نئی دہلی۔ صدرجمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج وارانسی میں حکومت اترپردیش اورقومی شاہراہوں سے متعلق ہندوستانی اتھارٹی(این ایچ اے آئی) کے متعدد پروگراموں میں شرکت کی۔ ان پروگراموں میں این ایچ اے آئی کے پانچ پروجیکٹوں کے لئے سنگ بنیاد رکھنا اور حکومت اترپردیش کے ویوسائک شکشا ایوم کوشل وکاس وبھاگ کے ذریعہ منعقدہ روزگار میلے میں منتخب امیدواروں کو تقرری مکتوب کی تقسیم شامل ہیں۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدرجمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ قدیم زمانے سے وارانسی نے گنگا کے آبی گزرگاہوں کے علاوہ سڑک کے راستے مشرقی ہندوستان کو شمالی ہندوستان سے جوڑنے کا کام کیاہے۔دریائے گنگا نے اس شہر اور پورے خطے کی ثقافت اور تہذیب کے علاوہ تجارت اور ترقی میں بھی اپنا گرا ں قدر تعاون پیش کیا ہے۔ آج اسی روح کو دوبارہ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔قومی آبی گزرگاہوں۔1،ایسٹرن فریٹ کوریڈور اور متعدد قومی شاہراہوں کے پروجیکٹوں کے ذریعہ وارانسی مشرقی ہندوستان کو شمالی ریاستوں سے جوڑنے والے اہم دروازے کی حیثیت سے اپنے مقام کو ایک بار پھر ثابت کررہا ہے۔حکومت بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور کنکیٹویٹی پرخصوصی توجہ دےرہی ہے تاکہ وارانسی کو ایک تجارتی اور اقتصادی مرکز بنایا جاسکے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ وارانسی سیاحت کے شعبے میں زبردست مواقع فراہم کرتا ہے،جس سے بڑے پیمانے پر روزگار پیدا ہوسکتا ہے۔وارانسی کی دستکاری تسلیم شدہ اور پوری دنیا میں مشہور ومعروف ہے۔صدرجمہوریہ نے کہا کہ انہیں یہ بات جان کر بیحد خوشی ہوئی ہے کہ دستکاروں کو جدید سہولیات فراہم کرنے کے لئے،نیز ان کے روایتی ہنروں کو جدید ٹیکنالوجی اور نئے بازاروں کے ساتھ جوڑنے کے لئے متعدد اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پورا بھروسہ ہے کہ دین دیال اپادھیائے ہست کلا سنکل ، جہاں اس تقریب کا انعقاد کیا گیا ، وارانسی خطے کے دستکاروں کو ان کی آمدنی بڑھانے اور روزگار پیدا کرنے میں تعاون فراہم کرے گا۔
صدرجمہوریہ نے مزید کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ وارانسی اپنی روایت ،ثقافتی ورثےاور اپنےباشندوں کے علم و دانش، فراست اور صلاحیت کے سبب 21 ویں صدی میں ایک اہم شہر کے طور پر بدستور باقی رہے گا۔ انہوں نے اس سلسلے میں مرکزی اورریاستی حکومتوں کے مختلف اقدامات کو جان کر اپنی خوشی کااظہار کیا۔
بعد ازاں صدرجمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند کو اترپردیش کے گورنر جناب رام نائک کی تحریر کردہ کتاب‘‘چریویتی! چریویتی !!’’ کے سنسکرت ترجمے کے پہلی کاپی پیش کی گئی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ جناب رام نائک نے پانچ دہائیوں پر مشتمل ملک اور قوم کی بے لوث خدمت کے ذریعہ عوامی زندگی پر ا یک گہری چھاپ چھوڑی ہے۔ اس کتاب میں جناب رام نائک نے بغیر تھکے ہوئے کام کرنے کے لئے ، نیز کامیابیوں اور ناکامیوں سے متاثر ہوئے بغیر اپنا کام جاری رکھنے کے لئے اپنے تجربات اور فلسفے کو بیان کیا ہے۔