17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صحت کی وزارت نے آبادی سے متعلق تحقیقی مراکز کے لئے قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا

Urdu News

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  آبادی سے متعلق تحقیقی مراکز(پی آر سی) کے لئے دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کررہی ہے، جس کا مقصد لگاتار نگرانی کے لئے وزارت صحت کی اہم اسکیموں کے مختلف خصوصیات کو اجاگر کرنا ہے۔ صحت وبہبود کی وزارت میں سکریٹری محترمہ پریتی سدن نے آج نئی دلی میں قومی ورکشاپ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ پی آر سی کے لئے فوری ضرورت یہ ہے کہ وہ خود کو دوبارہ تشکیل دیں اور زیادہ مفید بنیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی آر سی کو اپنے تحقیق کی کاموں کو زیادہ مؤثر بنانے کے لئے مقامی اور موجودہ معاملات پر زیادہ توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اس موقع پر محترمہ پریتی سدن نے دیہی صحت کے اعدادو شمار (18-2017) اور پی آر سی ایس کے ذریعہ کئے گئے مطالعات کے کامپینڈیم کا اجراکیا۔

اس موقع پر جناب منوج جھالانی (اے ایس اینڈ ایم ڈی) اور جناب ڈی کے اوجھا، ڈی ڈی جی(اسٹیٹس) وزارت کے دیگر سینئر افسروں اسٹیٹ پی آر سی کے نمائندوں کے ساتھ موجود تھے۔

سکریٹری (صحت) نے مزید کہا کہ آیوشمان بھارت حکومت کا ایک اہم پروگرام ہے اور اس کے دو حصے ہیں۔ جامع بنیادی صحت دیکھ ریکھ کے لئے ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹر (ایچ ڈبلیو سی) اور سکینڈری اور ٹرشری دیکھ ریکھ کے لئے پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی) ان حصوں کا تعلق دیکھ ریکھ کو جاری رکھنے اور دو رخی ریفرل نظام اور گیٹ کیپنگ کے سلسلے میں پیش آنے والے بڑے چیلنجوں کا سامنا کرنا بھی ہے۔

محترمہ پریتی سدن نے کہا کہ حکومت ایک لاکھ 50 ہزار  فیسلٹیز کو ہیلتھ ویلنس سینٹروں کے طور پر مستحکم کرنے کے لئے عہد بند ہے، جوکہ دیہی اور شہری علاقوں میں جہاں پر لوگ رہتے ہیں، اس کے آس پاس ہی جامع بنیادی صحت دیکھ ریکھ خدمات فراہم کرائیں گے۔ محترمہ پریتی سدن نے کہا کہ پی آر سیزاِن اقدامات کو مزید آگے بڑھانے کے لئے تحقیقات پر مبنی اہم معلومات فراہم کراسکتے ہیں۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے 18آبادی کے تحقیقی مراکز کا نیٹ ورک قائم کیا ہے، جوکہ 17 اہم ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام خطوں میں پھیلا ہے۔ یہ مراکز قومی اور ریاستی سطحوں پر صحت اور خاندانی بہبود کے پروگراموں اور پالیسیوں سے متلق اہم تحقیق پر مبنی معلومات فراہم کرائیں گے۔ یہ پی آر سی خودمختار ہیں اور اپنی میزبان یونیورسٹی؍اداروں کے زیر انتظام  ہیں۔ یہ اسکیم 1958 میں دہلی اور کیرل میں دو پی آر سی قائم کرتے ہوئے شروع کی گئی تھی اور اب اس میں 18 پی آر سی شامل ہوگئے ہیں۔ جدید ترین پی آر سی ساگر کا ہے جو کہ 1999 میں قائم کیاگیا۔ ان میں سے 12 پی آر سی مختلف یونیورسٹیوں سے منسلک ہیں، جبکہ 6 پی آر سی قومی سطح پر شہرت یافتہ تحقیقی اداروں میں ہیں۔

ان پی آر سیز کا قیام خاندانی منصوبہ بندی، آبادی سے متعلق تحقیق اور حیاتیاتی مطالعے اور آبادی پر کنٹرول کے خصوصیاتی پہلو سے متعلق پروجیکٹوں پر اس وقت چلنے والی اسکیموں کے لئے منصوبہ ، حکمت عملی تیار کرنے اور پالیسی کی مداخلت کے لئے اس تحقیقاتی  مطالعہ کے مفید استعمال کے پیش عمل درآمد کے لئے کیاگیا۔ ان مراکز کو وزارت کے ذریعہ دیے گئے دیگر مطالعوں کے کام میں بھی لگایا جاتا ہے، مثلاً وزارت کے ذریعہ 09-2008 کے دوران ملک بھر میں کرائے گئے این آر ایچ ایم کے ساتھ ساتھ قدر پیمائی ، وزارت کے بڑے پیمانے پر کرائے جانے والے سمپل سروے مثلاً ضلعی سطح کے گھریلو سروے (ڈی ایل ایچ ایس)، نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس) اور لونگی ٹیوڈنل ایجنگ اسٹڈی ان انڈیا (ایل اے ایس آئی)،حال ہی میں ‘ نیشنل رورل ہیلتھ مشن (این آر ایچ ایم) کے ہندوستان کی 20 ریاستوں کے 36 اضلاع میں نفاذ کا فوری جائزہ ’ کا کل ہند سطح پر مطالعہ۔ اس کے علاوہ یہ مراکز این ایچ ایم پروگرام نفاذ کے منصوبوں کے اہم حصوں کی نگرانی بھی کرتے ہیں۔ ان مراکز نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 3600 سے زیادہ تحقیقی مطالعہ مکمل کئے ہیں۔ ان کے 110 سے زیادہ ریسرچ پیپرس بین الاقوامی شہرت یافتہ جریدوں میں شائع ہوچکے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More