نئی دہلی، ‘فرائض کی انجام دہی کے دوران معذور ہونے والے فوجیوں کا سال ’ منانے کے سلسلے میں ہندوستانی فوج نے آج مانک شاہ سینٹر میں منعقدہ ایک سیمینار میں ان فوجیوں کی عزت افزائی کی جو قوم کی خدمت کرتے ہوئے معذوری کا شکار ہوئے ہیں۔ اس سیمینار کا موضوع تھا ‘معذور فوجیوں کے جسمانی اور ذہنی مسائل’ اس میں موجودہ فوجیوں، افسروں اور خواتین کے ساتھ ساتھ معذور فوجیوں اور آزمودہ کار فوجیوں نے بھی شرکت کی۔اس موقع کو ہندوستانی فوج کے معذور ہونے والے بہادروں سے رابطہ قائم کرنے اور قوم کے تئیں ان کی خدمات کا اعتراف کرنے کے ایک موقع کے طورپر استعمال کیا گیا۔
ڈی جی اے ایف ایم ایس،لیفٹیننٹ جنرل بپن پوری نے استقبالیہ خطبہ پیش کیا۔ تقریب کی صدارت فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے کی۔ جنرل راوت نے معذوری کے جسمانی اور ذہنی پہلوؤں کو تسلیم کرنی کی ضرورت پر زور دیا اور معذور فوجیوں کو جامع دیکھ بھال کی سہولت فراہم کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا، تاکہ یہ لوگ معاشرے میں گھل مل سکیں۔ انہوں نے مختلف معذور دوستانہ اقدامات کا ذکر بھی کیا جو مسلح افواج کے اسپتالوں میں اٹھائے گئے ہیں۔
اس موقع پر کارگل کے ایک آزمودہ کار فوجی میجر ڈی پی سنگھ(ریٹائرڈ) نے سامعین کے سامنے اپنے تجربات پیش کئے۔ دیگر مقرروں میں دہلی کے بیس ہاسپٹل کے ماہر نفسیات ڈاکٹر کرنل سچن سکسینہ اور پونے کے آرٹیفیشل لمب سینٹر کے پروستھیٹک سرجن کرنل اے کے کارلا بھی شامل تھے۔ انہوں نے معذور فوجیوں کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں اظہار خیال کیا اور معذوری کے بعد فوجیوں میں پیدا ہوجانے والے دماغی دباؤ پر تبادلہ خیال کیا، جس سے معذور فوجی ایک بڑا حصہ متاثر ہوجاتا ہے۔
اس سیمینار کا مقصد فوجیوں اور ان کے افراد خاندان کو درپیش متعدد قسم کے دباؤ کے بارے میں معلوماتی تجربہ فراہم کرنا تھا ۔ خاص طورپر اس صورت میں جب ان کے خاندان کا کوئی فرد کسی ایسے زخم کا شکار ہوجاتا ہے، جو بعد میں معذوری کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔اس متعلق مختلف مسائل اور ان کے مؤثر حل کے بارے میں بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔ یہ سیمینار اس طرح کی تقریبات میں سے ایک ہے، جن میں معذور ہونے والے فوجیوں اور فوج کے درمیان رابطہ قائم کیا جاتا ہے، تاکہ فوجی اچھا محسوس کریں۔اس کا مقصد ان کے لئے حمایت کو فروغ دینا بھی ہے۔