نئی دہلی، صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے جمہوریہ سیشلز کے صدر مملکت جناب ڈینی اینٹوائن رولینو فور کے اعزاز میں اہتمام کی جانے والی پرتکلف ضیافت میں صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند کی تقریر حسب ذیل ہے۔
جناب رام ناتھ کووند نے آسٹریلیائی وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:
- محترم المقام، مجھے آج یہاں آپ اور آپ کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے انتہائی مسرت ہورہی ہے۔
- ہندوستان آپ کے لئے کوئی غیرمانوس ملک نہیں ہے۔ ماضی میں آپ نے متعدد بار ہندوستان کا دورہ کیا ہے اور ہم نے آپ کا استقبال کی سعادت اور مسرت کی ہے۔ جاری سال کے ماہ مارچ میں بین الاقوامی شمسی اتحاد کی سرمایہ کاری کے امور پر منعقد انٹرنیشنل سولر الائنس فنڈنگ کانفرنس میں ہمیں آپ کا استقبال کرنے کی مسرت حاصل ہوئی تھی، لیکن آج کا دن ہمارے لئے انتہائی خاص ہے کہ یہ آپ کا پہلا سرکاری دورۂ ہندوستان ہے۔
- ہندوستان اور سیشلز کے مضبوط باہمی تعلقات ہمیشہ وقت کی کسوٹی پر کھرے اترے ہیں۔ سیشلز کی آزادی کے بعد سے گزشتہ چار دہائیوں سے ہندوستان اور سیشلز مشترکہ چیلنجوں کا سامنا کرنے ، سنگین مسائل کے تدارک اور علاقائی و عالمی نظام تعاون کو مستحکم کرنے جیسے تمام امور میں مل کر کام کرتے رہے ہیں۔
- ہم سیشلز کے لئے آپ کے خواب کی ستائش کرتے ہیں، بالخصوص شفافیت، بہتر انتظامیہ اور عوامی زندگی میں جواب دہی اور ذے داری پر آپ کے تصورات کو انتہائی قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ معاشی نمو، غریبی کے خاتمے اور سماجی فلاح پر آپ کی توجہ کا ارتکاز واقعی لائق تحسین ہیں۔ یہ دیکھ کر انتہائی مسرت ہوتی ہے کہ سیشلز انسانی ترقی کے اشاریے میں افریقہ کے پانچ بڑے ملکوں میں اپنا مقام بنالیا ہے۔ میں اس عظیم اور غیرمعمولی کوشش کے لئے آپ کو مبارک باد دیتا ہوں۔
- جہاں تک حجم اور ضخامت کا سوال ہے، سیشلز یقیناً ایک چھوٹا سا ملک ہے، لیکن اس چھوٹی سی مملکت نے نیلگوں انقلاب کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرنے کے لئے انتہائی اہمیت حاصل کرلی ہے۔ اس چھوٹے سے ملک نے پائیدار ترقی، ماحولیات اور تبدیلی ماحولیات کے امور میں بھی سیشلز کی کامیابی یقیناً لائق تحسین ہے۔ آج سیشلز کو اسمال آئرلینڈ ڈیولپمنٹ اسٹیٹ اور افریقن یونین میں انتہائی اہم مقام حاصل ہے۔
- سیشلز کے ساتھ ہمارے دفاع، سلامتی اور حکمتی تعاون کے میدان میں مضبوط اور مستحکم تعلقات قائم ہیں۔ ہماری حکمتی اجتماعیت نے ہمارے بحری خطے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے عدم محکم کو مزید مضبوطی عطا کی ہے۔ ہندوستان، بحرہند کے خطے اور خطہ بحر اوقیانوس کو مشترکہ معاشی مواقع کی باہمی تقسیم اور سلامتی سے متعلق چیلنجوں کے تدارک کے لئے اہم تصور کرتا ہے۔ ہمارا خواب ایک آزاد، کشادہ، پرامن، خوش حال اور مجموعی ہند -بحر اوقیانوس خطے کا قیام ہے۔ ایک ایسا خطہ جس کی بنیاد اصول و قوانین پر ہو اور جو خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہو۔
- باہمی طور سے ہمارے دفاعی اور سلامتی کے شعبے میں تعاون میں گزشتہ چار دہائیوں کے دوران مزید گہرائی پیدا ہوئی ہے۔ ہندوستانی بحریہ کے دستے ہمارے قومی دن کی پریڈ میں مسلسل حصہ لیتے رہے ہیں۔ یہ ہمارے لئے محض عزت و افتخار کی بات ہی نہیں ہے بلکہ ہمارے مضبوط باہمی مراسم کی عکاسی کرتا ہے۔ آج جب میں یہاں آپ کے درمیان بول رہا ہوں تو اس وقت ہندوستانی بحریہ کا جہاز آئی این ایس ترکش آپ کی راجدھانی وکٹوریا کی بندرگاہ میں داخل ہوچکا ہے۔ ہندوستان کا یہ بحری جہاز 29جون 2018 کو آپ کے قومی دن کی تقریبات میں شرکت کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی دوسرا ڈارنیئر میری ٹائم سرویلانس ایئرکرافٹ آپ کے قومی دن کے موقع پر آپ کو پیش کیا جارہا ہے۔ یہ نظام اس خصوصی دن کے موقع پر سیشلز کی فضائیہ میں بھی شامل کیا جائے گا۔
- آپ نے ابھی گجرات کا دورہ کیا ہے۔ آپ کے ملک میں آباد ہندنژاد برادری کے بیشتر افراد اسی ریاست سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہماری روایتی رابطہ کاری، ثقافتی تعلقات اور عوام سے عوام کے رابطے ہمارے باہمی مراسم کے تصورات کی عملی تعبیر کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ہندوستانی شہری آپ کے ملک میں آباد ہوگئے ہیں اور آپ کے مضبوط سماج کے جزولاینفک کی حیثیت اختیار کرچکے ہیں۔
- صدر محترم، قدرت آپ پر خاص طور سے مہربان رہی ہے۔ ہم ہندوستان میں جب بھی سیشلز کی بات کرتے ہیں تو ہمیں سیشلز کی رنگین ریت اور سیشلز کے خاص اَلڈابرا کچھوے کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ آج آپ نے ہمیں جو تحفے اور سوغاتیں دی ہیں، اس کے لئے ہم آپ کے مشکور ہیں۔
عالی جناب،
- میں اس موقع پر آپ کو یہ یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ ہم یہاں ان متنوع شعبوں میں ترقیاتی امداد دستیاب کرانے کے تئیں عہدبستہ ہیں، جو سیشلز کے دوست دار عوام کے لئے ترجیحی اہمیت کے حامل ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ آج ہمارے دونوں ملکوں کے درمیان جن معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں ان سے نہ صرف باہمی تعاون کے راستے ہموار ہوں گے اور ہماری باہمی شراکت داری میں مزید گہرائی اور گیرائی پیدا ہوگی۔
- صدر محترم، انھیں الفاظ کے ساتھ میں ایک بار پھر آپ کا اور آپ کے خصوصی وفد میں شامل حضرات کا خیرمقدم کرتا ہوں اور ہندوستان میں آپ کے سودمند اور خوشگوار قیام کا خواہش مند ہوں۔
خواتین و حضرات! آئیے اب میں آپ تمام سے اس ضیافت میں شرکت کی درخواست کرتا ہوں اور
- صدر مملکت سیشلز جناب ڈینی فور کی صحت و تندرسی کی دعا کرتا ہوں۔
- جمہوریہ سیشلز کی مسلسل ترقی اور خوشحالی اور سیشلز کے دوست دار عوام کی آسودگی و خوش حالی کے لئے دعاگو ہوں اور
- مضبوط ہند- سیشلز تعلقات کے قیام کے لئے دعاگو ہوں۔