نئی دہلی: مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ ( سی پی سی بی ) یمناندی اوراس ندی میں بہنے والے نالوں کے پانی کے معیارکی نگرانی کرتاہے ۔
اس سے پہلے سی پی سی بی نے یمناندی کے کناروں پر نالے سےبہنے والے گندے پانی ، موجودہ سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے کام نہ کرنے اور صنعت ودیگر فضلے کے ٹریٹمنٹ پلانٹ ( سی ای ٹی پی ) کے ذریعہ لگائے گئے ٹریٹمنٹ پلانٹ ( ای ٹی پی )کے صحیح سے کام نہ کرنے کی وجہ سے یمنا ندی میں بن رہے جھاگ اورامونیا کی بڑھتی سطح کا جائزہ لیا۔
یمناندی میں بہنے والے 22نالوں کی نگرانی کے دوران14نالوں ( سونیاوہار، نجف گڑھ ، شاستری پارک ، شاہدرہ وغیرہ ) جو استعمال میں نہیں ہیں ان سے نالوں میں گندہ پانی بہتانظرآیا۔ایک طرف جہاں 5نالے پوری طرح استعمال میں تھے اوران میں پانی کا کوئی بہاؤ دیکھنے کونہیں ملاوہیں دونالے استعمال میں تھے اوریمناندی میں ان کے پانی کا زیادہ بہاؤ پایاگیا۔ ایک نالے ( نالہ نمبر-14) میں پانی بہہ ہی نہیں رہاتھا ۔ جزوی /گندے پانی کے بغیرصاف کئے بہاؤ اورصنعتوں کے فاسفورس کی وجہ سے بھی کئی بارندی میں جھاگ بنتے دیکھاگیا۔
اس کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی سی بی نے دہلی جل بورڈکو ایس ٹی پی کے ذریعہ بنائے گئے پیمانوں کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے طے شدہ وقت کے اندر کارروائی کا منصوبہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
اس کے ساتھ ہی دہلی آلودگی کنٹرول بورڈ ( ڈی پی سی سی ) کو پیمانوں کی تعمیل نہ کرنے والے صنعتی اکائیوں اورعام فضلہ ٹریٹمنٹ پلانٹ (سی ای ٹی پی ) کے خلاف کارروائی کرنے کو بھی کہا ۔ سی پی سی بی کی طرف سے یہی ہدایت ہریانہ اوراترپردیش کے ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈوں کے لئے بھی جاری کی گئی ۔
اس موضوع کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے مختلف ایجنسیوں کو 15دسمبر ، 2020تک کی گئی کارروائی کی رپورٹ جمع کرنے کے لئے ریمائنڈربھی جاری کیا۔