نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر نے آج وگیان بھون میں کنسٹرکشن ٹیکنالوجی انڈیا ایوینٹ، 2019 کی تقریب سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے مرکزی حکومت کی اس بات کو یقینی بنانے کی عہد بندی پر زور دیا کہ ہر ایک خاندان کا ایک مکان کا خواب حقیقت بنے گا۔ اور کہا کہ گلوبل ہاؤسنگ ٹیکنالوجی چیلنج کی ضرورت ہندوستان میں تیزی سے ہونے والی شہرکاری کی روشنی میں محسوس کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم آواس یوجنا، ہردیے (ایچ آر آئی ڈی اے وائی) اور امرت (اے ایم آر یو ٹی) سمیت کئی اسکیموں کے عناصر مکانات کے شعبے کی کایا پلٹ کرنے کے لیے تیار کئے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مختلف جغرافیائی صورت حال کے سلسلے میں ٹیکنالوجی اختیار کرنا بھی ایک چیلنج ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سستے مکانات، ریئل اسٹیٹ کے شعبے، ہنرمندی کی ترقی اور مکانات کی ٹیکنالوجی پر بہت زیادہ زور دیا جاچکا ہے۔انھوں نے کہا کہ اُن کا خواب ہے کہ ہر ایک ہندوستانی کے پاس 2022 تک ایک مناسب مکان ہو اور اُن کے دور اقتدار میں 1.3 کروڑ مکانات کی تعمیر کی جاچکی ہے۔ انھوں نے سبھی سے اپیل کی کہ وہ صلاحیتوں میں اضافے اور غریب کی مدد کرنے کے لیے مل جل کر کام کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ٹیکس اور دیگر اقدامات کے ذریعے لوگوں کے لیے مکانات کی خریداری کو بھی آسان بنا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ایکٹ (آر ای آر اے)نے ڈیولپرس میں صارفین کے اعتماد کو بہتربنایا ہے اور اس سے ریئل اسٹیٹ شعبے میں شفافیت آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ خصوصی طور پر دیہی علاقوں میں ہنرمند انسانی وسائل کا ایک بڑا پول تیار کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے میں اب آفات کو برداشت کرنے کی صلاحیت، بجلی کی بچت اور مقامی اختراع پر زیادہ توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گلوبل ہاؤسنگ ٹیکنالوجی چیلنج ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو بین الاقوامی معیارات کے مطابق ہندوستانی تعمیرات کے ایکو سسٹم کو بہتر بنانے میں مدد کرسکتا ہے۔ انھوں نے اعلان کیا کہ اپریل 2019 سے مارچ 2020 تک کی مدت کو کنسٹرکشن ٹیکنالوجی سال کے طور پر منایا جائے گا۔
مکانات اور شہری امور کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ہردیپ ایس پوری، مکانات اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا، ریاستی حکومتوں کے افسران اور صنعتی ایسوسی ایشنز کے نمائندے بھی اس تقریب میں موجود تھے۔ اس تقریب کے دوران وزیر اعظم نے اختراع اور متبادل مکانات کی ٹیکنالوجی کے بارے میں تبادلے کو آسان بنانے کے لیے تمام متعلقین کے لیے اظہارِ رائے کا ایک پلیٹ فارم جی ایچ ٹی سی- انڈیا موبائل ایپلی کیشن کا بھی آغاز کیا۔وزیر اعظم نے پورے ملک میں موجودہ خطرے کی صورتحال کے سلسلے میں ایک موازنہ ولنریلیبلیٹی ایٹلس آف انڈیا کی تیسرے ایڈیشن کا بھی آغاز کیا۔
اپنے خطاب کے دوران جناب ہردیپ ایس پوری نے کہا کہ ‘‘ایسے ہندوستانی شہرجو 2050 تک مجموعی گھریلو پیداوار میں 80 فیصد کی حصے داری کریں گے، انھیں پائیدار ترقی کو فروع دینے اور بہتر معیار زندگی کو یقینی بنانے کے لیے تأثر پذیر اختراعی اور مثبت ہونے کی ضرورت ہے’’۔ انھوں نے کہا کہ گلوبل ہاؤسنگ ٹیکنالوجی چیلنج-انڈیا (جی ایس ٹی سی-انڈیا) یقینی طور پر ایک ایسا موقع فراہم کراتا ہے جس کے تحت دنیا بھر کے اختراعی ٹیکنالوجی کے قائدین، جو کہ تعمیراتی شعبے کے مختلف پہلوؤں سے تعلق رکھتے ہیں، یہاں آئے ہیں اور اُس شاندار کایا پلٹ میں شرکت کر رہے ہیں جس سے ہندوستان گزر رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ‘‘مکانات اور شہری امور کی وزارت کی جانب سے ہم اس چیلنج کو محض ایک پی ایم اے وائی پہل کے طور پر ہی نہیں بلکہ ایک ایسی پہل کے طور پر دیکھ رہے ہیں جو ہمارے ہر ایک اہم اقدام پر بہت زیادہ اثر انداز ہوگی۔ ہم اپنے شہروں کو مزید اسمارٹ بنانے کے لیے اختراعات کی تلاش میں ہیں۔ ہم ایسی تعمیراتی ٹیکنالوجیز کی تلاش میں ہیں جو بہتر شہری بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے میں مدد کرسکیں۔ ہم اُن اختراعات کی جستجو میں ہیں جو ہمارے فضلے کے بندوبست میں زبردست تبدیلی لاسکے۔ ہمیں ایسے نظریات کی تلاش ہے جو بہتر سڑکوں اور ٹرنک بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں ہماری مدد کریں۔ ہمیں اپنی عمارتوں کے لیے کارگر اور پائیدار تحفظاتی طریقوں کی تلاش ہے اور بلاشبہ ہم اس چیلنج کو اس توقع کے ساتھ بھی دیکھ رہے ہیں کہ ہمیں کم قیمت والے اور پائیدار طریقے سے تیزی کے ساتھ لاکھوں مکانات تعمیر کرنے میں مدد دے گا’’۔
پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) کے سلسلے میں کئے گئے کام کاج کی تفصیل پیش کرتے ہوئے مکانات کے وزیر نے کہا کہ ‘‘تقریباً 10 ملین (ایک کروڑ) پی ایم اے وائی (شہری) مشن کی مکانات کی توثیق شدہ مانگ کے سلسلے میں 7.9 ملین (79 لاکھ) مکانات کی پہلے ہی منظوری دی جاچکی ہے۔4.1ملین (41 لاکھ) پر کام چل رہا ہے اور1.6ملین (16 لاکھ) کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ آئندہ تین برسوں میں اختیار کی جانے والی تعمیر کی رفتار کے پیش نظر یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ ہم صحیح ٹیکنالوجی کا انتخاب کریں۔ اس مسلسل ترقی کے ایک نتیجے کے طور پر تیز رفتار سے ہونے والی شہر کاری سے ہی ملک میں شہری آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے ضروری طور پر شہروں میں بنیادی خدمات اور مکانات کی مانگ میں اضافہ ہوگا۔ اس لیے ہمارے لیے شہری ہندوستان میں ہر ایک گھر کے لیے بہتر معیار زندگی کے ساتھ ایک موافق اور مثبت ماحول فراہم کرانے کے لیے ایک مجموعی نظریہ اختیار کرنابہت اہم ہے۔
وزیر اعظم اور شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے مکانات اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا نے کہا کہ ‘‘یہ عزت مآب وزیر اعظم کا وِژن ہی تھا کہ 2022 تک ہر ایک ہندوستانی کو مکان ملے گا۔ اس کو ممکن بنانے کے لیے نئے دور کی تعمیراتی ٹیکنالوجی میں چھلانگ لگانے کی غرص سے جی ایچ ٹی سی کے بارے میں سوچا گیا’’۔