20.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان قبرص کے ساتھ اپنے طویل مدتی اور قریبی تعلقات کو اہمیت دیتا ہے

Urdu News

نئی دہلی۔29؍اپریل۔ صدر جمہوریہ ہند جناب پرنب مکھرجی نے کل (28 اپریل، 2017) راشٹرپتی بھون میں جمہوریہ قبرص کے عزت مآب صدر جناب نكوس انستاسيادیس کا استقبال کیا۔ انہوں نے قبرص کے صدر کے اعزاز میں ضیافت بھی دی۔

ہندوستان کے پہلے سرکاری دورے پر آئے قبرص کے صدر کا خیر مقدم کرتے ہوئے جناب مکھرجی نے کہا کہ ان سے پہلے قبرص کے تقریباً تمام صدور ہندوستان  کے دورے پر آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے  اس روایت  کو پورا کرتے دیکھ کر ہم بہت فخر محسوس کر رہے ہیں۔

صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ ہندوستان، قبرص کے ساتھ اپنے طویل مدتی اور دوستانہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان  اور قبرص کے رشتے ہمارے بانیوں- مہاتما گاندھی اور آرک بشپ ماكاريوس کے درمیان نظریاتی مماثلت کی بنیاد پر مبنی ہیں۔

صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ ہندوستان اور قبرص دونوں ہی دہشت گردی کا دکھ جھیل رہے ہیں۔ اس عالمی برائی کا مقابلہ اکیلے نہیں، بلکہ تمام مہذب معاشروں اور ممالک کو دوطرفہ، علاقائی اور عالمی سطح پر کرنا ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لئے عالمی انسداد دہشت گردی  کے قانونی ڈھانچے کو مضبوط بنائے جانے کی فوری ضرورت ہے۔

 اس کے بعد، ضیافت کے دوران اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان، سری نكوس انستاسيادیس کی قیادت میں قبرص کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے، خاص طور یورپی یونین میں سب سے تیز مثبت ترقی کی شرح والے ممالک میں قبرص کی واپسی کی تعریف کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی کساد بازاری کے باوجود حالیہ برسوں میں ہندوستان میں بھی تیزی سے اقتصادی ترقی ہوئی ہے اور ہندوستان نے تقریباً 7 فیصد شرح نمو حاصل کی ہے۔ ہم قبرص کو اپنے بڑے پروگراموں جیسا کہ ‘میک ان انڈیا’ اور ‘اسکل انڈیا’ جیسے پروگراموں کا فائدہ اٹھانے اور ہندوستان کی ترقی کی کہانی سے جڑنے کے لیے مدعو کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے، کے ساتھ ساتھ ہمارے قابل تجدید توانائی، قدرتی گیس اور ہائڈروکاربن، پائیدار سیاحت، بنیادی ڈھانچہ اور صحت اور فلاح و بہبود کے شعبے بھی شراکت داری اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں نظر ثانی دو بڑے ٹیکس سے اجتناب کے معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں، جو اس سمت میں ایک اچھا قدم ہے۔ صدر نے اعتماد کا اظہار کیا کہ اس سرکاری دورے کی بدولت بے پناہ مواقع ا والے ان تمام شعبوں میں نئی پہل کی جائے گی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More