2017، یکم جولائی 2017 سے جی ایس ٹی کے نفاذ کے پس منظر میں ایسی مثالیں ہوسکتی ہیں جہاں پہلے سے ڈبہ بند اشیائے صرف کی خردہ فروخت کی قیمت میں تبدیلی کی ضرورت ہو۔ اس تناظر میں صارفین امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے پہلے سے ڈبہ بند اشیا صرف کے مینوفیکچرر، پیکرس یا درآمد کاروں کو اجازت دی ہے کہ وہ یکم جولائی 2017 سے پہلے کے تیار شدہ/ ڈبہ بند/درآمد شدہ/غیر فروخت شدہ اسٹاک کے خردہ قیمت فروخت (ایم آر پی) میں تبدیلی کرسکیں اور جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد اگر ٹیکس میں اضافہ ہوا ہے تو اسے اس میں شامل کرسکیں۔ ایسی اجازت یکم جولائی 2017 سے لیکر 30 ستمبر 2017 تک ہوگی۔ خردہ قیمتوں میں تبدیلی مہر لگاکر یا اسٹیکر لگاکر یا آن لائن پرنٹنگ غرض کسی بھی طرح سے کی جاسکتی ہے۔
یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ خردہ قیمت (ایم آر پی) میں کمی لانے کے لئے نظرثانی شدہ کم ایم آر پی (سبھی ٹیکسوں سمیت) چسپاں کی جاسکتی ہے اور اس کے ذریعہ مینوفیکچرر یا ڈبہ بندی کرنے والے نے جس ایم آر پی کا اعلان کیا ہے، اس کو چھپایا نہیں جاسکے گا۔
ضروری تصحیح کرکے غیر استعمال شدہ پیکیجنگ میٹیریل/ ریپر کا استعمال بھی 30 ستمبر 2017 تک کیا جاسکتا ہے۔
- صارفین کے حقوق کا تحفظ حکومت کے لئے ہمیشہ اہم رہا ہے۔
- لیگل میٹرولوجی (ڈبہ بند اشیا) رولز 2011 پہلے سے ڈبہ بند اشیائے صرف کو منضبط کرنے کے لئے بنائے گئے ہیں۔ مذکورہ رولز کے رول نمبر 6 میں یہ التزام کیا گیا ہے کہ ہر ڈبہ بند سامان پر درج ذیل اعلانات ہوں گے۔
- مینوفیکچرر/ پیکر/ امپورٹر کا نام اور پتہ۔
- پیکج میں شامل اشیا کا عام یا جینرک نام۔
- وزن یا پیمائش یا گنتی کی معیاری اکائی میں صحیح مقدار۔
- مینوفیکچرنگ / پیکنگ/ درآمد کرنے کا مہینہ اور سال
- سبھی ٹیکسوں سمیت زیادہ سے زیادہ خردہ قیمت (ایم آر پی) کی شکل میں خردہ فروخت کی قیمت۔
- صارفین نگہداشت سے متعلق تفصیلات۔