نئی دہلی: صدرجمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے تین نومبر 2019 کو گینگٹوک ،سکم میں واقع سکم یونیورسٹی کے پانچویں جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی۔
اس موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے صدرجمہوریہ ہند نے ،اس امر پرمسرت کا اظہار کیا کہ بارہ برس کی مختصر سی مدت میں سکم یونیورسٹی نے مشرقی ہمالیائی خطے کے عوام میں دانشورانہ اورثقافتی تفہیم کا احساس جگانے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔ انہوں اس امر پر بھی خوشی ظاہر کی کہ مقامی زبانوںاور ادب کو فروغ مل رہا ہے اور یونیورسٹی لمبو ،لپچا اوربھوٹیا جیسی مقامی زبانوں کی تعلیم کا کیمپس میں اہتمام کررہی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یونیورسٹی نے معدوم ہونے کے خطرےسے دوچار زبانوں کے تحفظ کئے لئے ایسی زبانوں سے متعلق ایک مرکز بھی قائم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سکم کے ثقافتی ورثے کا تحفظ اور اس کا فروغ اس ریاست کی خصوصی شناخت کے تحفظ کے لئے ایک دوراندیشی کی حامل پہل قدمی ثابت ہوگی۔
صدرجمہوریہ ہند نے کہا کہ سکم ایک ایسی ریاست ہے، جہاں اس بات کے قوی امکانات موجود ہیں کہ وہ دیگر پہاڑی ریاستوں کے لئے ترقیات کا ایک نموبہ بن سکے۔بیدار مغزشہریوں کے بل بوتے پر سکم کو انسانی ترقیات کے اشاریہ کے معاملے میں دس سرکردہ ریاستوں میں شمار کیا جاتا ہے۔سکم نے تعلیم ،صحت ،صفائی ستھرائی اور جنگلی جانوروں کے تحفظ کے کام میں مثال قائم کی ہے۔اس نے پورے ملک کےروبہ رو نامیاتی کاشتکاری کا بھی ایک نمونہ پیش کیا ہے اوریہ ریاست صاف ستھری اور کثافت سے مبرہ ریاست بن گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ عز م کرنا چاہئے کہ ہمارا ملک نامیاتی کاشتکاری کے معاملے بھی نقیب ملک بن کر ابھرے گا اوریہاں سکم جیسا ماحولیاتی آلودگی سے پاک ماحول ہوگا۔