23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

فروری ، 2018 ء تک دوا ساز کمپنیوں کے ذریعے مقررہ حدود سے زیادہ قیمتیں وصول کرنے کی پاداش میں 827.25 کروڑ روپئے وصول کئے گئے ہیں : جناب منسکھ ایل منڈاویہ

Urdu News

نئی دلّی: سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں ، جہاز رانی اور کیمیاوی اشیاء اور کیمیاوی کھادوں کے وزیر مملکت  جناب منسکھ ایل منڈاویہ نے آج ایک لوک سبھا میں ایک تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا ہے کہ  حکومت کے ذریعے  لازمی  زندگی بچانے والی ادویہ کی قیمتوں کے تعین کے عمل میں شفافیت لانے کے لئے  ملک بھر میں متعدد اقدامات کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے لوک سبھا کو مطلع کیا ہے کہ  قومی ادویہ جاتی قیمت اتھارٹی  ( این پی پی اے ) درج فہرست ادویہ کی قیمتوں  اور نئی ادویہ  کی قیمتوں کا  تعین   ڈرگس ( قیمتوں کا کنٹرول )  آرڈر ، 2013  ( ڈی پی سی او ، 2013 ) کے مطابق کرتی ہے ۔

          وزیر موصوف نے کہا کہ این پی پی اے مینو فیکچرر کے ذریعے متعین کردہ قیمتوں کی نگرانی کرتی ہے اور قیمتوں کی خلاف ورزی کے معاملے میں نوٹس جاری کرتی ہے ۔ یہ اتھارٹی  ڈرگ مینو فیکچرنگ کمپنیوں  کے متعلقہ  ویب سائٹوں پر فراہم کرائی گئی ادویہ کی قیمتوں کی اچانک جانچ بھی کرتی ہے اور جہاں کہیں بھی کوئی خلاف ورزی  ، اس کے علم میں آتی ہے ، فوری طور پر ڈی پی سی او  2013 کی تجاویز کے تحت کارروائی کی جاتی ہے ۔ یہ ایک جاری  و ساری عمل ہے  ۔ گذشتہ تین برسوں کے دوران  ، جس قدر تعداد میں ڈیمانڈ نوٹس جاری کئے گئے ہیں ، اُن کی تفصیلات کا گو شوارہ درج ذیل ہے :

سال

معاملات کی تعداد

طلب کردہ رقم

 ( کروڑ روپئے میں )

2014-15 ء

129

581.08

2015-16 ء

264

931.18

2016-17 ء

138

334.00

2017-18 ء

217

704.48

          وزیر موصوف نے مزید بتایا ہے کہ شفافیت لانے کی غرض سے    مجوزہ  نظر  ثانی شدہ قیمت نوٹفکیشن   ، جہاں جہاں اس کا نفاذ ہے ، اس کی تفصیلات سمیت   قیمتوں کے تعین کی شیٹس کا  مسودہ   تیار کیا گیا ہے  ۔ قیمتوں کے معاملے میں خوردہ فروخت کار اور سالانہ ٹرن اوور  کی مالیت کو شمار کرتے وقت ذہن میں رکھا جاتا ہے اور ان تمام تفصیلات کو این پی پی اے کی ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کیا جاتا ہے  تاکہ 10 دنوں کے اندر متعلقہ   فارماسیو ٹیکل فرموں سے اُن کی آراء اور تبصرے حاصل کئے جا سکیں ۔  آراء اور تبصرے کے حصول کے بعد ہی   یا ایسا کوئی اعداد و شمار ، جو طے شدہ مدت کے اندر فراہم کرایا جائے ،   این پی پی اے سیلنگ  کو حتمی شکل دیتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ خوردہ قیمتوں کا  تعین بھی کرتی ہے ۔ اس طریقے سے  قیمتوں کے تعین کا  پورا عمل عوامی جانکاری کے دائرے میں ہے اور اسی کے توسط سے پورے عمل میں شفافیت اور احتساب  کو ممکن بنایا جاتا ہے ۔

          جناب منڈاویہ نے  لوک سبھا میں ایک علیحدہ تحریری جواب  میں بتایا کہ  حکومت نے فارما سیوٹیکل کمپنیوں کے ذریعہ مقررہ قیمتوں سے زیادہ قیمتیں وصول کئے جانے کے معاملے میں  کارروائی کی ہے اور این پی پی اے کے قیام سے لے کر فروری ، 2018 ء تک  1763 ڈیمانڈ نوٹس جاری  کی جا چکی ہیں ، جو ادیہ کمپنیوں کو متعین کردہ   قیمتوں سے زیادہ قیمتیں وصول کرنے کے معاملے میں جاری کی گئی ہیں ۔ ان کمپنیوں سے 827.25 کروڑ روپئے   اِس خلاف ورزی کی پاداش میں وصول کئے گئے ہیں ۔   اوور چارجنگ کے معاملات میں تفصیلاتی فہرست یعنی جن معاملات میں ڈیمانڈ نوٹس جاری کئےگئے ہیں ، اُن کی تفصیلات این پی پی اے کی ویب سائٹ   www.nppaindia.nic.in  پر دستیاب   ہیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More