں ۔ کیونکہ حکومت نے 2030تک 450جی ڈبلیو قابل تجدیدتوانائی کی صلاحیت کے قیام کا ہدف مقررکیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ حکومت ملک کے تقریبا تمام گھرانو ںمیں بجلی پہنچانے میں کامیاب رہی ہے ۔ توانائی کی کھپت بڑھ رہی ہے اوراسی طرح بجلی کی پیداوار میں بھی اضافہ ہورہاہے ۔ نیشنل پاورگرڈ ایک حقیقیت بن چکاہے ۔ انھوں نے کہاکہ قدرتی گیس متوازن ایندھن کا ایک متبادل پیش کرتاہے کیونکہ اس میں قابل تجدید ذرائع کی صلاحیت موجود ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان عالمی سرمایہ کاروں کے لئے ایک پرکشش مقام ہے ۔ بجلی کے شعبے میں یہاں پچھلے 5برسوں میں زبردست تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے ۔ ہم نے بجلی کے خسارے والے ملک ہونے سے لے کر بجلی کے زائد ہونے والے ملک تک کا سفرکیاہے ۔ ہم نے اپنی قابل تجدیدتوانائی کی صلاحیت میں ایک زبردست چھلانگ لگائی ہے ۔ ہم قابل تجدید توانائی کے تیزی سے بڑھتے ہوئے پروڈیوسروں اورصارفین میں سے ایک ہیں ۔ ہم نے اپنے بجلی پلانٹوں کے لئے اخراج کے سخت معیارات مرتب کئے ہیں ۔ ہم نے پچھلے پانچ برسوں میں توانائی تک رسائی میں بے مثال اور تیز ترین اور سب سے زیادہ اضافہ کیاہے ۔ ہندوستان کی سرمایہ کاری کے امکانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ اگرآپ توانائی میں ہیں توآپ کوہندوستا ن میں ہوناچاہیئے ۔