16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صدر جمہوریہ ماریشس پہنچے، مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ کے طلبأسے خطاب

Urdu News

نئی دہلی: ۔صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند اپنے ماریشس اور میڈاگاسکر کے سرکار ی دورے کے پہلے مرحلے میں ماریشس  پہنچ گئے ہیں۔ ہوائی اڈے پر ماریشس کے وزیر اعظم  عزت مآب پروند کمار  جگناتھ  ، ان کی پوری کابینہ اور سیکڑوں کی تعداد میں سرکردہ شخصیات اور مقامی شہریوں نے ان کا استقبال کیا۔

          بعد میں  جناب رام ناتھ کووند نے  ماریشس کے شہر  موکا   میں  مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ کے طلبا اور نوجوانوں کے  ایک باوقار اجلاس سے خطاب کیا ، جہاں انہوں نے   آنجہانی مہاتما کو   خراج عقیدت بھی  پیش کیا ۔

          اس موقع پر اپنی تقریر میں صدر جمہوریہ موصوف نے   کہا کہ      مجھے  نوآبادیت کے  شکنجے سے آزادی  کی پچاسویں سالگرہ کے یادگار  موقع پر ماریشس    آکر انتہائی فخر وانبساط  کا حساس ہورہا ہے ۔   بارہ مارچ  ماریشس   کی آزادی کی گولڈن جوبلی کی ہی تاریخ نہیں ہے  بلکہ    اس کے جمہوریہ بننے کی  26 ویں سالگرہ کا موقع بھی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ    اب سے  200 برس قبل 1820  میں  سب سے پہلے ہندوستانی یہاں  پہنچے تھے ۔  1834   میں  پہلے معاہدے کے تحت ہندوستانی مزدور اس ساحلی ملک میں  پہنچے ۔مشکلات اور دشواریوں   بھرے   ان ابتدائی دنوں میں   ہندوستانی برادری نے یہاں ایک طویل مدت گزاری ہے ۔ ہندوستانیوں نے یہاں  مختلف النوع  پس منظروں کے شہریوں کے ساتھ   بیش قیمت خدمات انجام دے کر ماریشس کو ایک خوشحال  اور اس خطے کے لئے مثالی ملک  بنایا ہے۔ ماریشس کے  گہرے دوست  ملک کی حیثیت سے ہندوستان   ماریشس کی حمایت کرنے میں   فخر محسوس کرتا رہا ہے ۔ ماریشس میں آباد   لوگوں میں  وہ لوگ بھی شامل ہیں جو ہندوستان کی بہار اور اترپردیش  سے تامل ناڈو سے گجرات تک   مختلف  ریاستوں   سے یہاں آئے تھے ۔ ان ہندوستانیوں کو    ہندوستان اور ماریشس کے درمیان  ایک زندہ  پُل  قائم کرنے   اور ماریشس  اورہندوستان کی دیگر ریاستوں کے ساتھ موثر رابطے کی حیثیت دینے کی کوشش کرنی چاہئے ۔    جناب رام ناتھ کووند نے اپنی تقریر میں آگے  کہا کہ    ماریشس کے لئے  ہندوستان کے جذبات اوراحساسات  افریقہ اور برصغیر ہند  کے لئے  ہمارے مشترکہ  عزائم   کی علامت     کی حیثیت رکھتے  ہیں  ۔ ماریشس  انڈین ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن پروگرام کے سب سے بڑ ےشریک کا ر ملک کی حیثیت رکھتا ہے ۔ یہاں کے 300 سے زائد   ذہین اور باصلاحیت  نوجوان  ہرسال  ہندوستان میں   شہری اوردفاعی امور کی تربیت حاصل کرتے ہیں  ۔  ہند- افریقہ سربراہ  اجلاس   کے جزو کی حیثیت سے   ہندوستان کے  افریقہ اسکالر شپ  پروگرام میں    ہرسال  ماریشس کے   97 طلبا کو اعلیٰ تعلیم کے وظائف دئے جاتے ہیں ۔  اس کے ساتھ  ہی مزید  200  طلبا  خود سرمایہ کاری کی بنیاد  پر ہندوستان کی یونیورسٹیوں  میں   اپنا اندراج کراتے ہیں ۔  یہ لوگ عزیز دوستوں  کی ہندوستان آتے ہیں اور ہم انہیں  شراکتداری  میں طویل مدتی یقین رکھنے والے ہندوستان کے سفیر   کی حیثیت سے ان کے وطن واپس بھیجتے ہیں  ۔

صدر جمہوریہ نے  کہا کہ آج ہمیں      اپنے سماج کو  اخراج کا نشانہ  بنے بغیر   جدید    اور جدت طراز سماج  بنانے   کا چیلنج درپیش ہے ۔  ہندوستان اس چیلنج  سے مقابلے کی ہر  ممکن کوشش کررہا  ہے لیکن یہ چیلنج صرف  ہندوستان کے لئے ہی نہیں ہے بلکہ   ہر ملک اور ہر عالمی شہری کے لئے ہے۔  ماریشس کو  ایک جزیرہ نما ملک کی  حیثیت سے  اس چیلنج کا بڑی شدت سے احساس ہے ۔   ہندوستان ماریشس کو  برصغیر ہند کے   ابھرتے ادارہ جاتی  خاکے     کے مرکز کے طور پر دیکھتا ہے اور ہم  مل کر   اس ملک کے شاہی سمندر میں  مل تیر نا چاہتے ہیں ۔     ہندوستان  ماریشس کو برصغیرہند کے خطے میں     ایک ابھرتی ہوئی قائد معیشت   اور  امن استحکام کی ابھرتی ہوئی آواز کے طور پر دیکھنے کا خواہشمند ہے ۔

ماریشس   میں  صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے   ماریشس کی صدر مملکت  عزت مآب  ڈاکٹر امینہ غریب –  فقیم  سے   پورٹ لوئی کے نزدیک اسٹیٹ ہاؤس میں  ملاقات کی  ۔ملاقات  کے دوران گفتگو میں صدر جمہوریہ نے    اپنے شاندار اور گرم جوش استقبال کے ماریشس کی سرکار اور عوام کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ  وہ محسوس کرتے ہیں کہ وہ ہندوستان میں اپنے لوگوں کے درمیان ہیں ۔ ہندوستان  ماریشس کے ساتھ  ترقیاتی تعاون کی شراکتداری کے تئیں عہد بستہ ہے اور  ماریشس کے لئے   اہلیت  سازی اور مالی امداد کو مزید مستحکم بنانے کا خواہشمند ہے  ۔ ہمیں اس امر کو یقینی بنانا چاہئے  کہ ہمارے باہمی مراسم   کو قدیمی استحکام  ،فعالیت    کو نئی بلندیوں سے  ہمکنار کیا جائے  ۔آج   نوجوانوں کو  ہمارے باہمی، علاقائی   اور ہند نژاد شہریوں کے نظام سے  جوڑے جانے  کی سخت ضرورت ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More