صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے کہا ہے کہ بھارت، سمندر کے ٹھوس استعمال کے لئے معاون اقدامات پر توجہ دینے کے لئے خطے میں سبھی کے لئے سلامتی اور ترقی میں یقین رکھتا ہے۔ وہ آج (21 فروری 2022) آندھرا پردیش کے وشا کھا پٹنم میں پریسیڈینشیل فلیٹ رویو 2022 (بحری بیڑے کا جائزہ) کے موقع پر اظہار خیال کر ر ہے تھے۔ صد رجمہوریہ نے کہا کہ عالمی تجارت کا ایک بڑ ا حصہ بحرہ ہند خطے کے ذریعہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تجارت کا ایک خاطر خواہ حصہ اور توانائی کی ضرورتیں سمندر کے ذریعہ پوری ہوتی ہیں، لہذا سمندر کا تحفظ ایک اہم ضرورت بن گیا ہے۔ اس سلسلے میں بھارتی بحریہ کی لگا تار نگرانی ، واقعات یا حادثات پر تیزی سے کارروائی اور نہ تھکنے والی کوششیں بہت زیادہ کامیاب ہو ئی ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ کووڈ – 19 عالمی وبا کے دوران بھارتی بحریہ دوائیں سپلائی کر کے اور مشن ساگر اور سمندر سیتو کے تحت دنیا کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے بھارتی شہریوں اور غیر ملکی شہریوں کو نکال کر دوست ملکوں کو مدد فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحران کے دوران میں بھارتی بحریہ کی تیز اور مؤثر تعیناتی نے بحرہ ہند خطے میں ترجیحی سکیورٹی پارٹنر اور فرسٹ رسپانڈر کے بھارت کے ویژن کو تقویت پہنچائی ہے۔
وشا کھا پٹنم کی، جو کہ ویزاگ کے نام بھی مشہور ہے، تاریخی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ صدیوں سے ایک اہم بندر گاہ رہی ہے۔ اس کی تاریخی اہمیت کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ بھارتی بحریہ کا مشرقی بحری کمان کا ہیڈ کوارٹر ویزاگ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویزاگ نے 1971 کی جنگ کے دوران شاندار تعاون اور خدمات انجام دیں۔ انہوں نے اس وقت کے مشرقی پاکستان کی بحری ناکہ بندی میں ایسٹر ن نیول کمان کی جرات مندانہ کارروائی اور پاکستان کی سب میرین یعنی آبدوز غازی کو ڈبونے کے واقع کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے لئے ایک فیصلہ کن جھٹکا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1971 کی جنگ ہماری تاریخ کی سب سے شاندار جیت ہے۔
صدر جمہوریہ نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ بھارتی بحریہ خود کفیل بنتی جارہی ہے اور وہ ‘میک ان انڈیا ’پہل کے سلسلے میں پیش پیش رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مختلف سرکاری اور نجی شپ یارڈس میں بہت سے جنگی جہازوں اور آبدوزوں کے 70 فیصد ، جو سازو سامان تیار کیا جا رہا ہے، انہیں ملکی ٹیکنالوجی سے ہی تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑے ہی فخر کی بات ہے کہ بھارت نے نیو کلیائی آبدوز تیار کی ہیں اور جلد ہی ملک کی ٹیکنالوجی سے تیار کردہ طیارہ بردار جہاز وکرانت تیار ہو کر بیڑے میں شامل ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی ٹیکنالوجی سے تیار کردہ بحری جہازوں کی تعمیر کی صلاحیتوں کو فروغ دینا آتم نربھر بھارت بنانے کی جانب ایک گراں قدر تعاون ہے۔
صدر جمہوریہ نے عالمی وبا کی وجہ سے عائد پابندیوں اور تمام چیلنجوں پر قابو پاتے ہوئے بحری بیڑے کے جائزے کے شاندار انعقاد کے لئے بھارتی بحریہ کو مبارک باد دی۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے ان کے لئے یہ ایک زبردست اطمینان کا لمحہ ہے۔ ملک کو اپنی بہادر بحریہ کے عملے پر فخر ہے۔
مسلح افواج کے سپریم کورٹ کمانڈر کی حیثیت سے صدر جمہوریہ، صدر کے فلیٹ رویو کے حصے کے طور پر اپنے عہدے کی مدت میں ایک مرتبہ بھارتی بحری بیرے کا جائزہ لیتا ہے۔