15.6 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صحت کی وزارت نے خون کی تبدیلی سے متعلق ادویات کے سلسلہ میں مرکز قائم کرنے کے لئے مغربی بنگال سرکار کے ساتھ اقرار نامے پر دستخط کئے

Urdu News

نئی دہلی،  صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت نے آج مغربی بنگال کی حکومت کے ساتھ ایک اقرار نامے (ایم او یو) پر دستخط کئے ہیں تاکہ کولکتہ میں خون کی منتقلی سے متعلق ادویات کی مہارت کے ایک مرکز کے قیام کے لئے اپنی مدد کو باضابطہ بنایا جاسکے۔ مرکزی حکومت نے اس سلسلہ میں 200 کروڑ روپے منظور کئے ہیں جس سے سامان، افرادی قوت اور دیگر اخراجات کا انتظام کیا جاسکے گا۔ اس مقصد کے لئے ریاستی حکومت جگہ مفت فراہم کرے گی۔ اس اقدام کا مقصد ریاست اور اس کے اطراف علاقے میں خون کی منتقلی سے متعلق خدمات کو مستحکم بنانا ہے۔ صحت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب آر کے واٹس اور مغربی بنگال سرکار کے صحت کے پرنسپل سکریٹر ی جناب انل ورما نے اپنی اپنی وزارتوں کی طرف سے اقرار ناموں پر دستخط کئے۔

میٹرو بلڈ بینک پروجیکٹ صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت کی مرکزی شعبے کی ایک اسکیم ہے جس کا مقصد چار میٹرو شہروں دہلی، ممبئی، چنئی اور کولکتہ میں خون کی تبدیلی سے متعلق ادویات کے مراکز قائم کرنا ہے۔ یہ مراکز خون جمع کرنے کے اعلی معیار کے مراکز ہوں گے جہاں خون جمع کرنے کے عمل ، اس کے معیار ، اس کے اجزا کو الگ الگ کرنے وغیر ہ کے لئے جدید ٹکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ ان مرکزوں میں نیٹ (NAT)کی طرف سے جمع کئے گئے خون کی اسکریننگ کی سہولتیں مہا ہوں گی جنہیں ریاست کے دوسرے بلڈ بینکوں تک توسیع دی جائے گی۔

پہلے مرحلے کے لئے صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر کی منظور ی مل گئی ہے۔ جس کے تحت چنئی اور کولکتہ میں اس طرح کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ ایڈس کی روک تھام سے متعلق قومی تنظیم کے تحت نیشنل بلڈ ٹرانسفیوزن کونسل اس پروجیکٹ پر عمل درآمد کرے گی۔ چنئی میں میٹرو بلڈ بینک قائم کرنے کےلئے اقرار نامے پر پہلے ہی 14 جون 2016 کو دستخط کئے جاچکے ہیں۔

ہندستان میں ہر سال تقریباً ایک کروڑ دس لاکھ یونٹ خون جمع کیا جاتا ہے۔ اس میں سے قریب قریب 71 فی صد خون رضاکارانہ طور پر بغیر معاوضہ کے عطیہ دینے والوں سے جمع کیا جاتا ہے۔ ایک حالیہ جائزہ سے پتہ چلا ہے کہ ہندستان میں لائسنس یافتہ بلڈ بینکوں میں خون کے عطیہ دینے کی اوسط شرح 0.8 ہے جو بہت سے زیادہ آمدنی والے ملکوں سے کم ہے۔ اس کی وجہ سے خون کے ذخیرے میں کمی رہتی ہے خون کے علاقائی استعمال کو یقینی بنانے کی بھی ضرورت ہے تاکہ اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جاسکے۔ مثلاً ایک یونٹ خون سے اگر اسے سرخ خلیوں ، پلازمہ اور پلیٹ لیٹ میں الگ الگ کردیا جائے تو ایک سے زیادہ شخص اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More