نئی دہلی، سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے کے تحت ایک خودمختار ادارے، سینٹر فار نینو اینڈ سافٹ میٹر سائنسیز (سی ای این ایس) کے تحقیق کاروں کی ایک ٹیم نے ماسک کے ایک کپ کی شیپ کی ڈیزائن (پیٹنٹ وائر) تیار کیا ہے، جو بولتے وقت منہ کے سامنے کے حصہ میں کافی جگہ بنانے میں مدد کرتا ہے۔ بڑے پیمانے پر اس کے پروڈکشن کے لئے اسے بنگلور میں واقع ایک کمپنی کوسونپ دیا گیا ہے۔
اس اسنگ فٹ ماسک سے بولنے میں کوئی دشواری نہیں ہوتی ہے، چشمے پر کوئی فاگنگ نہیں ہوتی، اسے چاروں طرف سے اچھی طرح سے پیک کیا جاتا ہے جس سے سانس لیتے وقت عملی طو رپر رساؤں کی کوئی گنجائش نہیں رہ جاتی۔ اس کی اعلی سانس لینے کی صلاحیت اس کا ایک اور اہم فائدہ ہے جو اسے بغیر کسی دشواری کے پہننے میں اہل بنایا ہے۔ اس کے علاوہ تحقیق کاروں نے اس طرح کے فیبرک لیئرس کو چنا ہے کہ جس سے صر ف الیکٹرک چارج کے ذریعہ ہی جو فیبرک ٹیریبوالیکٹرک خوبی کے سبب ہلکی رگڑ کے تحت پھیل سکتے ہیں۔ بیماری کے جراثیم کے ناکارہ ہوجانے کے ممکنات پیدا ہوجاتے ہیں۔ اس سے متعلق ایڈوانس سطح کے تجربے کئے جارہے ہیں۔
ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے کہا کہ حالانکہ کووڈ-19 پروٹیکشن ماسک کے لئے ایک ا ایرگونومک ڈیزائن لمبے عرصے تک اسے آسانی سے استعمال کے لئے ضروری ہے۔ مگر اکثر کچھ ماسک ڈیئزانوں سے آگے اس زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔ ایک اچھے ڈیزائن کو کناروں کے آس پاس داخل ہونے اور رساؤ کے احساس کو کم از کم کرنا چاہئے لیکن اپنے مْام کو برقرار رکھتے ہوئے اسے سانس لینے اور بات چیت کرنے کی آسانی کو زیادہ سے زیادہ برقرار رکھنا چاہئے۔
ہندستان اور دیگر کووڈ-19 کے سرگرم معاملوں میں اضافے کے ساتھ عام لوگوں کے لئے فیس ماسک کے استعمال کا مشورہ دیا گیا ہے، جہاں صحت، پیشہ ور خصوصی اور اعلی تکنیکی کوالٹی یامعیار کے میڈیکل ماسک کاا ستعمال کرسکتے ہیں ۔ عوام کے لئے درمیانی درجے کی فلٹرنگ صلاحیت والے ماسک کافی ہوں گے۔ اسے پہننے میں آرام دہ ہونا چاہئے جس سے کہ لوگ لمبے عرصے تک اسے پہننے کے لئے راغب ہوتے رہیں۔
سی ای این ایس نے اس ٹکنالوجی کو دو دہائیوں قبل بنگلور میں واقع ایک گارمنٹ کمپنی ، کامیلیا کلورنگ لمیٹیڈ کو منقل کردیا ہے۔ کمپنی کا منصوبہ روزانہ تقریباً ایک لاکھ ماسک اور ہندستان بھر میں مختلف چینلوں کے ذریعہ سے اسے بیچنے کا ہے۔