صنعتی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی) برہم پور نے کووڈ -19 کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کے لئے اپنی تکنیکی مہارت کو استعمال کرنے کے لئے جاری کوشش کے تحت پیٹنٹ جرنل میں نوول کورونا وائرس کے خلاف لڑنے کے لئے تیار کی جانے والی اپنی تین جدید مصنوعات کا اندراج کرایا ہے اور کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی طاقت کا ثبوت دیا ہے۔ اس سے ایجاد پر انسٹی ٹیوٹ کو ترجیح کا حق ملے گا۔ آئی آئی ٹی اور این آئی ٹی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آئی ٹی آئی یرہم پور ملک کے پیٹنٹ انسٹی ٹیوٹ کلب میں شامل ہو گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں یہ حصولیابی ان کے اختراعات کے لئے پیٹنٹ دائر کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ آئی ٹی آئی کو فروغ دے گی اور محترم وزیر اعظم کے ’آتم نربھربھارت‘ کے ویژن کی تکمیل کی سمت میں اہم کردار ادا کرے گی۔
آئی ٹی آئی کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے نے کہا ’ خواہ یو وی سی روبو جانباز جو سطحوں کو جراثیم سے پاک کرتا ہے، کی ڈیزائن بنانی ہو یا موبائل سویب کلیکشن کیوسک کے ذریعہ حل فراہم کرانا ہو، صنعتی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کووڈ۔ انیس کے خلاف ہماری لڑائی میں پیش پیش رہا ہے۔ مجھے بھروسہ ہے کہ ایسے اختراعات بڑی سطح پر سماج کی ضرورتوں کی تکمیل کرتے ہوئے خود انحصاری اور ریسرچ اسپن آف کی حوصلہ افزائی کریں گے اور زیادہ سے زیادہ آئی ٹی آئی کو وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے اختراعاتی حل کے لئے آگے آنے کی ترغیب دیں گے۔ آئی ٹی آئی، برہم پور کی ٹیم کو ملک بھر میں دیگر آئی ٹی آئی کے لئے وائرس سے لڑنے کی اپنی کوششوں میں حکومت کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہو کر ایک مثالی نمونہ قائم کرنے کے لئے میری دلی مبارکباد‘۔
محترم وزیر اعظم کی آتم نربھر بھارت کی اپیل ہمارے اندر کی بہترین صلاحیت کو باہر نکالنے کا وعدہ کرتی ہے اور آئی ٹی آئی، برہم پور ایسی آتم نربھر کوششوں کی قیادت کے لئے ایک مضبوط مقام پر کھڑا ہے۔
ادارے کے تین اختراعات میں شامل ہیں:
موبائل سویب کلیکشن کیوسک
ڈبلیو ایچ او کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، کوویڈ 19 کے وائرس ایروسول ہوا کے ذریعے بھی منتقل ہوسکتے ہیں۔ ایروسول زیادہ عرصے تک ہوا میں رہ سکتا ہے ، لہذا یا تو سویب کلیکشن کے دوران موبائل کیوسک پر یا اسپتالوں میں مشتبہ مریض باہر ہی رہتا ہے۔ ہیلتھ ٹیکنیشن کیوسک کے اندر رہتا ہے۔ یہ آلودہ ایروسول کے اس علاقے میں رہنے کا امکان پیدا کرتا ہے جہاں سیمپل جمع کیا جاتا ہے۔ اس جگہ سے کوویڈ وائرس پھیل جانے کا امکان رہتا ہے۔ آئی ٹی آئی برہم پور نے مشتبہ مریض کے کیبن کے اندر رکھنے اور ٹیکنیشین کے باہر رہنے کے لئے ایک حل فراہم کیا ہے۔ منفی پریشر کی ٹکنالوجی کے ذریعے ایچ ای پی اے فلٹرز کا استعمال کرتے ہوئے ایروسولس فلٹر کیے جاتے ہیں ، جس سے اس علاقے میں ماحول کو کووڈ۔ وائرس سے پاک کرایا جاتا ہے۔
یووی سی سول سینیٹائزر
ایک سول سینیٹائزنگ آلہ میں ایک پورٹیبل پلیٹ فارم اور اوپن بوٹم سطح سمیت سکیشن کو ریسیو کرنے والے جوتوں کے سول کی ایک جوڑی شامل ہوتی ہے۔ سیکشن کو ریسیو کرنے والے ہر ایک جوتے کی سول کو جوتے کے باہری حصے کو ریسیو کرنے کے لئے ایڈاپٹ کیا جاتا ہے۔ اس پلیٹ فارم میں ڈسپوزیبل شفاف میٹ کی کثرت ہوتی ہے جسے ہٹایا جا سکتا ہے اور پلیٹ فارم پر رکھا جاتا ہے۔ یو وی سی لائٹ سورس کے زیادہ تر حصے کو شو ریسیونگ اسٹیشن کی لمبائی کے مطابق جوڑا جاتا ہے۔ میکانزم کو آئی آر سینسروں کے ذریعہ دستیاب کرایا جاتا ہے جب دونوں سول پلیٹ فارم پر ہوتے ہین صرف تبھی یو وی سی لائٹ ایک ہی ساتھ ٹریگر ہوتی ہے۔ یو وی سی لائٹ اوپر کی طرف روشنی بکھیرتی ہے اور باہری سطح پر جمع مائیکرو آرگینزم کو ختم کر دیتی ہے۔ ڈیجیٹل کاونٹر مشین آٹھ سیکنڈ تک سیٹ کی جاتی ہے اور آٹھ سیکنڈ کے بعد دونوں ہی یو وی سی لائٹ خود کار طریقے سے بجھ جاتی ہیں۔ وائرس کا 80فیصد ٹرانسمیشن شو سول کے ذریعہ ہوتا ہے ۔ جیسے جیسے سماج میں کووڈ۔ انیس انفیکشن کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے ہمارے سول کو کووڈ وائرس اور دیگر انفیکشن سے بچنا بیحد ضروری ہے۔ اس کا استعمال شو سول کو ڈس انفیکٹ کرنے کے لئے اسپتال، دفتر، ہوائی اڈے، ریلوے اسٹیشن، شاپنگ مال، ہوٹل اور دیگر عوامی جگہوں پر داخلہ پر کیا جا سکتا ہے۔
یو وی سی روبو وارئیر
یووی سی روبو وارئیر مشین یووی سی لائٹ ڈس انفیکشن آلہ مہیا کراتی ہے جو پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم اور کووڈ۔ 19 سے متاثرہ یا مشتبہ مریضوں والے آئیسولیشن کمروں کو جراثیم سے پاک کرتی ہے۔ یہ آلہ یو وی سی لائٹ کے براہ راست ایکسپوزر کے لئے ڈس انفیکشن سطحوں کے پوائنٹ کی طرف بڑھتا ہے۔ یووی سی لائٹ 254 ایم ایم کی لہر کی لمبائی کے ساتھ یو وی رے کو خارج کرتا ہے جسے زیادہ آسانی سے بیکٹیریا اور وائرس کے پروٹین اور نیوکلک ایسڈ کے ذریعے جذب کر لیا جاتا ہے۔ یہ نیوکلیک ایسڈ میں تھائیمائن ڈمرز سے پروٹین کو ڈنیچر اور الگ کرسکتا ہے اور نیوکلیک ایسڈ کو ختم کرسکتا ہے اور مختلف بیکٹیریا کے ڈی این اے ، آر این اے ، ساخت کو تباہ کرسکتا ہے۔