28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

شمال مشرقی کونسل کے رکن پروفیسر گنگمومئی کمئی کی رحلت پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی تعزیت

شمال مشرقی کونسل کے رکن پروفیسر گنگمومئی کمئی کی رحلت پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی تعزیت
Urdu News

نئی دہلی،  5  جنوری،شمال مشرقی خطہ کی ترقی (ڈونر) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیراعظم کے دفتر، عملہ عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شمال مشرقی کونسل (این ای سی) کے رکن پروفیسر گنگمومئی کمئی کی رحلت پر تعزیت کی ہے۔ پروفیسر گنگمومئی کمئی کا آج منی پور کے امپھال میں 77 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ہے۔ ان کے اعزاز میں آج شیلانگ میں واقع این ای سی سکریٹریٹ میں ایک تعزیت میٹنگ کا انعقاد ہوا۔

اپنے تعزیتی پیغام میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ شمال مشرقی خطے میں تعاون کے لئے پروفیسر گنگمومئی کمئی کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ انہیں صرف پروفیسر کے طور پر یاد نہیں کیا جائے گا بلکہ ایک ادیب اور تاریخ داں کے طور پر بھی یاد کیا جائے گا۔ شمال مشرقی ہندوستان کی علاقائی تاریخ اور منی پور کی تاریخ ان کی مہارت کے شعبہ تھی۔ ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہا کہ انہوں نے تاریخ، تہذیب و ثقافت اور عصری موضوعات پر متعدد کتابیں تصنیف کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر کمئی کی رحلت سے ہمارے درمیان ایک خلا پیدا ہوگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شمال مشرقی خطہ کے تئیں ان کا تعاون آئندہ ہمیں ترغیب دے گا۔

پروفیسر کمئی نارتھ ایسٹ انڈیا ہسٹری ایسوسی ایشن (این ای آئی ایچ اے) کے 1986 کے کوہیما اجلاس کے صدر تھے۔ انہوں نے ایسوسی ایشن کا صدر رہتے ہوئے سینٹر فار منی پور اسٹڈیز اینڈ ٹرائبل ریسرچ آف منی پور یونیورسٹی میں رابطہ کار کے طور پر تال میل قائم کیا تھا اور متعدد تحقیقی پروجیکٹوں میں رہنمائی کی تھی۔ ان کی  کثیر مقدار میں تحقیقی مضامین اور کتابیں شائع ہوئی ہیں۔ ان کی اہم اشاعتوں میں اے ہسٹری  آف ماڈرن منی پور (2000-1826)، اے ہسٹری آف منی پور: پری کولونیل پیریڈ، آن ہسٹری اینڈ ہسٹیریو گرافی آف منی پور، ہسٹری آف زیلیانگ رانگ ناگاز،فرام ماخیل ٹو رانی گیدنلیو، نسلی اور سماجی تبدیلی (مضامین کا مجموعہ) اور منی پور کی تاریخ پر مضامین شامل ہیں۔

21 اکتوبر 1939 کو منی پور کے شہر امپھال میں پیدا ہونے والے پروفیسر کمئی ریاستی اور قومی سطح پر متعدد سماجی اور ثقافتی اداروں کے ساتھ بھی منسلک تھے۔ وہ انتھروپولوجیکل سروے آف انڈیا (87-1984) کی مشاورتی کمیٹی کے رکن بھی تھے۔ وہ آئی سی ایس ایس آر پینل آن ٹرائبل اسٹڈیز کے رکن تھے۔ انہیں تریخ اور قبائلی ثقافت کے تئیں ان کے تعاون کے لئے منی پور ساہتیہ پریشد کے ذریعہ 2010 میں پلاٹینم جوبلی سمان سے سرفراز کیا گیا تھا۔ انہیں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانس اسٹڈی ، شملہ (12-2010) کے ریعہ نیشنل فیلوشپ سے بھی سرفراز کیا گیا تھا۔

Related posts

7 comments

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More