نئی دہلی، کرناٹک اور گوا کے انکم ٹیکس انویسٹی گیشن ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے 2 اگست 2017 کو ڈی کے شیو کمار اور گروپ آف کیسز( ان کی کمپنی ) کے خلاف انکم ٹیکس قانون 1961 کی دفعہ 132 کے تحت تلاش کی کارروائی انجام دی گئی تھی۔جس کے بعد ڈی کے شیوکمار اور ان کی کمپنی کے خلاف قابل اعتراض مواد کا ایک بڑا ثبوت ملا تھا۔
تلاشی کے دوران چھاپہ مارنے والی پارٹی کو کچھ لوز پیپر دئے گئے تھے۔جن میں کچھ افراد کے ناموں کے خلاف نیومیریکل انٹریوں کی تفصیلات کے ساتھ کرناٹک قانون ساز اسمبلی کی زیروکس کاپی اور2009 کے لیجسلچر کی ڈائری کے صفحات تھے۔ان دستاویزات کی اصل کبھی نہیں دی گئی تھیں۔
آمدنی ٹیکس ایکٹ 1961 کی دفعہ 131 کے تحت جاری ایک بیان میں جناب ڈی کے شیوکمار نے19-10-2017 کو اس کی تردید کی۔
ایک جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ جناب بی ایس یدی یورپا کی جانب سے تحریر کردہ ڈائری کی ایک نقل تھی اور اسمبلی ارکان کو جناب بی ایس یدی یورپا کی جانب سے دی گئی ادائیگیا ں تھی اور یہ ادائیگیاں مختلف لیڈروں، اسمبلی ممبروں اور وزراء کی طرف سے حاصل کی گئی تھیں جب وہ اقتدار میں تھے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے مذکورہ لوز شیٹس کس طرح حاصل کیں تو اس کے جواب میں ڈی کے شیو کمار نے بتایا کہ ایک سیاست داں ہونے کے ناطے انہوں نے دیگر پارٹیوں، لیڈروں اور ممبروں کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور کیونکہ مذکورہ لوز شیٹس میں سیاسی معلومات تھیں ۔ لہذا وہ معلومات کے وسیلے کاانکشاف نہیں کرسکتے۔ مزید یہ کہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ عام لوگوں سے کس طرح کی معلومات حاصل کرتے رہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ وہ اس وقت کے بارے میں نہیں جانتے تھے کہ جس میں مذکورہ لین دین ہوا اور یہ کہ ان کے پاس مذکورہ لوز شیٹس کے اصل کاغذات نہیں تھے۔
ایک سوال کے جواب میں کہ مذکورہ معاملہ کرناٹک کے لوک آیکت یا اے سی بی کے نوٹس میں کیوں نہیں لایا گیا ۔ جناب ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ وہ مذکورہ لوز شیٹس کی سچائی کے بارے میں نہیں جانتے تھے۔ انہوں نے انفورسمنٹ ایجنسیوں کو اس کے بارے میں مطلع نہیں کیا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جناب بی ایس یدی یورپا کے ذریعہ تحریر کردہ مختلف دستاویزات اورلوز شیٹس میں ہینڈ رائٹنگ کے درمیان موازنے کی بنیاد پر لوز شیٹس میں ہینڈ رائٹنگ بی ایس یدی یورپا کی ہوسکتی ہے۔
ڈی کے شیوکمار کے بیانات اور مذکورہ ضبط کیا گیا میٹریل انکم ٹیکس 1961 کی دفعہ 131 کے تحت 25-11-2017 کو ریکارڈ کرائے گئے یدی یورپا کے بیان سے میل نہیں کھاتا تھا۔
انہو ں نے بتایا کہ وہ ڈائری لکھنے کے عادی نہیں تھے اور یہ کہ سوال میں لوز شیٹس ان کی ہینڈ رائٹنگ میں نہیں تھی۔انہوں نے لوز شیٹس پر اپنی ہینڈ رائٹنگ اور سیگنیچر( دستخط) کی تردید کی۔
کیونکہ ہینڈ رائٹنگ ان کی نہیں تھی۔ لہذا انہیں مذکورہ لوز شیٹس کی متن کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ لوز شیٹس کے متن فرضی اور جعلی تھے اور ان کا نام ان کے سیاسی کیریئر کو خراب کرنے کے لئے کیا گیا تھا۔
انہوں نے مذکورہ لوز شیٹس کی سچائی کی تصدیق کرنے کی غرض سے اپنی ہینڈ رائٹنگ کا ایک سیمپل بھی فراہم کیا۔ انہوں نے مزید یہ بھی بتایا کہ جعلی لوز شیٹس ان کے سیاسی امیج کو خراب کرنے کے ارادے سے سیاسی اغراض و مقاصد پر مبنی تھا۔
مذکورہ حقائق کے پیش نظر سینٹرل فورنسک سائنس لیبارٹری، ڈائریکٹوریٹ آف فورنسک سائنس سروسز، داخلی امور کی وزارت حکومت ہند امبر پیٹ پوسٹ راماناتھا پور حیدرآباد 500013، تلنگانہ کے ڈائریکٹر نے انکوائری انجام دی۔یہ انکوائری دستاویز تغذیوں اور طریقہ کار کی دستیابی پر کی گئی۔