نئی دہلی، فروغ انسانی وسائل کے وزیر جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک’ نے آج نئی دہلی میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ایگزیکٹیو بورڈ کی میٹنگ کی صدارت کی اور کونسل سے وابستہ متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا، جن میں خاص طورپر اندرون ملک اور بیرون ملک اردو زبان کا فروغ شامل ہے۔
میٹنگ کے دوران فروغ انسانی وسائل کے وزیر نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان(این سی پی یو ایل) کی نئی ویب سائٹ کا افتتاح کیا۔این سی پی یو ایل کی سرگرمیوں اور آئندہ پانچ برسوں کے دوران کونسل کے ذریعے انجام دی جانے والی سرگرمیوں پر مشتمل ایک ویژن ڈاکیومنٹ بھی وزیر موصوف کے سامنے پیش کیا گیا۔میٹنگ کے دوران وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کو اردو زبان کے فروغ کے لئے جو مالی امداد دی جاتی ہے اس کا مکمل استعمال ہونا چاہئے۔انہوں نے اراکین کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ ان غیر سرکاری تنظیموں کا اچانک معائنہ بھی کریں، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ جو مالی امداد انہیں فراہم کی گئی ہے، اس کا شفاف طریقے سے استعمال ہو سکے۔انہوں نے اراکین کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ ڈائریکٹر اور وائس چیئرمین کے ساتھ مل کر کام کریں ، تاکہ کونسل کی سرگرمیوں کا خاکہ تیار کیا جاسکے اور عوام تک اس پیغام کی رسائی کو یقینی بنایا جاسکے کہ حکومت ہند اردو زبان کے فروغ کے تئیں پوری طرح پابند عہد ہے۔
فروغ انسانی وسائل کے وزیر نے اعلان کیا کہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کو دستیاب کرائی جانے والی رقم میں اضافہ کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کو فراہم کی جانے والی رقم کو 14-2013ء کے 45 کروڑ روپے سے بڑھا کر 20-2019ء کے لئے 84 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پانچ برسوں میں کونسل کو فراہم کی جانے والی رقم میں 45 فیصد کا اضافہ قابل ذکر ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس بڑھی ہوئی رقم کے استعمال کے لئے مؤثر اقدامات کئے جانے چاہئیں۔
اس میٹنگ میں ،کشمیر یونیورسٹی کے توسط سے فی الحال جس ‘دی پیپر میشے’اسکیم کا نفاذ کیا جارہا ہے، اس میں توسیع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔اس اسکیم کے تحت پیپر میشے مصنوعات کی تیاری کے لئے ہر سال کشمیری نوجونواں کی تربیت پر15 لاکھ روپے خرچ کئے جاتے ہیں۔ بازار میں ان مصنوعات کی کافی مانگ ہے۔میٹنگ کے دوران ویژن ڈاکیومنٹ اور ایجنڈے کے دیگرنکات کو بھی منظورکیا گیا۔