16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صارفین کے تحفظ کا نیا بل جسے لوک سبھا نے منظوری دے دی ہے، وہ مقدمہ بازی کی لاگت اور وقت میں تخفیف کرے گااور صارفین کی شکایات کے ازالے کے پورے عمل کو بہتر بنائے گا:سی آر چودھری

Urdu News

نئی دہلی، صارفین امور کے محکمے ، صارفین امور خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کی وزارت نے ‘‘صارفین کے شکایات کا بروقت نمٹارہ’کے عنوان سے قومی یوم صارفین 2018 آج یہاں نئی دہلی میں کوٹھاری آڈیٹوریم ، ڈی آر ڈی او بھون میں منایا۔پروگرام کے صدارت صارفین امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم اور تجارت و صنعت کے وزیر مملکت جناب سی آر چودھری نے کی۔ قومی صارفین تنازعات ازالہ کمیشن(این سی ڈی آ ر سی) کے صدر نے مندوبین سے خطاب کیا ، جبکہ قانونی امور کے سابق سیکریٹری جناب سریش چند موضوع پر بولنے والے مقرر تھے۔

اس سال قومی یوم صارفین ایک اہم وقت پر منایا جارہا ہے، جب حکومت صارفین تحفظ ایکٹ1986 کو منسوخ کرنے اور اس کی جگہ ایک نیا ایکٹ لانے کی تیاری کررہی ہے۔ نئے ایکٹ میں خاطر خواہ تبدیلیاں اور ترامیم عمل میں لائی جائیں گی او ریہ ایکٹ صارفین کی تمام تر شکایات کے ازالے، صارفین فورم کے کام کاز کو منظم بنانے سے متعلق تمام تر پہلوؤں کا احاطہ کرے گا اور صارفین کے تحفظ کے لئے مستقبل کی چنوتیوں کو مزید مؤثر طریقے سے نپٹائے گا۔

مذکورہ نیا بل لوک سبھا نے 20دسمبر 2018ءکو منظور کرلیا ہے اور اب یہ نیا بل راجیہ سبھا میں منظوری کے لئے زیر غور ہے۔

صارفین امور کے محکمے کے سیکریٹری جناب اویناش کے سریواستو نے اپنے خیر مقدمی کلمات میں کہا کہ نئی منڈیاں صارفین کے لئے نئی چنوتیاں لے کر آئی ہیں اور صارفین حکومت کی لگاتار کوششوں اور ‘‘جاگو گراہک جاگو ’’جیسی مہمات کے نتیجے میں زیادہ بیدار اور اپنے حقوق کے تئیں زیادہ خبردار ہوگئے ہیں، جس کے نتیجے میں مقدمات کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔لہٰذا صارفین کے مقدمات کو بروقت نپٹانا قومی یوم صارفین 2018ء کے لئے سب سے بہتر موضوع اور عنوان ہو سکتا ہے۔

جناب سریواستو نے کہا کہ حکومت نے صارفین کی شکایت کے ازالے کے لئے محکمے کے توسط سے درج ذیل کلیدی اقدامات کئے ہیں تاکہ شکایات کی لاگت میں تخفیف ہوسکے اور شکایات کو بروقت نمٹایا جاسکے۔

  1. قومی صارفین ہیلپ لائن کو مستحکم بنانے اور اس کے تئیں نیا سافٹ ویئر اور اضافی کونسلر اور 6 ژونوں میں ژونل ہیلپ لائنیں  علاقائی زبانوں میں فراہم کرائی گئی ہیں۔ ای-کامرس پلیٹ فارموں سمیت 480 بڑی کمپنیوں نے معاملات کو تیزی سے نپٹانے کے لئے اپنی جانب سے تعاون فراہم کیا ہے۔
  2. صارفین کے فورم کو نئے بنیادی ڈھانچے اور کنفونیٹ کے توسط سے مستحکم بنایا گیا ہے اور اس کا تعلق کنزومر فورم کے کمپیوٹر نیٹ ورک کے نظام سے ہے۔
  3. این سی ڈی آر سی نے سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق نئے فوائد و ضوابط جاری کئے ہیں، جس کے تحت مقدمات کو قبول کرنے یا مسترد کرنے کے لئے 21دنوں کی مدت مقرر کی گئی ہے اور حتمی سماعت کے بعد 45دنوں کے اندر فیصلہ آنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ریاستوں کو ضلعی فورم اور ریاستی کمیشن کے لئے اہلیت کے حامل افراد کو بھرتی  کرنے کے سلسلے میں ماڈل رولز بھی فراہم کرائے گئے ہیں۔
  4. نیا صارفین تحفظ بل 2018ءمرکزی صارفین تحفظ اتھارٹی (سی سی پی اے) کے توسط سے اور متبادل تنازعات کا تصفیہ میکنزم کے ذریعے صارفین کے مقدمات کو جلد از جلد فیصلہ کرے گا۔

سابق قانون سیکریٹری جناب سریش چند نے موضوع پر مرکوز اپنا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ صارفین تحفظ کی ایک لمبی تاریخ رہی ہے اور اس کی جڑیں قدیم ہندوستان میں  بھی تلاش کی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا سی پی  ایکٹ اپنے لحاظ سے اس لئے مقرر ہے کہ یہ واحد ایکٹ ہے، جس کے تحت معاوضہ جاتی اور ازالہ جاتی ایجنسیوں کو تین سطحوں پر کام کرنا ہوتا ہے۔ انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون کے پھیلاؤ کی وجہ سے  نیز 24گھنٹے کی شاپنگ کی سہولت کے ساتھ ای -کامرس بھارت میں تیزی سے ترقی کرنے کے لئے کمربستہ ہے۔

این سی ڈی آر سی کے صدر جسٹس آ رکے اگروال نے کہا کہ عدالتی نظام کی کارکردگی اور ملک کی ترقی شانہ بشانہ چلتےہیں۔ انہوں نے کہا صارفین کے تحفظ سے متعلق نیا بل 2018 ءایسا بل ہے، جس میں متعدد تجاویز صارفین کو بااختیار بنائے گی اور اس امر کو بھی یقینی بنائیں گی کہ انصاف صارفین کے دروازے تک پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے تیز رفتاری سے انصاف کی فراہمی پر زور دیا ہے، جو شہریوں کی بنیادی حق اور جس کی وضاحت آئین ہند آرٹیکل 21 میں کی گئی ہے۔

اپنا صدارتی خطبہ دیتے ہوئے صارفین امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم ، نیز تجارت و صنعت کے وزیر مملکت جناب سی آر چودھری نے قومی یوم صارفین کے موقع پر تمام بھارتی افراد کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پوری معیشت صارفین کے ارد گرد گھومتی ہے۔ جناب چودھری نے کہا کہ ہم صارفین کو اسمارٹ بنانے کے لئے کوشاں ہے، تاہم یہ  عمل کچھ وقت ضرور لے گا، کیونکہ بھارت ایک وسیع ملک ہے۔ دریں اثنا ءہمیں اس بات کی بھی ضرورت ہے کہ صارفین  کے نقصانات اور استحصال کو بھی روکیں۔ انہوں نے کہا کہ صارفین تحفظ بل 2018 ءکو منظوری دلانے کے لئے میں لوک سبھا کے اراکین پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اس بل میں صارفین کے فائدے کے لئے مقدمہ بازی کی لاگت اور وقت کم کرنے سے متعلق متعدد تجاویز شامل ہیں۔

جناب چودھری نے کہا کہ جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ صارف بادشاہ ہوتا ہے، وزارت بھی اس لئے کوشاں ہے کہ صارفین کو اشیاء اور خدمات معاملے میں صحیح وقت، صحیح جگہ پر صحیح چیزیں اور معقول  وقت پر دستیاب ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات کی تیزی سے سماعت اور ان کا فیصلہ لازمی ہے ، کیونکہ انصاف میں تاخیر خود انصاف میں منافی ہوتی ہے اور اسی مقصد کے لئے ذیلی عدالتی نظام کو مستحکم اور منظم بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے شکایات  کے قبول کرنے اور متعدد نامناسب اور مبنی بر ناانصافی تجارتی طریقہ ہائے کار وغیرہ کا بھی ذکر کیا۔ جناب چودھری نے کہا کہ ماڈل رولز ریاستی حکومتوں کو یہ اختیارات فراہم کریں گے کہ وہ یکساں بھرتی قواعد اپنا سکیں ، تعلیمی استعداد کا فیصلہ کرسکیں، انتخابی عمل کا فیصلہ کرسکیں ، تنخواہوں کے معاملات وغیرہ بھی نپٹا سکیں ، تاکہ صارفین کے فورم کے انتظامات کے لئے بہتر تعلیم یافتہ افراد حاصل ہوسکے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More