نئی دہلی؛ غیر ملکی سفارتی مشنوں اور اقوام متحدہ کی تنظیموں کی طرف سے ، سفارت خانوں، مشنوں/ قونصل خانوں یا اقوام متحدہ کی تنظیموں کو اشیا فروخت کرنے کے دوران منفرد شناختی نمبر یو آئی این ریکارڈ کرنے سے وینڈروں / سپلائروں اور ای کامرس ویب سائٹ کی بے رغبتی کے بارے میں شکایات موصول ہوئی ہیں۔
منفرد شناختی نمبر (یو آئی این) 15 ہندسوں پر مشتمل ایک منفرد نمبر ہوتا ہے، جو اقوام متحدہ کی تنظیم کی کسی خصوصی ایجنسی یا کثیر ملکی مالی ادارے اور تنظٰم کو الاٹ کیا جاتا ہے، جس کا نوٹیفیکشن اقوام متحدہ کے سہولتوں اور مراعات کے قانون 1947 کے تحت کیا جاتا ہے۔ یو آئی این کے شروع کے دو ہندسوں سے اس ریاست کا پتہ چلتا ہے، جہاں یہ ادارہ یا تنظیم واقع ہے۔
آپ کو یاد ہوگا کہ غیر ملکی سفارتی مشنوں/ اقوام متحدہ کی تنظیموں کو سپلائی، دیگر کسی بزنس ٹو کنزیومر (بی 2 سی) سپلائی کی طرح ہوتی ہے اور اس کا سپلائرس کی ٹیکس کی ذمہ داری پر کوئی اضافی اثر نہیں پڑتا۔ سپلائروں کے ذریعے اس طرح کی سپلائی کا انتظام کرتے ہوئے یو آئی این کے اندراج سے غیر ملکی سفارتی مشن/ اقوام متحدہ کی تنظیمیں اس بات کے لیے بااختیار ہوجائیں گی کہ وہ بھارت میں ادا کیے گئے اپنے ٹیکس کو واپس لینے کا دعویٰ کرسکے۔ لہٰذا یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ سپلائرس کو چاہئے کہ وہ سفارتخانوں/ مشنوں/ قونصل خانوں یا اقوام متحدہ کی تنظیموں کا یو آئی این ٹیکس بل میں درج کریں۔
یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ کھانے پینے کی اشیا، ملبوسات اور سُپر اسٹورس وغیرہ کی بہت سی بڑی کمپنیاں سفارتخانوں اور قونصل خانوں کو یہ سہولت دینے سے انکار کررہی ہیں۔ اس طرح کی تنظیموں / اسٹورس کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے طریقہ کار میں / سافٹ وئیر میں ترمیم کرلیں اور یو این آئی کا اندراج کرنے کا اہل بنالیں۔