نئی دہلی، قبائلی امور کی وزارت کے ذریعے قبائلی بچوں کو ان کے اپنے ماحول میں معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے سال 99-1998 سے ایکلو ماڈل ریزیڈینشیل اسکول ( ای ایم آر ایس ) قائم کئے جا رہے ہیں۔ ایک ای ایم آر ایس میں 480 طلباء کو ٹھہرانے کی گنجائش ہے۔بجٹ اعلان 19-2018 کے مطابق 50 فیصد سے زیادہ اور کم از کم 20 ہزار درج فہرست قبائل (ایس ٹی) آبادی کے حامل ہرایک بلاک میں 2022 تک ایک ایکلو ماڈل ریزیڈینشیل اسکول قائم کیا جانا ہے۔ قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے کہا ہے کہ 26 فروری 2020 کی تاریخ تک قبائلی امور کی وزارت کے ذریعے کل 438 ای ایم آر ایس کے قیام کو منظوری دی جا چکی ہے۔ موجودہ رہنما خطوط کے مطابق سال 2022 تک کل 740 ای ایم آر ایس قائم کئے جائیں گے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت قبائلی برادری کی فلاح و بہوبود کے لئے مستقل کام کر رہی ہےجو کہ حکومت کے ‘‘ ہر ایک کام ، دیش کے نام ’’ کے تئیں عہد سے بھی بخوبی ظاہر ہوتا ہے۔
منظور شدہ اخراجات میں فی طلبا فی سال 109000 روپئے کی لاگت آتی ہے۔ ای ایم آر ایس کی تعمیراتی لاگت ( 480 طلبا کی گنجائش والے اسکول ) 20.00 کروڑ روپئے ہیں جبکہ شمال مشرقی علاقوں ، پہاڑی خطوں ، دشوار گذار علاقوں اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں ای ایم آر ایس کی تعمریاتی لاگت عام لاگت کے مطابق 20 فیصد زیادہ ہے۔
ایکلو ماڈل ریزیڈینشیل اسکول ( ای ایم آر ایس ) کے موجودہ رہنما خطوط کے مطابق ہر ایک ای ایم آر ایس میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے سیٹوں کی تعداد مساوی ہے۔ 20-2019 کے دوران ملک بھر میں ای ایم آر ایس میں قبائلی طالبات کے اندراج کی تعدا د 36567 ہے قبائلی طلبا کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے علاوہ ہاسٹلوں ، لیباریٹریوں ، کتب خانوں ، کھیل کود سے متعلق آلات ، کوچنگ ، تربیتی مراکز کے قیام کے لئےبھی فنڈز جاری کئےجاتے ہیں۔