نئی دہلی، صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج یعنی 15 دسمبر 2018 کو ضلع نرمدا، گجرات میں کیواڈیہ ریلوے اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس سے قبل دن میں صدر جمہوریہ ہند مجسمہ اتحاد دیکھنے گئے اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کو ان کے یوم وفات کی برسی پر خراج عقیدت کیا۔
کیواڈیہ ریلوے اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ اس علاقے میں ریلوے اسٹیشن کے قیام سے اس خطے کی ترقی کی رفتار تیز ہوجائے گی۔ اس کی وجہ سے ملک بھر سے یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا اور ساتھ ہی ساتھ مجسمہ اتحاد تک کا ان کا سفر، تیز رفتاری اور زیادہ آسانی سے طے ہوسکے گا۔ انھوں نے کہا کہ کیواڈیہ ریلوے اسٹیشن کی تعمیر سردار پٹیل کے احترام میں بھارتی ریلوے کی جانب سے انھیں ایک طرح کا خراج عقیدت ہے۔
صدر جمہوریہ ہند نے اس موقع پر کہا کہ نقل وحمل کے ایک ذریعے کے علاوہ ریلوے اقتصادی ترقی کے لیے بھی اہمیت کا حامل ذریعہ ہے۔ بھارتی ریلوے نہ صرف یہ کہ ملک کے مختلف خطوں اور حصوں کو باہم مربوط کرتی ہے بلکہ ملک بھر کے عوام کے دلوں کو بھی جوڑتی ہے۔ صدر جمہوریہ ہند نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ کیواڈیہ ریلوے اسٹیشن کی عمارت اس ریلوے لائن پر تعمیر ہونے والی پہلی سبز عمارت ہوگی۔ اس میں جدید سہولتوں کے ساتھ مؤثر آبی انتظام کے طریقہ کار اپنائے جائیں گے۔ انھوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ کیواڈیہ ریلوے اسٹیشن ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کی ایک بہترین مثال بن کر سامنے آئے گا۔
سردار ولبھ بھائی پٹیل کو ان کی وفات کی برسی پر یاد کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ ہم انھیں ایک ازحد معروف شخصیت خیال کرتے ہیں۔ گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر جناب نریندر مودی نے عہد کیا تھا کہ وہ ان کے اعزاز میں دنیا کا بلند ترین مجسمہ تعمیر کریں گے اور ان کا یہ عہد اب حقیقی شکل لے چکا ہے اور سردار پٹیل کا 182 میٹر بلند مجسمہ تعمیر ہوچکا ہے۔ اس مجسمے کی تعمیر میں استعمال ہوا آہن، کاشتکاروں کے ذریعے عطیہ دیا گیا ہے اور اس میں ملک بھر کے عام انسانوں کا تعاون بھی شامل ہے۔ یہ تمام عطیات اس بات کے مظہر ہیں کہ سردار پٹیل کے تئیں اہل وطن کے دل میں کس قدر جذبہ احترام جاگزیں ہے۔
سردار سروور ڈیم پروجیکٹ کی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند نے مؤثر آبی وسائل انتظام کے لیے حکومت کی کوششوں اور گجرات کی عوام کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ ان کوششوں کے نتیجے میں پانی ان افراد تک پہنچایا جاسکا ہے جو ریاست کے پانی کے قلت کے شکار علاقوں مثلاً سوراشٹر اور کَچھ میں سکونت پذیر ہیں۔