نئی دہلی: صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج یعنی کو گجرات کے سورت میں ویر نرمد ساؤتھ گجرات یونیورسٹی کے سالانہ جلسۂ تقسیم اسناد میں شرکت کی اور اس سے خطاب کیا۔
اس موقع پر صدر جمہوریہ نے کہا کہ ویر نرمد ساؤتھ گجرات یونیورسٹی کا نام گجراتی ادب کی معروف شخصیت نرمدا شنکر دوے یا ویر نرمد کے نام پر رکھا گیا ہے،جو نہ صرف ایک شاعر اور مصنف تھے، بلکہ ایک سماجی مصلح بھی تھے۔ ویر نرمد ایک معمار قوم تھے، جنہوں نے گجراتی اور ہندوستانی شناخت کو ایک شکل دی اور خواتین کو با اختیار بنانے، بیواؤں کی دوبارہ شادی اور اسی طرح کے دیگر کاز کیلئے کام کیا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ جنوبی گجرات کا علاقہ ریات کی معیشت کیلئے انجن کی حیثیت رکھتا ہے اور اس خطے کے اندر بھی سورت کا ایک خاص تعاؤن ہے۔ کپڑوں اور ہیرےکی صنعت سورت کے ساتھ خاص طور پر وابستہ ہیں اور ملک بھر سے لوگ ان صنعتوں میں کام کرنے کیلئے آتے ہیں۔ اسی وجہ سے ا س شہر کو کبھی کبھی‘‘منی انڈیا’’ یعنی چھوٹا ہندوستان کہا جاتا ہے، چونکہ یہاں ممتا ز تعلیمی ادارے موجود ہیں۔ لہذا ویر نرمد ساؤتھ گجرات یونیورسٹی کی ذمہ داری اہم ہے۔ یہ یونیورسٹی قبائلی طلبہ کی ایک بڑی تعداد کو خدمات دستیاب کراتی ہے۔ اس وجہ سے بھی اس کی خصوصیت بڑھ جاتی ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ پیشہ ورانہ کیریئر کیلئے صلاحیت سازی کے علاوہ تعلیم کا مقصد طلبہ برادری کے اندر آزاد ٰخیالات اور جدت طرازی کو پروان چڑھانا ہونا چاہئے۔ تعلیم سے ہمیں یہ سبق بھی ملنا چاہئے کہ ہم دوسروں کے احساسات کی قدر کریں اور سماج کی فلاح و بہبود کیلئے کام کریں۔
اس سےقبل دن میں کڈاوَر آرگن ڈونرز کے اہالیانِ خانہ کے خیر مقد م کیلئے سورت میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی۔ اس تقریب کا انعقاد غیر سرکاری تنظیم (این جی او) ڈونیٹ لائف نے کیا تھا۔ اس موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے انسانیت کی خد مت کے طور پر اعضاء کے عطیہ کیلئے لوگوں کو رغبت دلانے کی اپیل کی۔
دن میں بعد میں صدرجمہوریہ نے ‘سنتوکبا ہیومنیٹیرین ایوارڈ’ پیش کئے۔یہ ایوارڈ ایس آر کے فاؤنڈیشن کی طرف سے اسرو کے سابق چیئرمین ڈاکٹر کرن کمار اورنوبل انعام یافتہ جناب کیلاش ستیارتھی کو دیا گیا ہے۔ اس موقع پر اظہار خیا ل کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ انہیں یہ جانکاکر خوشی ہو رہی ہے کہ سورت کی تاجر برادری ، جس کی شہرت پوری دنیا میں ہے، وہ خیراتی اور سماجی فلاح و بہبود کی کوششوسں میں معاونت کا کام بھی کرتی ہے۔ انہوں نے ایس آر کے ایکسپورٹس کے جناب گووند ڈھولکیاکی ستائش کی، جنہوں نے اس روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے ایوارڈ کا سلسلہ شروع کیا۔