نئیدہلی؛ ۱۔ آج ’بین الاقوامی یوم نرس‘ کے موقع پر میں راشٹرپتی بھون میں آپ سب کا استقبال کرتا ہوں۔ دنیا میں نرسنگ رکن کے لیے آج کا دن خاص ہوتا ہے۔ آج بھی نرسوں کو، پوری دنیا میں معزز فلورینس نائٹینگل کو یاد کرنے ، اور ان کے بتائے ہوئے اصولوں پر چلنے کی عہدبستگی کو ظاہر کرنے کا اچھا موقع حاصل ہوتا ہے۔
۲۔ فلورینس نائیٹنگل نے نرسنگ کو انسانی خدمت کے قابل ذکر کام کے طور پر قائم کیا تھا۔ انہوں نے نرسوں کو تندہی، ایمانداری، صداقت اور شفقت کے راستے پر چلنے کے لیے راغب کیا۔
۳۔ نرسنگ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں کام کرنے والی بیٹیوں کی تعداد ہمیشہ سے زیادہ رہی ہے۔ نرسوں کی خدمت اور خود کو وقف کرنے کے احساس کی ضرورت بچوں – بزرگوں، خواتین – مردوں، غریب – امیر اور شہری – دیہاتی سب لوگوں کو ہوتی ہے۔ وہ دور دراز کے دیہی علاقوں سے لے کر جنگ کے میدان کی ہنگامی صورتحال میں اپنی خدمات دیتی ہیں۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ بین الاقوامی نرس کونسل کا اس سال کا اہم جملہ ہے – نرسیں : ایک آواز کی قیادت ایک انسانی حق ہے۔‘‘ یہ خیال موجودہ وقت کی ضرورت ہے۔ لوگوں کو اپنی ضرورت کے مطابق صحت سے متعلق دیکھ – بھال حاصل ہو، یہ انسانیت کے نظریے سے بھی ضروری ہے۔ لیکن اگر اسے انسانی حقوق کے طور پر رائج کرنا ہو تو صحت کے شعبے میں کام کرنے والی تنظیموں، صحت –اراکین ، سول سوسائٹی اور غیر سرکاری اداروںکو ایک ساتھ مل کر کوشش کرنی ہوگی۔
۴۔ مجھے اطلاع دی گئی ہے کہ ہندوستان کے تئیں ایک ہزار کی آبادی پر 1.7 نرسیں ہیں جب کہ دنیا کا اوسط 2.5 نرسوں کا ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں میں نرسنگ تعلیم فراہم کرنے والی تنظیموں کی تعداد میں ضافہ ہوا ہے۔ اس کے سبب مارچ، 2017 تک رجسٹرڈ نرسوں اور دیگر صحت سے متعلق کارکنوں کی تعداد بڑھ کر 27 لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ لیکن یہ تعداد بھی کم پڑ جاتی ہے کیونکہ نرسوں اور دیگر صحت سے متعلق خدمت گزار کی ضرورت معقول صحت کی دیکھ بھال سے آگے بچاؤ، پروموشنل صحت کی دیکھ بھال میں بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ حکومت ہند نے قومی صحت اصول 2017 میں دیہی اور شہری علاقوں میں صحت خدمات کو آسان بنانے کا خاکہ تیار کیا ہے۔
۵۔ ترقی یافتہ ممالک میں معمر شخص کی تعداد بن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ ان کی دیکھ بھال کے لیے تربیت یافتہ نرسوں کامانگ بڑھ رہی ہے۔ ہندوستان ایک نوجوان ملک ہے۔ نوجوانوں کو روزگار کی ضرورت ہے۔ ملک اور بیرون ملک میں نرسوں کے بڑھتے ہوئے مطالبہ کو دیکھتے ہوئے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے گزشتہ سال میں نرسنگ تعلیم پر بہت کام کیا ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ ان کوششوں کی وجہ سے نومبر، 2017 تک ملک میں تقریباً نو ہزار تنظیموں کے داخلے کی صلاحیت ہر سال تقریباً تین لاکھ بیس ہزار نرسنگ تربیت یافتگان کی ہو گئی ہے۔ پہلے سے فعال ہندوستانی نرسوں نے دنیا میں اپنے لیے عزت حاصل کی ہے۔ کئی ملکوں کی صحت – خدمات میں، خاص طور پر خلیجی ممالک میں ، ہندوستانی نرسیں بڑی تعداد میں کام کر رہی ہیں۔ ان کی اچھی خدمات اور ڈسپلین کام کرنے کرنے کا طریقہ سے انہیں لوگوں کا پیار اور ستائش حاصل ہوئی ہے۔ انسانیت کی بے باک خدمت کرنے کے ساتھ ساتھ غیرملکی کرنسی ملک میں بھیج کر ہندوستان کی مالیت میں بھی وہ اہم تعادن کر رہی ہے۔
۶۔ ہندوستانی حکومت فلورینس نائیٹنگل کی یوم پیدائش پر نرسنگ کے شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کی قابلیت، محنت، لگن اور بہترین خدمات کو عزت بخشتی آ رہی ہے۔ اپنی غیرمعمولی خدمات کے لیے 35 نرسنگ کارکنوں کو آج ’فلورینس نائیٹینگل انعام‘ حاصل ہوئے ہیں۔ ان انعامات کو حاصل کرنے کے بعد نرسنگ کے شعبے میں کام کرنے والے آپ سبھی کارکنوں کی ذمہ داری اور بھی بڑھ جاتی ہے۔
۷۔ آج جن نرسنگ کارکنوں کو انعام حاصل ہوئے ہیں، وہ ہندوستان کے تنوع میں اتحاد کو ظاہر کرتے ہیں۔ انڈمان اور نکوبار جزائر سے لے کر دمن اور دیو تک اور ہماچل پردیش سے لے کر کیرل تک کام کرنے والے نرسنگ کارکنوں نے یہ انعام حاصل کیے ہیں۔ میں آپ سبھی کو ذاتی طور پر اور آپ کی تنظیموں کو گروپ کے طور پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
۸۔ میں مانتا ہوں کہ ملک کو صحت مند رکھنے میں نرسنگ کی خدمت حاصل کرنے والے آپ سبھی لوگوں کا اہم رول ہے۔ جو شخص دور دراز کے کسی گاؤں میں نرس کے طور پر کسی مریض کی خدمت کر کے مہلک بیماری سے لڑنے میں اس کی مدد کر رہا ہے، وہ قوم کی تعمیر کرنے والا ہے۔ آپ نے ایمانداری اور تندہی کے ساتھ نرسنگ کے ذریعے ملک کی خدمت کی ہے۔ یہ ملک آپ سبھی نرسنگ کارکنوں کا احسان مند ہے۔ میں آپ سبھی کے لیے ایک صحت، کامیاب اور خوشحال زندگی کی دعا کرتا ہوں۔
۹۔ ملک نے صحت کی حفاظت کے شعبے میں جو کامیابی حاصل کی ہے، ان کے لیے سبھی ہم وطنوں کو میں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میں، صحت کے وزیر، صحت اور خاندابی بہبود کی وزارت کے افسران اور ہندوستانی نرسنگ کونسل کی کوششوں کی تعریف کرتا ہوں اور انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
شکریہ،