18.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

شری سنتوش گنگوار نے موجودہ 2001=100 کے بجائے اب نئی سیریز 2016=100 پر مبنی صنعتی ورکروں کے لئے صارفین کی قیمتوں کا عدد اشاریہ ( سی پی آئی – آئی ڈبلیو ) کا اجراء کیا

Urdu News

نئی لّی: محنت اور روز گار کے  وزیر مملکت  ( آزادانہ چارج ) جناب سنتوش کمار گنگوار نے وزارت کے سکریٹری  جناب اپوروا چندر  اور لیبر اور روز گار کے  مشیر  اور  لیبر بیورو کے ڈائریکٹر جنرل جناب ڈی پی ایس نیگی کی موجودگی میں  صنعتی ورکروں کے لئے صارفین کی قیمتوں کے عدد اشاریہ کی نئی سیریز کا اجراء کیا ، جو سال 2016 ء پر مبنی ہے اور اس کو لیبر بیورو  اور اس سے منسلک  محنت اور روز گار کی وزارت  کے دفتر   کے ذریعے مرتب کیا جا رہا ہے۔  سی پی آئی – ( آئی ڈبلیو ) کی نئی سیریز ، جس  کی بنیاد  2016=100 ہے  ، موجودہ سیریز 2001=100 کی جگہ لے گی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001SRYL.jpg

          اس سے پہلے ، اِس سیریز پر  نظر  ثانی کرتے ہوئے  ، اس کی بنیاد کو  1944 ء سے  1949 ء ؛ 1949 ء سے 1660 ء ؛ 1960 ء سے 1982 ء اور 1982ء سے 2001 ء کیا جا چکا ہے ۔

          اس سلسلے میں  محنت کے مرکزی وزیر   نے کہا کہ   سی پی آئی – آئی ڈبلیو کی نظر ثانی شدہ نئی سیریز  ، جس کی بنیاد نئی ہے ،   ہدف شدہ آبادی کے لئے   اصراف کے جدید رجحان کی نمائندگی کرے گی  اور آنے والے وقت میں ورکروں کے  مفاد میں ثابت ہوگی ۔

          جناب گنگوار نے کہا کہ اس سے  بھارتی معیشت کے  میکرو اکنامک   اشاریوں کی پیمائش  میں مدد ملے گی ۔

          وزیر موصوف نے   لیبر بیورو کی کوششوں  اور اُن کے اہم رول کی ستائش کی ، جس کے نتیجے میں  سی پی آئی  ( آئی ڈبلیو ) کی ایک تا حال  سیریز کا اجراء  ہو سکا ۔ کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے  کہا کہ لیبر  کے تمام پہلوؤں سے متعلق  اعداد و شمار پالیسی سازی کے  لئے اہم معلومات فراہم کرتے ہیں اور  لیبر بیورو جیسے  اداروں  کے وجود  کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ  بھارت ایک  لیبر  کی وافر  تعداد والا ملک ہے اور  لیبر بیورو جیسے  محنت اور قیمتوں کے اعداد و شمار  مرتب کرنے والے ادارے  اہم رول ادا کرتے ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OZQ8.jpg

          جناب گنگوار نے میڈیا کے افراد کو  بتایا  کہ لیبر بیورو تمام محاذوں پر  متاثر کن  کام کر رہا ہے ۔  معیاری  لیبر اعداد و شمار  تیار کرنا   ، اِس کی  میراث ہے ، جس کی جڑیں  1920 ء میں  ، اس کے قیام تک پہنچتی ہیں ۔ اس کے قیام کے  100 سال بعد  ، اس کے لوگو کا اجراء کیا گیا اور اس کے ساتھ یہ   نئی عمارت میں منتقل کیا گیا اور اب لیبر بیورو نے سی پی آئی ( آئی ڈبلیو ) کی نئی سیریز جاری کی ہے ۔

          جناب اپوروا چندر نے بتایا کہ لیبر بیورو نے   پیشہ وروں اور غیر سرکاری  ٹرانسپورٹ سیکٹر   ، مائگرینٹ ورکروں اور گھریلو ورکروں   کے ذریعے پیدا کئے گئے روز گار سے متعلق  تین بڑے سروے شروع کئے ہیں ۔    لیبر بیورو کو حال ہی میں تجویز کردہ 4 لیبر کوڈ  سے متعلق  اعداد و شمار یکجا کرنے کا کام بھی سونپا گیا ہے ۔  سکریٹری نے مستقبل کی کوششوں کے لئے لیبر  بیورو کو  ہر ممکن امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔

          ” صارفین کی قیمتوں کا عد د اشاریہ برائے صنعتی ورکر کی نئی سیریز ( بنیاد  2016=100 ) ” پر رپورٹ  ایک اہم اشاعت ہے ، جو  بنیادی سال کے طور پر  2016 ء کو سی پی آئی – آئی ڈبلیو کی نئی سیریز سے متعلق  نظریہ ، تشریحات اور  طریقۂ کار   کی وضاحت کرے گی ۔ یہ تحقیق کرنے والوں   ، ماہرین تعلیم  ، دانشوروں اور  سی پی آئی – آئی ڈبلیو کے دیگر تمام فریقوں کے لئے ایک کار آمد  حوالہ جاتی کتاب کے طور پر کام کرے گی ۔

          جناب گنگوار نے ستمبر ، 2020 ء کے لئے 2016 ء  کی بنیاد پر   پہلا انڈیکس بھی جاری کیا ۔  یہ عدد اشاریہ 88 مرکزوں اور پورے ہندوستان کے لئے  مرتب کیا گیا ہے ۔  ستمبر ، 2020 ء کے لئے کل ہند عدد اشاریہ  کی سطح  118 پر قائم ہے اور   2001=100 پر مبنی پچھلی  سیریز  کے لئے نئی سیریز کا انڈیکس  2.88  ہے ۔

          سی پی آئی – آئی ڈبلیو ( 2016=100 ) کی نئی سیریز سی پی آئی – آئی ڈبلیو ( 2001=100 ) سیریز کی جگہ لے گی ۔ یہ نئی سیریز زیادہ نمائندگی والی ہے اور صنعتی ورکروں کے  اصراف کے جدید رجحان کی عکاسی  کرتی ہے ۔

          جناب گنگوار نے نئی سیریز  سی پی آئی – آئی ڈبلیو ( 2016=100 ) میں کی گئی اہم  خصوصیات کی وضاحت کی ، جو  مندرجہ ذیل ہیں :

  • 2016 ء کی سیریز میں کل 88 سینٹروں کا احاطہ کیا گیا ہے ، جب کہ 2001 ء کی سیریز میں 78 سینٹروں کا احاطہ کیا گیا تھا ۔
  • ورکنگ کلاس  کنبے کی آمدنی اور  اخراجات کے سروے   کے  سیمپل سائز  کو 2001 ء کے مقابلے ، جو ڈائیگرام   وغیرہ مرتب  کرنے کی بنیاد ہوتا ہے ،  41040 سے بڑھا کر 48384 کر دیا گیا ہے ۔
  • خردہ قیمتوں کے  اعداد و شمار   کے لئے منتخب  مارکیٹس کی تعداد کو  ، جو   2001 ء کی سیریز میں 289 تھا ، 2016 ء کی سیریز میں بڑھا کر  317 کر دیا گیا ہے ۔
  • انڈیکس کی باسکیٹ میں  براہ راست شامل کی جانے والی  اشیاء کی تعداد کو  بڑھا کر   463 کر دیا گیا ہے ، جو  2001 ء کی سیریز میں 392 تھی ۔
  • ریاستوں / مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کی تعداد کو  ، جو 2001 ء کی سیریز میں 25 تھی  ، 2016 ء کی سیریز میں بڑھا کر 28 کر دیا گیا ہے ۔
  • یہ نئی سیریز   قیمتوں اور  طر ز زندگی کی لاگت کے اعداد و شمار  ( ایس پی سی ایل ) کی تکنیکی مشاورتی کمیٹی  ( ٹی اے سی ) کی ہدایت کے مطابق جمیٹری  کی بنیاد پر قائم طریقۂ کار (  جی ایم  آف پرائس ریلیٹیوس ) کو  استعمال کیا جا رہا ہے ، جب کہ 2001 ء کی سیریز کے لئے  ارتھ میٹک  کی بنیاد                   پر مرتب کیا جاتا تھا ۔

نئی سیریز کے تحت گروپ کی سطح  کے تعاون میں تبدیلی کی گئی ہے  ( 1982 ء اور 2001 ء ) ۔ خوراک اور  مشروبات  کا تعاون   وقت کے ساتھ کم ہوا ہے ، جب کہ متفرقات کے گروپ ( صحت  ، تعلیم اور تفریح  ، ٹرانسپورٹ  اور مواصلات  ، ذاتی دیکھ بھال  ، مکان اور  اشیاء اور خدمات وغیرہ ) میں قابل قدر  اضافہ ہوا ہے ۔ ہاؤسنگ گروپ  کے تعاون میں بھی نئی سیریز میں وقت کے ساتھ اضافہ  ظاہر کیا گیا ہے ۔

         ستمبر ، 2020 ء کے لئے گروپ کے حساب سے انڈیکس  میں ہاؤسنگ گروپ کے لئے 113 پوائنٹ ، جب کہ پان سپاری  اور تمباکو وغیرہ کے گروپ کے لئے 132 پوائنٹ کا اظہار ہوتا ہے ۔

          لیبر بیورو کے ڈائریکٹر جنرل  جناب ڈی پی ایس نیگی  نے کہا کہ پرانی سیریز  2001=100 کو سی پی آئی – آئی ڈبلیو کی نئی سیریز  2016=100 سے مربوط کرنے والا فیکٹر  2.88  ہے ۔ دونوں سیریز میں  65 یکساں سینٹر ہیں اور مشترکہ سینٹروں کو مربوط کرنے والا فیکٹر   2.38 سے لے کر 3.60 تک ہے ۔

          نئی سیریز دائرۂ کار میں زیادہ وسیع اور بڑی ہے  ۔ اس میں  پچھلی سیریز  کے 78 مرکزوں  کے مقابلے  88 مرکزوں تک  وسعت دی گئی ہے ۔ پچھلی سیریز میں  289 مارکیٹس کے 392 اشیاء کی قیمتوں کا  احاطہ کیا جاتا تھا ، جب کہ نئی سیریز میں 317  مارکیٹیس کے 463  اشیاء کی صارفین کی خردہ قیمتوں کا احاطہ کیا گیا ہے ۔

          پچھلی سیریز کے مقابلے  نئی سیریز کی  سروے کی بنیاد کا سال   ایک ہی ہے اور یہ اپنے آپ میں  ایک بڑی کامیابی ہے ۔ اسے   چار سال سے بھی کم وقت میں جاری کیا گیا ہے  ، جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا ۔

          طرز زندگی  کی قیمت اور لاگت  سے متعلق  اعداد و شمار  کی تکنیکی مشاورتی  کمیٹی نے  نئی  سیریز کو منظوری دے دی ہے ۔

          سی پی آئی – آئی ڈبلیو  واحد  اہم  قیمتوں کا اشاریہ ہے ، جو مالی مضمرات کی عکاسی کرتا ہے ۔  اسے بنیادی طور پر   سرکاری ملازمین  اور صنعتی سیکٹر کے ورکروں کے لئے مہنگائی بھتے کو منضبط کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔

          سی پی آئی – آئی ڈبلیو   کا اگلا اجراء  ماہ اکتوبر ، 2020 ء  کے لئے  27 نومبر ، 2020 ء بروز جمعہ جاری کیا جائے گا  اور یہ آفس کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوگا ۔  www.labourbureaunew.gov.in

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More