نئی دہلی، فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک نے ایک سوال کے تحریری جواب میں آج راجیہ سبھا کو بتایا کہ درس و تدریس کے شعبے میں کثیر شعبہ جاتی طریقہ کار کو بڑھانے اور نئی نسل کو حساس بنانے کی غرض سے سینٹرل بورڈ آف سکینڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) سے ملحق اسکولوں میں تعلیمی سال 20-2019 سے درجہ نہم کے نصاب میں ایک سبجیکٹ کے طور پر آرٹی فکیشل انٹلی جینس کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آرٹی فیشنل انٹلی جینس سے متعلق بارہ گھنٹے ‘انسپائر’ ماڈل کا اعلان کیا گیا ہے جسے اسکول، درجہ ہشتم کے طلبا کو پڑھا سکتے ہیں ۔ سی بی ایس ای کی ویب سائٹ (http://cbseacademic.nic.in/ai.html). کے ذریعہ اسکولوں کو ہشم اور دہم میں آرٹی فیشل انٹیلی جینس کی تدریس کے لئے مطالعہ جاتی مواد پہلے ہی مہیا کرادیئے گئے ہیں۔
سی بی ایس ای نے اس سلسلہ میں متعدد اداروں جیسے انٹیل، آبی بی ایم، مائیکرو سافٹ ، پرائیوٹ اسکولوں وغیرہ کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں سی بی ایس ای کے ساتھ ملحق اسکولوں میں آرٹی فیشنل انٹلی جینس کے موقع پر 41 تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں 1690 شرکا (پرنسپل اور اساتذہ) کو ٹرینڈ کیا گیا ہے۔ سی بی ایس سی سے ملحق اسکولوں کے درجہ ہشتم ، درجہ نہم اور دہم میں آرٹی فیشل انٹلی جینس کی شروعات کی گئی ہے۔ ان کے علاوہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی) میں متعلقہ بورڈوں کے ذریعہ آرٹی فیشنل انٹلی جینس کو شروع کرنے کا فیصلہ لیا جائے گا۔