16.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سی پی ڈبلیو ڈی، پائیدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور گرین ٹیکنالوجیز اختیار کرنے میں بازار کے رہنما کی حیثیت سے ابھرکر سامنے آیا ہے:ہردیپ سنگھ پوری

Urdu News

نئی دہلی، ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت(آزادانہ چارج)، جناب ہردیپ سنگھ پوری  نے، ملک کی ترقی کے لئے ضروری بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں، جولائی 1854ء میں اپنے قیام سے لے کر اب تک سی پی ڈبلیو ڈی کے ذریعے نبھائے گئے کلیدی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ سی پی ڈبلیو ڈی پائیدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور گرین ٹیکنالوجیزکو  اختیار کرنے میں بازار کے رہنما کی حیثیت سے ابھر کر سامنے آیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ 45دنوں میں بغیر کوئی واحد درخت کاٹے سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کے میموریل کے  حیثیت سے آئیکونک ‘سدیو اٹل’ سمادھی کی تعمیر، کاربن اخراج میں کمی کرنے کے لئے سرکاری عمارتوں کی چھتوں پر سولر پینلوں کی تنصیب اور باغبانی کے استعمال کے لئے بنگلورو کے سر وسویسوریہ کیندریہ بھون میں استعمال شدہ پانی کو صاف ستھرا کر کے دوبارہ استعمال کے لائق بنانے کے لئے پلانٹوں کی تنصیب اس کی واضح مثالیں ہیں۔جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ‘‘ اس طرح کی سوچ  سوچھ بھارت مشن اور آلودگی سے پاک اور پائیدار کامیابی کو حاصل کرنے کے لئے احیاء اور شہروں کی منتقلی کے لئے اٹل مشن نہایت اہم ہے۔سی پی ڈبلیو ڈی نے نہ صرف عالمی سطح پر اپنائے جانے والے آرکیٹکچر، فن تعمیر ا ور پائیداری کے معیارات کو برقرار رکھا ہے، بلکہ ملک بھر کے اداروں کے لئے ان معیارات کو وضع کرنے میں ایک کلیدی رول ادا کیا ہے۔’’ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت(آزادانہ چارج)، جناب ہردیپ سنگھ پوری  آج یہاں نئی دہلی کے وگیان بھون میں منعقدہ 165ویں سی پی ڈبلیو ڈی ڈے کی تقریب میں اظہار خیال کررہے تھے۔ اس موقع پر ہاؤسنگ و شہری امور کی سیکریٹری جناب درگا شنکر مشرا، سی پی ڈبلیو ڈی کے ڈائریکٹر جنرل اور ملک بھر کے اعلیٰ عہدیداران موجود تھے۔

ہاؤسنگ و شہری امور کے وزیرنے04 اپریل 2018ء کو ویسٹرن کورٹ انیکس بلڈنگ کی افتتاحی تقریب  میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تقریر کا حوالہ دیا، جس میں انہوں نے سی پی ڈبلیو ڈی کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ-

‘‘ سرکاری محکموں کے بارے میں عام لوگوں کی جو سوچ ہے وہ عدم اعتمادی پر مبنی ہے۔لوگ سوچتے ہیں کہ پرائیویٹ کنٹریکٹر بہتر کام کریں گے، تاہم جب اس طرح کے پروجیکٹ کو مکمل ہوتے ہوئے آپ دیکھتے ہیں تو لوگوں کی سوچ کی نفی ہوجاتی ہے اور یہ ثابت ہوجاتی ہے کہ سرکاری ایجنسیاں (سی پی ڈبلیو ڈی)وقت کی حد کے اندر بہتر کام کرسکتی ہیں اوراخراجات کو بھی بجٹ کے اندر رکھ سکتی ہیں۔یہ تین ایسے عوامل ہیں، جن کو کامیابی کے ساتھ اس محکمے نے پورا کرکے دکھلایا ہے۔صمیم قلب کے میں محکمے کے تمام افسران اور عملے کو مبارکباد دینا چاہوں گا، جنہوں نے اس پروجیکٹ کو کامیاب بنانے کے لئے سخت محنت کی ہے۔’’

اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ سی پی ڈبلیو ڈی نے اس سال کے سالانہ دن کی تقریبات کے لئے ‘‘نیو انڈیا کے لئے اختراعی ترقیات’’ کو مرکزی خیال کی حیثیت سے منتخب کیا ہے، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے سی پی ڈبلیو ڈی میں ہر ایک فرد کو زور دے کر کہا کہ ان نئی ترقیات کے تقاضوں کا خیال رکھتے ہوئےہنرمندی، رفتار اور صلاحیت کو اختیار کریں اور ہمارے وزیر اعظم کے ‘‘نیو انڈیا’’کے وژن کو مدنظر رکھ کر نئے چیلنجز کو بالخصوص متبادل تعمیراتی ٹیکنالوجیوں کے شعبوں میں نئے چیلنجز کو آگے لے جائیں۔

وزیر اعظم کے منتر‘‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس’’ کا حوالہ دیتے ہوئے اور ہندوستان کو سال 2024ء تک 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی حامل معیشت بنانے اور2047ء تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے عزم کے تحت جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ اس سے اختراعی ، پائیدار اور جامع بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہوگی اور  انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ سی پی ڈبلیو ڈی ان شعبوں میں اطلاعات کی اہم لین دین قائم کرکے مختلف وزارتوں، اداروں اور صنعتوں میں مہارت اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ذریعے ایک کلیدی رول ادا کرتا رہے گا۔

سی پی ڈبلیو ڈی تقریباً 1,50,000کروڑ روپے کے کام کے آرڈر کے ساتھ مزید کامیابی کے راستے پر گامزن ہے۔اس کے لئےسی پی ڈبلیو ڈی کے پاس 8000 سے زائد باصلاحیت انجینئروں، ماہرین تعمیرات اور باغبانی کے ماہرین پر مشتمل ہنرمند انسانی وسائل موجود ہیں، جو 600 سے زائد اداروں کے لئے کام کررہے ہیں۔جناب ہردیپ سنگھ پوری نے مزید کہا کہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے ساتھ ‘سوگمیہ بھارت ابھیان ’کے ذریعے معذور افراد کے لئے سرکاری عمارتوں تک رسائی میں اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح سے آئی آئی ٹی بھوبنیشور جیسے سرکاری تعلیمی اداروں میں ایڈمنسٹریٹیو بلاک اور ہاسٹلوں کی تعمیر بھی کی گئی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More