نئی دہلی، صارفین کے امور ، خوراک اور تقسیم عامہ کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے پلاسٹک کے مضر اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے آج میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات کو اجاگر کیا کہ ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک سے پیدا ہونے والے 95 لاکھ ٹن پلاسٹک کے کچرے سے 6 لاکھ ٹن کچرا سمندر میں چلا جا تا ہے جس سے پانی میں آلودگی پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب پلاسٹک کچرے کو جلایا جاتا ہے تو اس سے سانس کی بیماری پیدا ہوتی ہے۔ صارفین کے امور ، خوراک اور تقسیم عامہ کی وزارت کا مقصد پیکنگ میں استعمال ہونے والی پلاسٹک کو رفتہ رفتہ ختم کرنا اور پیکنگ کے لئے 100 فیصد جوٹ کا استعمال کرنے کی طرف آگے بڑھنا ہے۔ پینے کے پانی کے لئے ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک کی بوتلوں کے مناسب متبادل کو استعمال کرنے پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ صنعتی تنظیموں ، متعلقہ فریقوں اور مختلف سرکاری محکموں کے نمائندوں کی ایک میٹنگ میں پینے کے پانی کی پیکنگ کے لئے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سبھی نے ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک کی بوتلوں کو مناسب متبادل سے بدلنے کے لئے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی کی پیکنگ کے لئے گل جانے والے مادے کے استعمال کے لئے معیار مرتب کرنے اور پلاسٹک کے استعمال کو روکنے سے متعلق صارفین میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب پاسوا نے بتایا کہ ان کی وزارت سے منسلک اور وزارت کے زیر کنٹرول تمام ذیلی اداروں نے ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک کو استعمال کرنا بند کردیا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی کو ان کی 69 ویں سالگرہ پر نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے صارفین کے امور ، خوراک اور تقسیم عامہ کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے ملک کے ہر شعبے میں کئے گئے کام کی ستائش کی۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں عالمی پلیٹ فارم پر بھارت کے پروفائل میں اضافہ ہوا ہے اور وزیراعظم نے ثابت کردیا ہے کہ بھارت ایک مضبوط ملک ہے، جو سکیورٹی کے کسی بھی چیلنج کا سامنا کرسکتا ہے۔ معیشت کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا کہ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی نے معیشت کی مضبوط بنیاد رکھی ہے۔ سماجی انصاف کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے مسلم خواتین سمیت سماج کے تمام طبقوں کے لئے سماجی انصاف کو یقینی بنایا ہے۔ کشمیر کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا ہے کہ کشمیر میں معمول کی زندگی بحال کرنے اور اسے سیاحت کا ایک پسندیدہ مقام بنانے کی کوشش میں وزیراعظم کی پالیسیاں طویل عرصے تک کام کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ آج سوچھ بھارت ابھیان ، جو 2 اکتوبر 2014 کو شروع ہوا تھا ، ایک قومی تحریک بن چکا ہے اور وزیراعظم نے بھارت کو پلاسٹک سے پاک بنانے کے لئے تمام لوگوں سے اپیل کی ہے۔