وزیراعظم جناب نریندرمودی نے قبرص کے صدرکا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے کہا:عزت مآب صدر، ہمارے ملک ہندوستان کے آپ کے پہلے دورے پر آپ کا استقبال کرتے ہوئے نہایت ہی مسرت ہو رہی ہے۔ میں جانتا ہوں کہ قبرص کے ہر صدر کےدل میں ہندوستان کا ایک خصوصی مقام ہے۔تقریباً وہ سب صدور ہندوستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ اس لئے، حقیقت میں میرے لئے ایسے عظیم دوست اور ہندوستان کے مضبوط حمایتی کا استقبال کرنا نہایت ہی شرف کی بات ہے۔ قبرص اور ہندوستان، قدیم تمدنوں سے مالامال وراثتوں کےحصےدارہیں اور ہماری تہذیبیں ہزاروں برس سے ایک دوسرے کومتاثر کر رہی ہیں۔ جدیددور میں، ہماری رشتے داری قبل از آزادی سے جاری ہے،جب ہمارے آباء و اجداد نے قبرص کی جدوجہدآزادی میں قبرص کو تعاون دیاتھا اور قبرص نے بھی ہمیشہ گرمجوشی اور دوستانہ رویّے کی عکاسی کی ہے۔ ہندوستان ہر طرح کے مشکل حالات میں قبرص کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ 1974 میں، ہندوستان نے قبرص جمہوریہ کی خودمختاری، یکجہتی اور سرحدی کلیت کو برقرار رکھنے میں سخت قدم اٹھایاتھا۔ ہندوستان نے، قبرص میں اقوام متحدہ کی امن قائم کرنے والے دستے کیلئے تعاون دیا۔ اس دستے میں ہندوستان کے تین کمانڈر بھی شامل تھے اور مجھے یہ جان کر انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ قبرص میں آ ج بھی ان کمانڈروں کو بہت شوق سے یاد کیا جاتا ہے۔
عزت مآب صدر
قبرص کے مسائل کے حل کے حل کے لئے آپ کے ذریعہ اٹھائےگئےاقدام کےبارے میں بخوبی واقف ہوں۔آ پ نے قبرص میں امن کا نیا دور لانے، ترقی اور سلامتی کے لئے آپ کی کوششوں اور جدوجہد کےبارے میں ہمیں معلوم ہے۔نہ صرف قبرص کیلئے بلکہ پورے عالم کیلئے ہم آپ کی ہر کوشش کے کامیاب ہونے کی تمنا کرتے ہیں۔ آپ کی رہنمائی میں قبرص نے حالیہ مالی اور بینکنگ مشکلات کا کامیابی کےساتھ مقابلہ کیا ہے اور یوروزون 2016 میں قبرص نے سب سے اونچی ریکارڈ شرحیں حاصل کی ہیں۔ عزت مآب، اپنے ملک کو اس بحران سے نکالنے میں اور معاشی خوشحالی کی راہ پر لےجانےمیں آپ کی کوششوں، نظریئے اور قیادت کی تعریف کرتے ہیں۔
دوستو!
آج صدرقبرص اور میں نے تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔ ہماری گفتگو میں باہمی رشتوں سے متعلق موضوعات کے تمام پہلوؤں پر بات چیت کی ہے۔ ہم نے اہم عالمی اور علاقائی معاملات کے آپسی تشویش کے موضوعات پر بھی تبادلۂ خیال کیا ہے۔ قبرص اور ہندوستان، نزدیکی اقتصادی رشتوں میں بندھے ہیں۔ قبرص، ہندوستان کا 8واں سب سے بڑا سرمایہ کار ہے۔ گزشتہ برس ، ہم نے اپنے مالی اور سرمایہ رابطوں کی حوصلہ کیلئے ڈبل ٹیکسیشن اوائڈینس ایگریمنٹ کوریوائز کیاتھا۔صدرقبرص اورمیں نے، قبرص صنعت کاروں کےلئے ہندوستانی مہارت وصلاحیت سرمایہ کاری کے مواقع پر اتفاق کیاتھا۔ میری حکومت کے ذریعہ شروع کئے گئے فلیگ شپ پروگرام میں شراکت داری کے ذریعہ دونوں ملکوں کی صنعت اور تجارت دونوں ملکوں کی معیشتوں کو ایک خوبصورت ساخت عطا کر سکتی ہے۔ قبرص کی خوبصورت سرزمین اور شاندار ہندوستان کی افقی وسعت دونوں ملکوں میں سیاحت کے فروغ کا اہم ذریعہ ہو سکتی ہیں۔
دوستو!
اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں جلد اصلاحات لانے کے ساجھہ مقصد پر ہندوستان اور قبرص کام کر رہے ہیں۔ دونوں ہی ممالک اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ آج کی دنیا کے پیچیدہ مسائل اور چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ اصلاح شدہ سلامتی کونسل، آج کی دنیا کی عکاسی کرے نہ کہ پہلے کے عالم کی۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کے دعوے میں آپ کی حمایت کی میں تہہ دل سے ستائش کرتاہوں۔
صدر اور میں نے، دوسری بین حکومتی تنظیموں اور اقتداروں میں ہماری شراکت داری کو مضبوط کرنے کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔
دوستو!
عالمی امن اور استحکام کو درپیش دہشت گردانہ دھمکیوں کےخلاف قبرص کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں۔ ہندوستان خود دہائیوں سے بین سرحدی دہشت گردی سے جنگ کر رہا ہے۔ ہم اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ آج تمام ممالک کو مل کر ان ملکوں کیخلاف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے، جو ہمارے خطے میں ان دہشت گردانہ اور تشدد کی فیکٹریوں کو پیداکرنے، تعاون دینے اور برقراررکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ ہم نے، مجموعی عالمی قانونی فریم ورک اور بالخصوص بین الاقوامی دہشت گردی پر کمپری ہنسیو کنونشن کے قیام کی ضرورت پر بھی تبادلۂ خیال کیا ہے۔
عزت مآب صدر!
میں آپ کے ساتھ، ایک نئے سطح کے ہماری باہمی مضبوط عہد بندی کو مشترکرتاہوں۔ مجھے اعتماد ہے کہ آج کی ہماری گفت و شنید اور فیصلے ہماری شراکت داری کو ایک نئی سمت اور گہرائی دیں گے۔ میں آپ کا ہندوستان میں ایک مرتبہ پھراستقبال کرتاہوں اور یہاں آپ کے ثمرآور اور تعمیری قیام کی تمنا کرتاہوں۔