16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

شیروں کے تحفظ سے متعلق صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا نئی دہلی میں افتتاح

Urdu News

نئی دہلی، شیروں کے تحفظ سے متعلق صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے تیسری کانفرنس کا آج نئی دہلی میں افتتاح کیا گیا۔ صورت حال کا  جائزہ لینے والی  کانفرنس کی سیریز  کی تیسری  اوربھارت میں   2012 میں  منعقد کئے جانے کے بعد یہ دوسری کانفرنس ہے جس میں  امید ہے کہ  13 ٹائیگر رینج والے ملکوں کے ذریعے  عالمی سطح پر شیروں کی بحالی کے پروگرام  (جی ٹی آر پی)  کی صورت حال پر  وسیع تبادلہ خیال  کے علاوہ  جنگی جانوروں کی ناجائز اسمگلنگ کی روک تھام  سے متعلق غور وخوض کیا جائے گا۔

ماحولیات ، جنگلات اور آب وہوا  میں مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ، جو  نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی  کے چیئرمین بھی ہیں،  کانفرنس کے افتتاح پر کہا کہ شیروں کا تحفظ  ایک ذمہ داری ہے جسے پوری تند ہی سے پورا کیا جانا چاہئے اور  نئے نئے  طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ ہم  روس کے سینٹ پیٹرس برگ میں  2010 میں  شیروں کی آبادی والے ملکوں کے ذریعے  مقرر کردہ ہدف کو   بہتر طور پر حاصل کرسکیں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ نیا بھارت  جس کی ہم کوشش کررہے ہیں وہ نہ صرف  ا نسانوں بلکہ جنگی جانوروں کے لئے بھی ہوگا۔

2010 میں  سینٹ پیٹرس برگ اعلامیہ  میں  شیروں کی آبادی والے ملکوں نے  عہد کیا تھا کہ  2022 تک  ان کے  جنگلوں میں شیروں کی تعداد دوگنی ہوجائے گی۔ سینٹ پیٹرس برگ کی کانفرنس کے وقت بھارت میں  شیروں کی  تعداد  تقریبا ً 1411 تھی  ، جو  شیروں کی  کُل ہند  آبادی  کے تیسرے تخمینے  کے بعد 2014 میں بڑھ کر  2226  پر پہنچ  گئی تھی۔تعداد میں یہ اضافہ  کارکردگی کی کلیدی  علامتوں ( کے پی آئی)  کے لئے  کی گئی کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوسکا، جس میں  شیروں کے مسکن کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے  قانون کا نفاذ  اور  سزا وجرمانے میں اضافہ  اور  شیروں کے لئے  قانونی طور پر مستحکم علاقہ فراہم کرنا شامل ہے۔ شہروں کے کُل ہند تخمینے  2018 کا عمل  ابھی جاری  ہے۔

بھارت میں 2012 کے بعد شیروں کی آبادی کا  جائزہ لینے والی یہ دوسری کانفرنس ہے جس میں  روس کے سینٹ پیٹرس برگ نے 2010  میں  شیروں کی آبادی والے ملکوں کے ذریعے  منظور کی گئی قرار داد پر  پیش رفت کا جائزہ  لیاجائے گا۔ عالمی اور قومی سطح  پر شیروں کی بحالی  کے پروگرام ، شیروں کی آبادی والے ملکوں کے ذریعے  مرتب کیا گیا تھا۔

صورت حال کا جائزہ لینے والی تیسری کانفرنس کے دوران  ٹائیگر رینج والے ملکوں کے ذریعے  عالمی سطح پر شیروں کی بحالی کے پروگرام  (جی ٹی آر پی)  کی صورت حال پر  وسیع تبادلہ خیال  کے علاوہ  جنگی جانوروں کی ناجائز اسمگلنگ کی روک تھام  سے متعلق غور وخوض کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ شیروں کی آبادی والے ملکوں ، خاص طور پر بھارت کے ذریعے اپنائے گئے بہترین طریقہ کار  کو بھی  پیش کیا جائے گا۔ صورت حال کا جائزہ لینے والی کانفرنس کے موقع پر بھارت  شیروں کی آبادی والے پڑوسی ملکوں بنگلہ دیش ، بھوٹان اور نیپال کے ساتھ  ایک میٹنگ بھی کرے گا جس میں  پہلے  کئے گئے تبادلہ خیال  سے متعلق برصغیر میں شیروں  کے تخمینے کی رپورٹ  پر  تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

 امید ہے کہ اس کانفرنس کے بڑے نتائج سامنے آئیں گے ، جس میں  جی ٹی آر پی  ؍ این ٹی آر پی  سے متعلق  حکمت عملی  کو درست کرنے  اور  شیروں کے تحفظ  میں اضافہ کرکے  ان کی تعداد  کو سینٹ پیٹرس برگ  کی کانفرنس کے مقررہ  ہدف تک پہنچانا  شامل ہے۔

اس کانفرنس کی میزبانی  ماحولیات  ، جنگلات اور آب وہوا  میں تبدیلی کی وزارت  کے تحت  شیروں کے تحفظ کی قومی اتھارٹی  ، این ٹی سی اے  عالمی ٹائیگر فورم ، جی ٹی آر  کے قریبی تعاون سے  کررہی ہے  ، جو  دنیا میں  شیروں کےتحفظ کے لئے ایک بین الاقوامی  ، بین حکومتی تنظیم ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More