نئیدہلی: انکم ٹیکس محکمے نے بینکوں اور ڈاک خانوں کے لئے ایک نئی فعالیت یعنی کام کاج سے متعلق ایک سہولت کا آغاز کیا ہے ،جس کے ذریعہ سے انکم ٹیکس ریٹرن نہیں بھرنے والوں کے معاملے میں 20 لاکھ روپے سے زیادہ اور انکم ٹیکس داخل کرنے والوں کے معاملے میں ایک کروڑ سے زیادہ نقدی نکالنے پر لاگو ٹی ڈی ایس شرح کا پتہ لگایا جاسکتا ہے ۔اب تک اس سہولت سے 53 ہزار سے زیادہ ویری فکیشن درخواستوں کو کامیابی سے نمٹایا گیا ہے ۔
سی بی ڈی ٹی نے آج کہا ہے کہ یہ فعالیت www.incometaxindiaefiling.gov.inپر یکم جولائی 2020 سے صرف ویری فکیشن آف ایپلی کیبلٹی یو /ایس 194 پر دستیاب ہے اور یہ ویب سروسز کے ذریعہ بینکوںمیں بھی دستیاب کرائی گئی ہے تاکہ یہ پورا عمل خود بخود کام کرسکے اور بینک کی اندرونی کور بینکنگ سولیوشن سے جوڑاجاسکتا ہے۔
اس سہولت کی تفصیلات کی وضاحت کرتے ہوئے سی بی ڈی ٹی نے کہا کہ اب بینک اور ڈاکخانوں کو ٹی ڈی ایس کی اطلاق کی شرحوںکو معلوم کرنے کے لئے رقم نکالنے والے شخص کے صرف پین کا ہی اندراج کرنا ہوگا۔سی بی ڈی ٹی نے کہا ہے کہ نقد رقم نکالنے سے متعلق اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس شخص کے ذریعہ ایک بڑی رقم نقد نکالی جارہی ہے جس نے کبھی بھی انکم ٹیکس کی رقم جمع نہیں کرائی ہے ۔
پین درج کرنے پر محکمہ جاتی نظام پر فوراََ ایک پیغام نظر آئے گا اگر ایک کروڑروپے سے زیادہ رقم نقد نکالی گئی ہے تو دو فیصد کی شرح سے ٹی ڈی ایس کٹوٹی صحیح ہے یعنی نقد نکالنے والا شخص ریٹرن بھرتا ہے اور اگر 20 لاکھ روپے سے زیادہ نقد رقم نکالی گئی ہے تو دو فیصد کی شرح سے اور یہ ایک کروڑروپے سے زیادہ ہیں تو 5فیصد ی شرح سے کٹوتی جائز ہے، اگر نقدی نکالنے والا شخص ریٹرن نہیں بھرتا ہے۔
سی بی ڈی ٹی نے کہا ہے کہ نقد نکالنے سے متعلق ڈاٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ جن لوگوں کے ذریعہ بھاری مقدار میں نقد رقم نکالی جارہی ہے ، انہوں نے انکم ٹیکس ریٹرن کبھی داخل نہیں کیا ہے ، ان لوگوں کے ذریعہ ریٹرن بھرے جانے کو یقینی بنانے اورانکم ٹیکس ریٹرن نہیں بھرنے والوں کی نقدی نکالنے پر نظر رکھنا اور کالے دھن پر روک کے لئے مالیاتی قانون 2020 میں انکم ٹیکس قانون میں ترمیم کرتے ہوئے ٹیکس نہیں بھرنے والوں کے لئے 20 لاکھ روپے سے زیادہ کی نقد رقم نکالنے پر اس ٹی ڈی ایس کی نچلی حد لاگو کرنے کی گنجائش کی گئی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ نقد لین دین کی حوصلہ شکنی کرنے اور کم نقدی والی معیشت کی سمت میں قدم بڑھانے کے سلسلے میں یکم ستمبر 2019سے مالیات (2) قانون 2019 میں انکم ٹیکس قانون میں 194 این شامل کرتے ہوئے ایک بینک ڈاک گھر کھاتے سے ایک کروڑروپے سے زیادہ کی نقد رقم نکالنے پر دوفیصد کی شرح سے ٹی ڈی ایس لگانے کا بندوبست کیا گیا تھا۔ حالانکہ اس میں کچھ چھوٹ بھی شامل تھی۔