نئی دہلی، ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے معتمدین کے مرکزی بورڈ (سی بی ٹی) ای پی ایف نے 21 اگست 2019 کو حیدر آباد میں منعقد کی گئی ایک میٹنگ میں پنشن پانے والے افراد کوپندرہ سال کی تنخواہ کو پنشن کی کمیوٹڈ قدر میں بدلنے کے لئے ملازمین کی پنشن اسکیم (ای پی ایس) میں ترمیم کے لئے سفارش کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
محنت اور روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب سنتوش کمار گنگوار نے ، جو سی بی ٹی کے چیئرمین بھی ہیں، سی بی ٹی سے خطاب کرتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا کہ ملازمین کے پرویڈنٹ فنڈ کی تنظیم (ای پی ایف او) آن لائن طریقے سے ای پی ایف ارکان کے 91فیصد سے زائد دعووں کو نپٹارہی ہے۔ انہوں نے ، جو ارکان مرچکے ہیں ، ان کے کنبے کے دعووں کو نپٹانے کیلئے دستیاب خدمات کو بہتر بنانے کی کوششوں اور ای پی ایف کال سینٹرکی 24 گھنٹے ساتوں دن کارکردگی کی تعریف کی۔
انہوں نے ایس بی آئی کی طرف سے او ڈی چارجز میں کمی کرنے ، ایف ڈی سود میں اضافہ کرنے اور وصولیابی کے چارجز ختم کرنے کی وجہ سے 22 کروڑ روپئے سالانہ کی بچت میں ای پی ایف او کی طرف سے اچھی حکمرانی کی حکمت عملی اپنائے جانے کو بھی سراہا۔
وزیر موصوف نے پنشن کے لئے سیزنل ملازمین کی اہلیت کے بارے میں ای پی ایس 1995 میں خصوصی سہولت سے متعلق سیزنل ملازمین کے سلسلے میں جانکاری دینے والے ایک کتابچے کا بھی اجراء کیا۔ اس کتابچے میں اسکیم کی اُن سہولتوں کو بیان کیا گیا ہے جو کسی سال میں معاون خدمات ہوتی ہیں، یہاں تک کہ تعاون کی مدت اگر ایک سال سے کم ہے تو اسے سیزنل ملازمین کیلئے اہل خدمت کے پورے سال کے طور پر مانا جائیگا اور اس سے ارکان / ملازمین کے ذہن میں موجود شک وشبہات کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔
سی بی ٹی کے چیئرمین نے ترمیم شدہ ای پی ایف آئی جی ایم ایس 2.0 پروگرام کا بھی آغاز کیا جس سے پانچ کروڑ سے زیادہ سبسکرائبرز اور لاکھوں ملازمین کو فائدہ حاصل ہوگا کہ ان کی شکایات تیزی سے اور بلاروکاوٹ دور کی جاسکیں گی۔
بورڈ نے نئے کنسلٹنٹ کے ذریعے اگلی کسٹوڈین کے انتخاب اور اس کی کارکردگی کے جائزے کی تجویز کو بھی منظوری دی ، جو اس مقصد کے لئے سی بی ٹی کے ذریعے تشکیل دی گئی پانچ ارکان کی میٹنگ کی رپورٹ کی بنیاد پر مقرر کیا گیا ہے۔