نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی لیہ، جموں و سرینگر کے اپنے ایک روزہ دورے کے پہلے مرحلے میں آج لیہ ، لداخ پہنچے۔ انہوں نے وہاں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا / سنگ بنیاد رکھا۔
شدید سردی کے موسم میں موجود بھیڑ کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا، ‘‘جو مشکل حالت میں رہتے ہیں، وہ ہر مشکل کو چیلنج کرتے ہیں۔ آپ کے پیار سے مجھے سخت محنت کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔’’
انہوں نے لداخ یونیورسٹی کا افتتاح کیا اور کہا کہ، ‘‘لداخ کی آبادی میں 40 فیصد نوجوان طلباء کی ہے۔ اس خطے میں ایک یونیورسٹی کے قیام مطالبہ طویل عرصے سے ہو رہا ہے۔ لداخ یونیورسٹی کے آغاز کے ساتھ، یہ مطالبہ پورا ہوجائے گا۔ ’’ یہ یونیورسٹی ایک کلسٹر یونیورسٹی ہوگی جس میں لیہ، کارگل، نوبرا، زانسکر، دراس اور کھالتسی ڈگری کالج شامل ہونگے۔ اس کے انتظامی دفاتر طلباء کی سہولت کے پیش نظر لیہ اور کارگل میں ہونگے۔
وزیر اعظم نے داتانگ گاؤں کے پاس داہ میں 9 میگاواٹ داہ پن بجلی منصوبے اور 220 کے وی سرینگر –الوستینگ – دراس- کارگل – لیہ ٹرانسمیشن نظام کا افتتاح کیا۔ ان منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا، ‘‘ہم تاخیر کی ثقافت کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں’’۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ وہ تمام منصوبے جن کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے اس کا افتتاح بھی ان کے ذریعہ ہی کیا جائے۔
آج لداخ میں پانچ نئی سیاحتی اور اور ٹریکنگ کے راستے بھی کھولے گئے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ زندگی بھی مالی طور پر آسان ہو جاتی ہے جیسے ہی شہر سے رابطے اچھی طرح مربوط ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی بلاس پور-منالی –لیہ ریلوے لائن مکمل ہو جائے گا ، دہلی سے لیہ کا فاصلہ کم ہو جائے گا۔
وزیر اعظم نے لیہ میں کوشوک باکولا بمپوچی (کے بی آر) ایئر پورٹ کی نئی ٹرمینل بلڈنگ کا ایک تختی کی نقاب کشائی کر کے سنگ بنیاد رکھا۔ یہ نیا ٹرمینل تمام جدید ترین سہولتوں کے ساتھ ساتھ مسافروں کو بلا رکاوٹ آمد و رفت کو یقینی بنائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان منصوبوں سے بجلی کی بہتر دستیابی، بہتر کنیکٹوٹی کے باعث بنیں گے اور اس طرح دوبارہ اس علاقے میں سیاحوں کی موجودگی بڑھ جائے گی۔ یہ بہت سے گاؤں کے لئے بہتر روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔
اس کے علاوہ، 15 دن کے لئے محفوظ علاقے کی اجازتوں کی توثیق بڑھ گئی ہے۔ اب سیاح لیہ کے سفر کا لطف زیادہ دنوں تک اٹھا پائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایل اے ایچ ڈی سی ایکٹ میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں اور کونسل کو اخراجات کے بارے مزید اختیارات دیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب خطے کی ترقی کے لئے بھیجے جانی والی رقوم کا اجراء خود مختار کونسل کرے گا۔
عبوری بجٹ کے بارے میں وزیر اعظم نے بتایا کہ درج فہرست قبائلیوں کی فلاح و بہبود کے لئے تخصیص شدہ رقم میں 30 فیصد اور درج فہرست ذاتوں کی ترقی کے لئے تقریبا 35٪ کا اضافہ کیا گیا ہے۔