نئی دہلی، حکومت ہند كووڈ -19 سے بچاؤ، روک تھام اور انتظام کے لئے تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر اجتماعی کوششوں کے ذریعے متعدد قدم اٹھا رہی ہے۔ ان اقدامات کا باقاعدگی سے اعلی سطحی جائزہ اور نگرانی کی جا رہی ہے۔
كووڈ -19 پر بنے وزرا گروپ (جی او ایم) کی آج یہاں نرمان بھون میں مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن کی صدارت میں میٹنگ ہوئی۔ جی او ایم میں لاک ڈاؤن کو بڑھائے جانے کے اثر اور آگے کے روڈ میپ تیار کرنے پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ جی او ایم نے كووڈ -19 سے نمٹنے میں جانچ، ویکسین، ادویات، اسپتال سے متعلق آلات اور عام صحت کی سمت میں سائنس اور ٹیکنالوجی اداروں کی طرف سے کی جا رہی کوششوں کا بھی جائزہ لیا۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے، بایو ٹکنالوجی کے محکمہ، سائنس اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر)، بھارتی طبی تحقیقی کونسل (أئی سی ایم آر) اور جوہری توانائی کے شعبہ (ڈی ای اے) اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت مل کر مندرجہ ذیل نکات پر کام کر رہے ہیں:
ایسی فوری اور درست تحقیقات (ڈائگنوسٹک) کو فروغ دینا، جس سے 30 منٹ کے اندر ہی نتائج حاصل ہو سکیں،
اپنی 30 لیبارٹریوں کے ذریعے ٹیسٹ صلاحیت کو بڑھانا،
زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ٹیسٹ کے لئے جدید پولنگ حکمت عملی کو تیار کیا جانا،
اہم عوامل کی ملکی شمولیت ، جس کی وجہ سے گھریلو سطح پر محدود مقدار میں ٹیسٹ کٹ کو بنایا جارہا ہے، اور
وائرل انڈیکسنگ میں اضافہ، جس سے وبائی کی صورت میں اور ممکنہ اہم تبدیلیوں کی شناخت میں مدد مل سکتی ہے۔
وائرس کے پھیلاؤ کو غیر فعال کرنے والی ویکسین، اہم ایٹی جنس کےاینٹی باڈیز، مونوکلونل اور آراین اے کی بنیاد پر ویكسینوں کے فروغ میں بھی ترقی درج کی گئی ہے۔ کچھ جگہوں پر كنول سیٹ پلازما تھراپی بھی شروع کر دی گئی ہے۔
حکومت، مؤثر ویكسینوں کے فروغ اور جلد سے جلد ان کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ بھارت عالمی ادارہ صحت کے سالیڈریٹی ٹیسٹ میں ایک پارٹنر ہے، جس کے ذریعے ان کے علاج کو موثر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ سائنسی افرادی قوت، اس وقت منظور شدہ ادویات اور كووڈ -19 کے لئے ان کے دوبارہ مقاصد طے کئے جانے کے بارے میں اندازہ لگا رہی ہے۔ سی ایس آئی آر نے امیفنوویر، فیوی پریویر جیسے اینٹی وائرس پارٹیکل کے مختلف استعمال کے ملکی طریقہ کار میں خاصی ترقی کی ہے۔ آیوش کی وزارت کے ساتھ ہی روایتی طبی نظام سے منسلک فائٹوفارماسیوٹیكلس اور لیڈ کے لئے بھی امکانات تلاش کئے جا رہے ہیں۔
ڈی ایس ٹی کے تحت آنے والے شری چترا تروملائی میڈیکل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی) کے مقامی ڈیزائن کی طرف سے پی پی ای ، آکسیجن كنسنٹریٹ، وینٹ لیٹرس، سی ایس آئی آر انجینئرنگ لیبز جیسے معاون آلات کی پیداوار میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ آر ٹی -پی سی آر کٹس کی مقامی مینوفیکچرنگ شروع کر دی گئی ہے اور مئی 2020 سے فی ماہ 10 لاکھ کٹس کی تیاری شروع ہو جائے گی۔ مئی 2020 سے فی ماہ 10 لاکھ کٹ کی صلاحیت کے ساتھ ریپٹ اینٹی باڈی ڈیٹیکشن کٹس کی تیاری بھی شروع ہو جائے گی۔ 5 لاکھ ریپڈ اینٹی باڈی کٹس سبھی ریاستوں اور اضلاع میں تقسیم کر دی گئی ہیں، جو علاقوں میں سامنے آنے والے معاملات کی تعداد کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ اس وقت فی ماہ 6000 وینٹی لیٹر کی تیاری کی صلاحیت ہے۔ صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت کی طرف جنگی سطح پر ٹیسٹنگ، علاج اور ویکسین کے شعبے میں ضروری اقدامات کی نگرانی کا کام کیا جا رہا ہے۔
اس کے ساتھ ہی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے کورونا کے معاملات کی جانچ کی بنیاد پر مختلف كووڈ یونٹس کے بنیادی ڈھانچے کی بہتر منصوبہ بندی کے مقصد سے وسائل ریاستوں / ضلع انتظامیہ کے ساتھ مشترک کرنا شروع کر دیا ہے۔
مرکز اور ریاستی سطح پر مجموعی طور پر 1919 وقف كووڈ -19 اسپتالوں کی شناخت کر لی گئی ہے، جن میں شامل ہیں:
672 وقف كووڈ اسپتال (ڈی سی ایچ) (107830 آئسولیشن بستر اور 14742 آئی سی یو بستر)، 1247 وقف كووڈ صحت مرکز (ڈی سی ایچ سی) (کل 65916 آئسولیشن بستر اور 7064 آئی سی یو بستر) اس طرح کل 1919 اکائیوں میں 173746 آئسولیشن بستر اور کل 21806 آائی سی یو بستر دستیاب ہیں۔
لاک ڈاؤن سے پہلے بھارت میں 3 دن میں کیس دوگنے ہو رہے تھے۔ گزشتہ سات دن میں 6.2 دن میں معاملے دوگنے ہو رہے ہیں۔ 19 ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں (کیرالہ، اتراکھنڈ، ہریانہ، لداخ، ہماچل پردیش، چندی گڑھ، پڈوچیری، بہار، اڈیشہ، تلنگانہ، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، دہلی، اتر پردیش، کرناٹک، جموں اور كشمیر، پنجاب، آسام تریپورہ) میں فی الحال معاملے دوگنے ہونے کی شرح زیادہ نظر آرہی ہے، جو قومی اوسط کے مقابلے میں بہتر ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان جگہوں پر کیس بڑھنے کی رفتار کافی حد تک کم ہو گئی ہے۔
یکم اپریل، 2020 کے بعد سے اوسط اضافہ کی شرح 1.2 ہے جبکہ اس سے پہلے کے دو ہفتوں (15 مارچ سے 31 مارچ تک) میں یہ 2.1 تھی۔ اس اضافے کی شرح میں 40 فیصد (2.1-1.2) /2.1 کی کمی ظاہر ہوتی ہے۔
کل سے اب تک 1007 نئے کیس سامنے آ چکے ہیں اور 23 نئے لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ اس طرح ملک میں كووڈ -19 کے تصدیق شدہ معاملات کی کل تعداد 13387 ہو گئی ہے۔ علاج کے بعد 1749 لوگوں کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
كووڈ -19 سے متعلق تکنیکی معاملوں کے بارے میں ہر قسم کی قابل اعتماد اور اپ ڈیٹ معلومات، رہنما ہدایات اور مشوروں کے لئے براہ مہربانی باقاعدگی سے https://www.mohfw.gov.in/ دیکھیں۔
كووڈ -19 سے متعلق تکنیکی سوالات کو technicalquery.covid19@gov.in اور دیگر سوالات کو ncov2019@gov.in پر ای میل کے ذریعے بھیجا جا سکتا ہے ۔
كووڈ -19 کے بارے میں کسی بھی سوال کے بارے میں براہ مہربانی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کو ہیلپ لائن نمبر:
+91-11-23978046 یا 1075 (ٹول فری) پر رابطہ کریں۔ كووڈ -19 کے بارے میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ہیلپ لائن نمبروں کی فہرست https://www.mohfw.gov.in/pdf/coronvavirushelplinenumber.pdf پر بھی دستیاب ہے۔