نئی دہلی، براہ راست ٹیکسوں کے مرکزی بورڈ ، سی بی ڈی ٹی نے براہ راست ٹیکس کی وصولی سے متعلق کلیدی اعداد و شمار جاری کرنے اور انتظامیہ کے لئے معلومات فراہم کرنے کا اپنا عمل جاری رکھتے ہوئے مالی سال 18-2017 تک کے لئے ٹائم -سیریز جاری کی ہے اور مالی سال 17-2016 اور 18-2017 کیلئے آمدنی کی تقسیم سے متعلق اعداد و شمار جاری کئے ہیں۔ ان کلیدی اعداد و شمار کی خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں:
- پچھلے تین برسوں کے دوران براہ راست ٹیکس –جی ڈی پی تناسب میں مسلسل فروغ ہوا ہے اور مالی 18-2017 میں یہ شرح تناسب 5.98 فیصد رہی جو پچھلے دس برسوں میں سب سے بہتر ڈی ٹی-جی ڈی پی تناسب ہے۔
- پچھلے چار برسوں کے دوران ریٹرن داخل کرنے والوں کی تعداد میں 80 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے جو مالی 14-2013 (بنیادی سال ) میں 3.79 کروڑ تھی اور مالی 18-2017 میں بڑھ کر 6.85 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔
- آمدنی سے متعلق ریٹرن داخل کرنے والے افراد کی تعداد میں بھی اس عرصے کے دوران تقریباً 65 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو 14-2013 میں 3.31 کروڑ تھی جبکہ سال 18-2017 میں بڑھ کر 5.44 کروڑ ہو گئی ہے۔
پچھلے تین برسوں کے دوران ہر زمرے کے ٹیکس دہندگان کے ذریعے داخل کردہ ریٹرن میں دی گئی آمدنی کی رقم میں بھی مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ 14-2013 کے بعد سال 15-2014 کیلئے داخل کردہ ریٹرن میں کل مجموعی آمدنی 26.92 لاکھ کروڑ روپے تھی جو 18-2017 میں بڑھ کر 44.88 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اس سے 67 فیصد کے اضافے کا اظہار ہوتا ہے اور یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے ذریعے مختلف قانونی اور انتظامی اقدامات کے نتیجے اور ٹیکس کی چوری کے خلاف اقدامات کے موثر نفاذ کے نتیجے میں اعلان شدہ آمدنی میں یہ اضافہ ہوا ہے۔
ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی ظاہر کرنے والے ٹیکس دہندگان کی کل تعداد (کارپوریٹ ، فرموں ، ایچ یو ایف وغیرہ ) میں بھی پچھلے تین برسوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔ 15-2014 میں 88649 ٹیکس دہندگان نے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی کا انکشاف کیا تھا جبکہ سال 18-2017 میں 140139 ٹیکس دہندگان نے ایک کروڑ سے زیادہ آمدنی کا اعلان کیا ہے۔ (تقریباً 60 فیصد کا اضافہ ) اسی طرح انفرادی ٹیکس دہندگان کی تعداد ، جنہوں نے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی کا انکشاف کیا ہے ، مذکورہ عرصے کے دوران ان کی تعداد 48416 سے بڑھ کر 81344 تک پہنچ گئی ہے ۔ جس سے 68 فیصد کے اضافے کا اظہار ہوتا ہے۔
کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے ذریعے ادا کیا گیا اوسط ٹیکس ، جو سال 15-2014 میں 32.28 لاکھ تھا ، سال 18-2017 میں بڑھ کر 49.95 لاکھ روپے تک پہنچ گیا ہے ۔(55 فیصد کا اضافہ)انفرادی ٹیکس دہندگان کے ذریعے ادا کردہ اوسط ٹیکس میں بھی 26 فیصدکا اضافہ ہوا ہے اور یہ 14-2015 میں 46377 روپے سے بڑھ کر 18-2017 میں 58576 روپے ہو گیا ہے۔ مذکورہ تین برسوں کے دوران تنخواہ پانے والے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں ، جو 15-2014 میں 1.70 کروڑ تھی ۔ 18-2017 میں بڑھ کر 2.33 کروڑ ہو گئی ہے ۔ (37 فیصد کا اضافہ ) تنخواہ پانے والے ٹیکس دہندگان کے ذریعے انکشاف شدہ اوسط آمدنی میں بھی 19 فیصد کا اضافہ ہو اہے اور یہ 5.76 لاکھ روپے سے بڑھ کر 6.84 لاکھ روپے ہو گئی ہے۔
طویل عرصے کے ٹائم-سیریز اعداد و شمار اور آمدنی کی تقسیم سے متعلق اعداد و شمار کی عوامی سطح پر دستیابی بھارت میں براہ راست ٹیکس انتظامیہ کے اثرات اور ان کی صلاحیت سے متعلق طویل مدتی رجحانات کا مطالعہ کرنے والے ماہرین تعلیم ، دانشوروں ، تحقیق کاروں ، معاشیات کے ماہرین اور عوام کے لئے بہت کار آمد ہوں گے۔