نئی دہلی ؛ صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج وگیان بھون، نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں سال2013 اور 2014 کے لئے نیشنل سیفٹی ایوارڈ ز (مائنس) تقسیم کئے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندستان معدنیات کی دولت سے مالا مال ہے۔ آج معدنیات کا شعبہ کا حصہ ہمارے قومی جی ڈی پی میں2.6 فی صد ہے۔ یہ شعبہ روزانہ کے اوسط کی بنیاد پر دس لاکھ سے زیادہ لوگوں کو براہ راست روز گار فراہم کراتا ہے اور ا ن کے خاندانوں کی زندگی میں تعاون کرتا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ حال ہی کی دہائیوں میں ہندستانی کانکنی کی صنعت نے اپنی پیداوار اور پیداواری صلاحیت میں بہت زیادہ ترقی کی ہے۔ یہ کام زبردست مشین کاری اور نئی ٹکنالوجی کو اختیار کرکے کیا گیا ہے۔ ہندستانی کانکنی کی صنعت کی لمبی تاریخ میں پہلے کبھی اتنی تیز رفتار سے ایسی انقلابی تبدیلی نہیں آئی لیکن زیادہ پیداواری صلاحیت ومنافع اور کارکنان کے تحفظ کے درمیان توازن بہت اہم ہے۔ انسانی تحفظ اور انسانی زندگی سب سے پہلے ہے اسے ہمیشہ ترجیح دی جانی چاہئے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ کانکنی میں نیشنل سیفٹی ایوارڈز ہمارےملک کی کانکنی میں تحفظ اور فلاح و بہبود کے معیارات قائم کرنے کے لئے ایک شاندار محرک کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔ آج کی اس تقریب میں ایوارڈ حاصل کرنے والے کانوں میں تحفظ کے جو طریقے اختیار کئے گئے وہ کانکنی انجینئرنگ اور منجمنٹ کے طلبا کے لئے کیس اسٹیڈیز ہونے چاہئے۔ طلبا کو ان طریقہ کار سے واقفیت حاصل کرے کے لئے ایسی کانوں کا دورہ بھی کرنا چاہئے۔ ایوارڈ حاصل کرنے والی کانوں نے جو خصوصی تحفظ کے طریقہ اختیار کئے ان کو متعلقہ حکام کے ذریعہ اجاگر کیا جانا چاہئے اور جیسا بھی مناسب ہو انہیں بڑے پیمانے پر اختیار کیا جانا چاہئے۔صدر جمہوریہ نے کانکنی کی کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کارکنان ، کارکنان کے خاندانوں ، مقامی آبادی اور بڑے پیمانے پر معاشرے کی خدمت کے لئے پالیسیاں تیار کریں۔
محنت اور روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب بندارو دتہ تریہ نے ایوارڈ یافتگان کومبارکباد دی اور کہا کہ کانکنی کے شعبے کا دوسرے شعبوں کی تیز رفتار صنعت کاری کے ساتھ ساتھ فروغ ہوا ہے اور یہ ترقی کا اہم ذریعہ رہا ہے۔ تاہم جانی نقصانات کے اعتبار سے کسی بھی قیمت پر معدنیات کی پیداوار قابل قبول نہیں ہے۔ کانکنی سے متعلق برادری کو ‘‘ کانکنی کی حفاظت’’ کے اصولوں سے جڑا ہونا ہوگا، جس کے نتیجے میں پورے سماج کا فائدہ ہوگا۔
جناب دتہ تریہ نے کہا کہ محنت اور روزگار کی وزارت مناسب قانون وضع کرکے نیز مختلف فروغی اقدامات اور بیداری پروگراموں کے ذریعے معیارات طے کرکے کانوں سے متعلق افراد کی اموات کو کم کرکے نیز پیشہ وارانہ امراض میں کمی کو یقینی بنانے میں دلچسپی رکھتی ہے، تاکہ سیفٹی کا ماحول بنانے کو ترجیح دی جائے۔ محنت اور روزگار کے وزیر نے بتایا کہ کانوں سے متعلق قوانین میں قبل ہی معقول ترمیمات کی گئی ہیں اور فی الحال کول مائنس ریگولیشنز اور آئل مائنس ریگولیسنز میں ترمیمات آخری مراحل میں ہیں۔ ڈی جی ایم ایس نے کانکنوں اور غیر منظم شعبے کی چھوٹی کانوں کے کان مالکان کے مابین سلی کوسس سے متاثرہ ریاستوں میں بیداری کیمپوں کے انعقاد کے ذریعے بیداری پیدا کرنے کے اقدامات کیے ہیں۔
وزارت محنت اور روزگار کی سکریٹری محترمہ ایم ستیہ وتی نے کہا کہ نیشنل سیفٹی ایوارڈ یافتگان کو نہ صرف کانوں میں سیفٹی اور صحت کے اعلیٰ معیارات کو حاصل کرنے کی ترغیب دے گا بلکہ کانکنی کے شعبے میں سرگرم ہر ایک شخص کو ان معیارات کو حاصل کرنے کی ترغیب بھی دے گا۔