16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

شمال مشرقی ریاستوں کے سیاحت اور ثقافت کے وزیروں کی دو روزہ کانفرنس آج گواہاٹی میں شروع ہوئی

Urdu News

نئی دہلی: سیاحت، ثقافت اور  ڈی او این ای آر (ڈونر) کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج گواہاٹی میں  کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیاحت کا شعبہ منظر نامہ کو یکسر تبدیل کرنے کا باعث ہوسکتا ہےجو ملک میں بالخصوص شمال مشرقی خطے میں سماجی اقتصادی تبدیلی لاسکتا ہے۔ یہ  دو روزہ کانفرنس  شمال  مشرقی ریاستوں کی سیاحت اور ثقافت کی وزارتوں  کی طرف سے  سیاحت،ثقافت اور ڈی او  این ای آر  کے وزیر کی صدارت میں  منعقد کی گئی تھی۔ جس کا مقصد شمال مشرقی خطے میں سیاحت کے فروغ  اور کنکٹیویٹی سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کرناتھا۔آسام کے وزیراعلی ہمنت بسوا سرما، ثقافت اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیرمملکت جناب ارجن رام میگھوال اور سیاحت اور دفاع کے مرکزی وزیرمملکت جناب اجے بھٹ  کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں شامل ہوئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NBFI.jpg

فورم سے خطاب کرتے ہوئے جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ سودیش درشن اسکیم کے تحت وزارت نے شمال مشرقی خطے میں 16 پروجیکٹوں کو منظوری دی  ہے۔ جس میں سیاحت سرکٹوں پر مبنی مربوط ترقیات  کے موضوع پر  توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی وزارت شمال مشرقی خطے میں ترقیات کے بنیادی ڈھانچےکے فروغ ، بنیادی صلاحیت اور ہنر پر  خصوصی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاحت کی وزارت  مختلف اسکیموں اور  فلیگ شپ اقدامات کے ذریعہ شمال مشرقی خطے کو برانڈنگ اور مارکیٹنگ مدد بھی  فراہم کررہی ہے۔

جناب ریڈی نے بتایا کہ پرشاد اسکیم کے تحت ان کی وزارت نے خطے میں بہت سے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ان پروجیکٹوں کے لئے  مجموعی طورپر 200 کروڑ روپے منظوری دی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MW5P.jpg

 ڈی او این ای آر وزارت کے تحت کئے گئے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے مطلع کیا کہ 2022-2021 کے بجٹ میں شمال مشرقی ریاستوں کے لئے مختص  کیا گیا بجٹ 68,020 کروڑ روپے بقدر ہے۔انہوں نے خطے میں  سبھی ریاستی حکومتوں  سے زور دے کر کہا کہ وہ قابل عمل تجاویز پیش کریں، تاکہ مختلف وزارتوں  کو مختص  کی گئی پوری رقم کو کامیابی کے ساتھ استعمال کیا جاسکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ZIX1.jpg

آسام کے وزیر اعلی ہیمنت  بسوا سرما نے کہا ہے کہ شمال مشرق زون میں سیاحت کے سیکٹر کے فروغ کے لئے  مجموعی  موقف اپنائے جانے کی  ضرورت ہے۔ کل ملا کر کہ یہ شمال مشرق  کو برانڈ کے طور پرترقی دی  گئی ہے  انہوں نے مزید کہا  کہ  کنکٹیویٹی اور بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو فروغ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ITVA.jpg

ثقافت اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیرمملکت جناب ارجن  رام میگھوال نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس کانفرنس میں سب سے اہم موضوع سیاحت کا فروغ ہے اور شمال مشرق میں اس  کے بھرپور مضمرات موجود ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں نے مختلف سیکٹروں میں اپنی خود کی شناخت کرائی ہے اور ہر ریاست میں  اس کی ایک اپنی منفرد ہنر کی صلاحیت اور مضمرات  موجود ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ  شمال مشرق میں  بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سیاحت کے سیکٹر میں فروغ سے دیگر معاون سیکٹروں کے فروغ میں از خود مدد حاصل ہوگی اور اس سے ملک کی ترقی میں مددملے گی۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا  ہمارے وزیراعظم کے مطابق  بھارت کےشمال مشرقی خطے کی مجموعی  ترقی کے بغیر ملک کی مجموعی ترقی ممکن نہیں ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005OIR6.jpg

سیاحت اور دفاع کے مرکزی وزیرمملکت  جناب اجے بھٹ نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کے ہر سیکٹر میں ترقی نظر آرہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006Y55H.jpg

آج کی تقریب میں سیاحت کی وزارت اور آئی آر سی ٹی سی  کے مابین گھریلو سیاحت کے فروغ  اور نئی سیاحتی مصنوعات کے فروغ سے متعلق ایک  مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے گئے۔

خطے میں  مختلف مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کے سینئر عہدےداروں اور ساتھ ہی ساتھ صنعتی نمائندوں نے  اس کانفرنس میں شرکت کی۔اس کانفرنس کا مقصد شمال مشرقی خطے کی ترقی کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے لئے گئے مختلف اقدامات اور کئی پروجیکٹوں کے بارے میں شرکاء کو واقف کرانا تھا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More