نئی دہلی، یکم جنوری؍انسانی وسائل کی ترقی اور فروغ کی وزارت کے وزیر مملکت ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ حکومت کی توجہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم اور تحقیق کی کوالٹی اور معیار کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ، برطانیہ، اسرائیل، ناروے اور نیوزی لینڈ، کے ساتھ مشترکہ تحقیقی پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔ اساتذہ کےمعاملے میں بہتر اساتذہ کے حصول کیلئے اور اساتذہ کو تعلیمی، تحقیقی سرگرمیوں کے مواقع سے استفادہ کرنے کا موقع فراہم کرنے کیلئے بین یونیورسٹی مراکز (آئی یو سی) قائم کئے جا رہے ہیں جہاں جدید ترین سازوسامان اور سہولتیں دستیاب ہوں گی۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ حکومت نے اس سلسلے میں متعدد اسکیمیں شروع کی ہیں، جن میں اُچّتر اَوِشکار یوجنا، تحقیق، جدید کاری اور ٹیکنالوجی کے ذریعے اثر پیدا کرنا (آئی ایم پی آر آئی این ٹی)، آئی آئی ٹی اداروں میں تحقیقی پارکوں کا قیام، کوالٹی بہتری پروگرام، مارگ درشن وغیرہ کی اسکیمیں شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 29 اگست 2017 کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی ساتھ 7ستمبر 2017 کو رہنما خطوط بھی جاری کئے گئے تھے تاکہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کیلئے ایک ضابطہ جاتی ڈھانچہ فراہم کرایا جا سکے اور وہ عالمی درجے کے تدریسی اور تحقیقی ادارے بن سکیں۔
منتخبہ سرکاری یونیورسٹیاں/ادارے اس امر کے مستحق ہوں گے کہ وہ ایک ہزار کروڑ روپے کی رقم 5 برس کی مدت میں حاصل کر سکیں اور اپنے آپ کو عالمی درجے کی یونیورسٹی میں بدل سکیں۔
9جولائی 2017 کو سوئم نام کا ایک اندرون ملک آن لائن تعلیمی پلیٹ فارم شروع کیا گیا ہے۔اس پلیٹ فارم کے توسط سے گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ دونوں سطحوں پر اساتذہ کی تربیت اور دیگر موضوعات کیلئے کورس چلائے جائیں گے۔ یہ پلیٹ فارم بڑی کامیابی سے اپنے مقاصد کے حصول میں مصروف ہے۔ تاحال 837کورسیزاور 16لاکھ 83ہزار 828 افراد سوئم پلیٹ فارم کے تحت درج رجسٹر ہیں ۔ سوئم تک رسائی کو اور وسیع بنایا جا رہا ہے، جس کیلئے ڈی ٹی ایچ چینل، سوئم پربھاسے رابطہ قائم کیا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ تعلق استوار کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ سوئم پربھا تعلیم کیلئے وقف ہے۔