نئی دہلی، ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے پلاسٹک کو ایک تشویشناک آفت قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ خود وزارت کو پلاسٹک کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے معاملے میں قیادت کرنی چاہئے۔ آج یہاں عالمی یوم ماحولیات 2018 کے لئے ہندوستان کا عالمی میزبان کے طور پر اعلان کرتے ہوئے ایک تقریب میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہندوستان کے لئے عالمی یوم ماحولیات 2018 ’’صرف ایک علامتی تقریب نہیں ہے بلکہ ایک مشن ہے‘‘۔ وزیر موصوف نے لوگوں کو دعوت دی کہ وہ ماحول کو کثافت سے پاک کرنے کی اپنی ذمے داری کو پورا کریں اور ان پر زور دیا کہ وہ اپنی روزمرہ کی زندگی میں گرین گڈ دِیڈس کو اپنائیں۔ اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ ہندوستانیوں نے فطرت کے ساتھ ہم آہنگی سے رہنے کو زمانۂ قدیم سے ہی سیکھ لیا تھا، ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کے لئے ماحولیاتی مسائل صرف تکنیکی مسائل نہیں ہیں، بلکہ صحیح معنی میں اخلاقی مسائل ہیں اور مستقبل کی نسلوں کے لئے ایک تحریک کی حیثیت رکھتے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب ایرک سولہیم نے کہا کہ پلاسٹک ایک زبردست ماحولیاتی اور صحت سے متعلق مسئلہ ہے۔ اقوام متحدہ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور ماحولیات کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے جو طریقہ کار اختیار کیا ہے اس کی وجہ سے ملک میں ماحولیات کے بارے میں مذاکرات کی نوعیت تبدیل ہوگئی ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے سکریٹری جناب سی کے مشرا نے کہا کہ اس سال کی یوم ماحولیات کی تقریبات حکومت کی طرف سے دیرپا ترقی کے عہد کی عکاسی کرتی ہے۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ کوشش یہ کی جارہی ہے کہ کہیں بہتر دنیا مستقبل کی نسلوں کے حوالے کی جائے۔ جناب مشرا نے یہ بھی کہا کہ متعلقہ وزارت پلاسٹک سے پھیلنے والی آلودگی کے نقصانات کے بارے میں عوامی آگاہی پیدا کرنے کے لئے کام کررہی ہے۔
اس سے پہلے کثافت سے پاک ماحول کی کوشش کے طور پر ڈاکٹر ہرش وردھن اور جناب سولہین نے لودھی اسٹیٹ سے اندرا پریاورن بھون تک بجلی سے چلنے والی کار میں سفر کیا۔
ڈاکٹر ہرش وردھن اور جناب سولہین لودھی اسٹیٹ میں اقوام متحدہ کے دفتر میں بجلی سے چلنے والی کار کی چابی کے ساتھ، ڈاکٹر مہیش شرما، محترمہ ڈیچین سیرنگ، جناب یوری افاناسیف اور جناب سی کے مشرا کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
لودھی اسٹیٹ پر اقوام متحدہ کے دفتر میں بجلی سے چلنے والی کار کو چارج کرنے کے پہلے اسٹیشن کا بھی افتتاح کیا گیا۔
وزارت کے احاطے میں داخل ہونے کے فوراً بعد ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے سکریٹری جناب سی کے مشرا، اقوام متحدہ کے انڈر سکریٹری جنرل اور اقوام متحدہ ماحولیات کے شعبے کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناب ایرک سولہین نے اس سال ہندوستان کو عالمی یوم ماحولیات کا میزبان بنانے کے سلسلے میں ایک دستاویز پر دستخط کئے۔
اس موقع پر موجود لوگوں میں ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت ڈاکٹر مہیش شرما، اقوام متحدہ کے ریسیڈنٹ رابطہ کار جناب یوری افاناسیف، محترمہ ڈیچین سیرنگ اور ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے سینئر افسران اور اہلکار بھی شامل تھے۔
ماحولیات کا عالمی دن (ڈبلیو ای ڈی) ہر سال 5 جون کو منایا جاتا ہے اور ہندوستان کے لئے ہمیشہ ہی ایک خصوصی دن کی حیثیت رکھتا رہا ہے۔ اس دن اس بات کا دوبارہ سے عہد کیا جاتا ہے کہ دیرپا ترقی کے لئے قومی پیمانے پر کوششیں کی جائیں گی۔ ماحولیات کے بارے میں احساس کو قومی ترقی کی کوشش کے قومی دھارے سے منسلک کیا جائے گا اور لوگوں کو ماحولیات کے تحفظ کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے گا۔ اس سال کے عالمی یوم ماحولیات کا موضوع ہے ’’پلاسٹک کی آلودگی‘‘۔
2018کا عالمی یوم ماحولیات پورے ملک میں منایا جائے گا، جس میں تمام ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے، اضلاع، بلدیاتی ادارے اور تنظیمیں شامل ہوں گی۔ دہلی اور ملک کے دوسرے حصوں میں یکم جون سے 5 جون 2018 تک آلودگی سے آگاہی کی ایک ہفتہ طویل مہم چلائی جائے گی اور آلودگی کی روک تھام کی سرگرمیوں میں حصہ لیا جائے گا۔