نئیدہلی: پارلیمنٹ نے صارفین کے تحفظ سے متعلق اہم بل 2019 کو منظوری دے دی ،جس کا مقصد صارفین کے تنازعات کو طے کرنے اور بروقت نیزموثر انتظامیہ کے لئے ادارے قائم کرکے صارفین کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔لو ک سبھا نے اس بل کی منظوری 30 جولائی 2019 کو دی تھی جبکہ راجیہ سبھا نے زبانی ووٹ کے ذریعہ اسے آج منظورکرلیا۔یہ بل 30سال پرانے صارفین کے تحفظ کے قانون 1986 کی جگہ لے گا۔
راجیہ سبھا میں غوروخوض او رمنظوری کے لئے بل پیش کرتے ہوئے صارفین کے امور ،خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے کے وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے کہا کہ نئے قانون سے صارفین کی پریشانیوں کو دور کرنے کا مجموعی عمل آسان ہوجائے گا۔جناب پاسوان نے کہا کہ اس قانون کے ذریعہ صارفین کی شکایات کو تیز رفتاری کے ساتھ دو ر کرنے کا ایک بہتر میکانزم فراہم ہوگااور اس سے پورے ملک کی صارفین کی عدالتوں میں بڑی تعداد میں التوا میں پڑے ہوئے کیسو ں کو نمٹانے میں مدد ملے گی۔جناب پاسوان نے کہا کہ اس بل کی ایک مدت سے ضرورت محسوس کی جارہی تھی اور پارلیمانی قائمہ کمیٹی کی پانچ کے علاوہ باقی سبھی سفارشات اس میں شامل کرلی گئی ہیں۔جناب پاسوان نے پارلیمنٹ کے تمام ممبروں کو یہ یقین بھی دلایا کہ ان کی تجاویز قانونی دائرہ کار کے اندر ممکن حد تک ضابطوں میں شامل کی جائیں گی۔
اس بل میں اور باتوں کے علاوہ ایک طبقے کے طور پر صارفین کے حقوق کو فروغ دینے ، ان کے تحفظ اور انہیں روبہ عمل لانے کے لئے ایک سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے ) کے قیام کی تجویز رکھی گئی ہے۔سی سی پی اے اس طرح کی سفارشات کرے گاجن سے غیر مجاز تجارتی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والے صارفین کے نقصان کی رو ک تھا م ہوسکے ۔ یہ ایجنسی مجموعی کارروائی کا عمل بھی شروع کرسکتی ہے ، جس میں مصنوعات کو واپس لینے اور ان کےسلسلے میں کی گئی ادائیگی کو واپس کرنا بھی شامل ہوسکتا ہے۔
بل میں جھگڑے کے حل کے آسان عمل کی گنجائش رکھی گئی ہے اور بات چیت کے ذریعہ معاملات کو نمٹانے نیز کیسوںکی ای-فائلنگ کا طریقہ بھی تجویز کیا گیا ہے۔ ایک صارف اپنے علاقے کی عمل داری کے تحت جہاں وہ رہتا ہے ،قریب ترین کمیشن میں اپنا معاملہ درج کراسکتا ہے۔
یہ پہلاموقعہ ہے کہ اس بل میں مصنوعات کے سلسلے میں عائد ذمہ داری سے نمٹنے کے لئے ایک خصوصی ضابطہ رکھا گیا ہے ۔ناقص مصنوعات سے لگنے والے زخم یا ان سے ہونے والے نقصان یا سروس میں خامی کا معاوضہ ادا کرنے کے لئے مال تیار کرنے والا یا مصنوعات کی سروس فراہم کرنے والا یا مصنوعات بیچنے والا ذمہ دار ہوگا۔
سی سی پی اے کے ذریعہ بل میں مزید تیز رفتار حل تجویز کئے گئے ہیں۔مصنوعات کے بارے میں گمراہ کن اشتہارات اور مصنوعات میں ملاوٹ کی روک تھام کے لئے سزا کے سخت ضابطے بھی مقرر کئے گئے ہیں۔اس بل میں ای – کامرس اوربراہ راست فروخت کے بارے میں، جس میں صارفین کے مفادات کا تحفظ سرفہرست ہوگا،ضابطوں کو مشتہر بھی کیا جاسکے گا۔