15.6 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

شمال مشرق کی ہمہ جہت اور متوازن ترقی ،وزیراعظم جناب نریندر مودی کی ترجیحات میں ہے: جناب تومر

Urdu News

شمال مشرقی ریاستوں کے لئے خردنی تیل مشن – پام آئل پر کاروباریوں  کی چوٹی کانفرنس  آج گواہاٹی میں منعقد کی گئی۔ شمال مشرق کی ہمہ جہت اور متوازن ترقی کے لئے وزیر اعظم جناب مودی کی ترجیحات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کانفرنس  کا آغاز مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر کی صدارت میں پام آئل پودے کی سنچائی اور اس کی شجر کاری پر ایک فلم کی نمائش کے ساتھ ہوا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001IIIV.jpg

           زراعت  اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ پام آئل کی پیداوار کو فروغ دینے کے لئے شمال مشرقی ریاستوں میں  بڑ ی  پہل کے ذریعہ حکومت کے فیصلے سے شمال مشرقی ریاستوں کو ملک کے پام آئل ہب میں  تبدیل میں  کیا جائے گا۔جناب تومر نے فصل کی بہتر پیداوار کے لئے یکساں  کردار ادا کرنے پر زور دیا اور بیج نرسری ،  ڈرپ سنچائی  ،  تکنیکی مدد  ، ملوں کے قیام ، خرید اری کے مراکز اور کسانوں کی تربیت  کی غرض سے بڑی سرمایہ کاری کرنے  کی یقین دہانی کرائی ۔مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں کے لئے خصوصی پیکج اور امداد ملنے سے کسانوں کی سماجی – معاشی صورتحال تبدیل ہوگی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ساتھ ساتھ  یہاں قائم  آئل پام ملوںمیں روزگار کے نئے مواقع پیداہوں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002R5BP.jpg

مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ کاروباری چوٹی کانفرنس  کا مقصد ، رقبے میں توسیع  سے اہداف کے حصول ، وسائل کے توسط سے مختلف ریاستوں کے لئے بیج سے اگنے والے پودوں کی ضرورت ، نتیجہ خیزی  کے فرق کی ادائیگی کی تفصیل ، تدابیر اور مشن کے تحت امداد کا پتہ لگانا ہے۔

جناب تومر نے بتایا کہ مشن کے تحت  11040 کروڑروپے کے کل خرچ کے ساتھ آئندہ  پانچ برسوںمیں شمال مشرقی ریاستوں میں  3.28 لاکھ  ہیکٹئر کے علاوہ آئل پام شجرکاری کے تحت   6.5 لاکھ ہیکٹئر کا اضافی رقبہ اور  باقی بھارت میں   3.22  لاکھ ہیکٹئر کے رقبے میں پورے لگائے جائیں  گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CDSX.jpg

 مرکزی وزیر زراعت نے لوجسٹک مدد فراہم کرنے کے لئے آسام حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ نئی اسکیم   یقینی طورپر تیلوں میں  خود انحصاری  کی راہ ہموار کرے گی اور بھارت کو خودکفیل بھارت کی راہ پر گامزن کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ  قیمتو ں کی یقین دہانی  کے ذریعہ پام آئل کسانوں کی مدد کرنے کے لئے پُرعز م ہے اور انہیں چوٹی کانفرنس کی کامیابی سے انتہائی خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے اس پروگرام پرخوشی ظاہر کی اورکہا کہ اس طرح  کے روابط  قومی خردنی تیل مشن  –  پام آئل کے نفاذ میں  تیزی لانے میں مدد کرتے ہیں۔ جناب تومر نے یقین دہانی کرائی کہ مشن کے تحت  پام آئل کسانوں   کو ہر ممکن مددفراہم کی جائے گی۔

شمال مشرقی  علاقے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی  نے انتہائی منظم طریقے سے خردنی پام آئل اسکیم کےساتھ  آنے کے لئے بھارت سرکار کے نظریہ کو سراہا، جوکسانوں  اور ساتھ ہی اس خطے کی ترقی کے لئے انتہائی اہم ہے۔  شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی   وزیر نے کہا کہ نریندر مودی حکومت  پام آئل کے شعبے کی ترقی کے لئے پرعز م ہے اور انہوں نے سرمایہ کاروں اورصنعت کاروں سے شمال مشرقی علاقے میں  سرمایہ کرنے  کی درخواست کی ہے، جس میں  زرعی سیکٹر ، خاص طورسے  پام آئل کے لئے بے انتہا امکانات ہیں۔

زراعت کے سکریٹری جناب سنجے اگروال نے  حکومت کے رول کو نمایاں کرتے ہوئے چوٹی کانفرنس   کا آغاز کیا اور  مثبت ماحول تیار کیا۔سکریٹری ڈی اے آر ای ڈاکٹر ٹی مہاپاترا نے مشن کی کامیابی کے لئے  تحقیق وترقی کے رول کے بارے میں تفصیل سے بتایا ۔ جوائنٹ سکریٹری محترمہ شبھا ٹھاکر نے  مشن  کے خاکے پر ایک پریذینٹیشن  دیا ۔ انہوں نے وائبلیٹی گیپ فنڈنگ اور کسانوں کو  یقینی قیمت کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں ۔

پروگرام کے دوران نبارڈ  کے ذریعہ بنائے گئے ایف پی او کے لئے سرٹیفکیٹ  تقسیم کئے گئے  اور قابل تجدید گرین  ایندھن   بایو ایتھنال پیدا کرنے کے لئے بھارت میں  اپنی نوعیت کی پہلی بایو ریفائنری قائم کرنے   کی غرض سے اے بی پی آر ایل  اور نمالی گڑھ  ریفائنری کے ساتھ ایک مفاہمتی قرارداد پر دستخط کئے گئے ۔ چوٹی کانفرنس میں   ،  تلہن ڈویژن   ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو  کے ذریعہ  ‘‘شمال مشرقی ریاستوں  میں  این ایم ای  او – آئل  پام کی جھلک ’’ عنوانات  والی کتابیں   اور آئی سی اے آر  –  آئی آئی او پی آر  کے ذریعہ  ‘‘ شمالم مشرقی ریاستوںمیں  پام آئل  کھیتی کے  بہتر بندوبست   کی مشق ’’  اور تجزیاتی رپورٹ کا اجراء  کیا گیا۔

پام آئل کے تمام اہم کاروباری   جیسے گودریج  ایگروویٹ  ،  روچی سویا ،  شوائسس  اور 3- ایف  آئل پام   چوٹی کانفرنس کے لئے موجود تھے۔3- ایف آئل پام اور روچی سویا  نے آئندہ  سال اروناچل پردیش میں   ملیں قائم کرنے  کا عہد کیا ہے ۔ روچی سویابھی میزورم میں  ایک آئل پام مل  قائم کرے گی۔ 3-  ایف آئل پام نے کہا کہ وہ تقریباََ 1200 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری  کریں گے ۔تمام پروسیسرز   نے کہا کہ  وہ  ریاستی حکومتوں اور کسانوں کے ساتھ کام کریں  گے۔  تلنگانہ اور آندھر اپردیش کے ساتھ ساتھ شمال مشرقی ریاستوں  کے ترقی پسند کسانوں نے  نئی اسکیم کی تعریف کی   اور کہا کہ  اس نے  آئل پام  کسانوں میں  نئی دلچسپی  پید ا کی ہے۔

 اروناچل پردیش کے وزیراعلیٰ  جناب پیما کھانڈو  نے اپنی تقریر میں کہا کہ سرمایہ کاروں کے لئے اب وقت آگیا ہے کہ  وہ  زرخیز زمین  اور آب وہوا کا فائدہ اٹھاکر زرعی شعبے کی ترقی کے لئے  شمال مشرق میں  بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کریں ۔  انہوں نے کہا کہ پام آئل کی خاص اہمیت  ہے کیونکہ اس کی کھیتی سے شمال مشرق کےکسانوں کے لئے  آمدنی کے نئے امکانات  پیدا ہوسکتے ہیں۔

آسام  حکومت  کے  وزیر زراعت اتل وورا  نے بتایا کہ اس وقت آسام کے دو ضلعوں گول پارا اور کامروپ   میں  کسان  پام آئل کی کھیتی میں مصروف ہیں  جبکہ  دیگر سترہ ضلعوں میں  1500  ہیکٹئر زمین کو  پام آئل کی کھیتی کےتحت لانے  کامنصوبہ ہے۔

زراعت اور کسانو ں کی بہبودکے مرکزی وزیر مملکت  جناب کیلاش چودھری  اور محترمہ شوبھا کراندلاجے   ، شمال مشرقی  علاقے کی ترقی  کے وزیر مملکت   جناب بی ایل ورما اور اروناچل پریش کے وزیر اعلیٰ جناب  پیما کھانڈو نے   قومی چوٹی کانفرنس میں حصہ  لیا۔

سکم کے وزیر زراعت جناب لوک ناتھ شرما،  آسام حکومت کے چیف سکریٹری  جناب جشنو بروا  ، اروناچل پردیش حکومت  میں چیف سکریٹری جناب نریش کمار    ، ریاستو ں کے پرنسپل سکریٹریز  ، بھارتی  حکومت میں جوائنٹ سکریٹری محترمہ شبھا ٹھاکر  اور  ریاستی حکومتوں کے دیگر افسران  ،  بھارتی حکومت کی  وزاعت زراعت میں افسران   ، نیتی آیوگ ، آئی سی اے آر   اداروں  ،  وزارت خارجہ ، وائس چانسلرز  ،  ایس بی آئی کے افسران  اور آئل پام صنعت کے   اہم  پروسیسرز   ،ترقی پسند  کسان  اور  زرعی بزنس  سے متعلق تجارت  کے ممکنہ سرمایہ کار چوٹی کانفرنس میں موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More