16.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

قدیم علم کے خزانے کو پھیلانے کے لیے ہندوستان کو ایک ثقافتی احیاء نو کی ضرورت ہے: نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی، نائب  صدر جمہوریہ ہند جناب ایم  وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ  ہندوستان کے بہترین خیالات کو عام آدمی تک پہنچانے کے لیے ہندوستان کو بڑے پیمانے پر بیداری پھیلانے اور علم بانٹنے کی تحریک، ایک ثقافتی احیاء نو کی ضرورت ہے۔

‘‘دوسروں کو تقسیم کرنا اور دوسروں کا خیال کرنا’’ کو ہندوستانی فلسفے کی بنیاد بتاتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایسے معاشرے کی تشکیل کی ضرورت ہے جو حقیقت میں ہندوستانی فلسفے کا مظاہرہ کرے۔

کتاب ‘وویک دیپنی’، جو کہ انگریزی اور 9 ہندوستانی زبانوں میں ہندوستان کی دانشمندی کی جھلک پیش کرنے والے  اقوال پر مبنی ایک کتاب ہے، کے اجراء کے بعد حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  ہندوستان کے لوگ خوش قسمت ہیں کہ آدی شنکر آچاریہ اور سوامی وویکا نند جیسے روحانی لیڈروں نے ہمارے ملک کی اخلاقی بنیادوں کی تشکیل کی ہے۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ ابتدائی طور پر آدی شنکر آچاریہ نے پرشنوترا رتنامالیکا میں جو دانشمندانہ اقوال لکھے ہیں وہ بلاتفویق مذہب وملت  آفاقی موزونیت رکھتے ہیں۔ وہ  ہندوستان کے عالمی نظریے میں پنہاں اخلاقی قدروں کی نمائندگی کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا ‘‘آپ اس بات سے متفق ہوں گے کہ یہ دانش پارے حقیقت میں آفاقی اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ ایسی دانشمندانہ وراثت ہے جس پر ہر ایک ہندوستانی نہ صرف فخر ہونا چاہئے بلکہ انھیں ان اقدار کے مطابق روز مرہ کی زندگی گزارنی چاہیے’’۔

جناب ایم وینکیا نائیڈو نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ ملک بھر کے اسکول اور کالج  ویدانت بھارتی جیسی غیرسرکاری تنظیموں کے ساتھ رواداری، شمولیت، ہم آہنگی، امن، بھلائی، نیک سلوک اور ہمدردی جو کہ زبردست وضاحت کے ساتھ ہندوستانی روحانی روایت میں شامل ہے، کو پھیلانے میں قائدانہ کردار ادا کریں۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پوری دنیا میں ہندوستان کے قدیم علم کے خزانے کا مثبت اثر محسوس کیا جاتا ہے، جناب  ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اس کی پھر سے کھوج کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ  وہ ماضی کے لیے ایک ضروری رابطہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ‘‘یہ ایسا خزانہ ہے جو ہمیں مسلسل تحریک دیتا ہے کہ ہم امن اخلاقی سلوک اور پائیدار ترقی کی آواز کو عالمی سطح تک پہنچائیں’’۔

کتاب کا 9 ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ کرانے کے معاملے میں پبلشروں کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ  قدیم ہندوستان کے علم کو پھیلانے کے لیے ایسی ہی مزید کوششوں کی فوری ضرورت ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے جناب آدی شنکر آچاریہ کے دانشمندانہ خیالات کو انگریزی، کنڑ، ہندی، تمل، بنگالی، تیلگو، ملیالم، مراٹھی، اڈیہ اور گجراتی زبانوں میں پھیلانے کے لیے ویدانت بھارتی کی بھی ستائش کی۔ اس رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہ یہ پیغام عوام تک اپنے صحیح معنوں میں پہنچنا چاہئے۔ انھوں نے یہ امید ظاہر کی کہ ‘وویک دیپنی’ تمام ہندوستانی زبانوں میں شائع کی جائے گی۔

مادری زبان کے استعمال کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ زبان اور ثقافت ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔

صنفی اور دیگر اقسام کی تفریق کے خاتمے کی اپیل کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ذات پات معاشرے کی سب سے بڑی برائی ہے اور اس کو جلد ازجلد ختم کیا جانا چاہیے۔

اس موقع پر  یداتھوڑ  شری یوگانندیشورا مٹھ کے پیٹھادھی پتی جناب  شری شنکر بھارتی سوامی جی، ویدانت بھارتی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شری دھر بھٹ، ایناکئی ویدانت بھارتی کے ٹرسٹی اے راما سوامی، جناب ایس ایس ناگانند اور جناب سی ایس گوپال کرشنا اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More