شمال مشرقی خطے کے ترقیات سیاحت اور ثقافت کے مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں میں کھیل اور فٹنس سرگرمیوں کے تعلق سے حوصلے کا ہونا ایک جگ ظاہر ہے سچائی ہے۔یہ بات میرے شمال مشرقی خطے کی ترقی (ڈی او این ای آر)وزیر بننے سے پہلے ہی اِن خوبصورت علاقوں کے میرے سفر میں واضح تھی۔
اب جبکہ لولینا بورگوہین نے ایک سابق عالمی چمپئن کو شکست دینے کے بعد ٹوکیو اولمپک میں ہندوستان کےلئے ایک دوسرے تمغے کو یقینی بنادیا ہے تو یہ میرے لیے انتہائی فخر کی بات ہے۔میری طرح ہی یہ نہ صرف آسام کے ہر شخص کے لئے ، بلکہ ہر ہندوستانی کے لئے مسرت کا لمحہ ہے۔انہوں نے کہا کہ آسام کے گولا گھاٹ ضلع کے برومکھیاگاؤں کی ایک خاتون کو ٹوکیو اولمپک میں پوڈیم پر آتے ہوئے دیکھنا مجھے انتہائی مسرت سے بھر دیتا ہے۔
اس سے پہلے آج دن میں مرکزی وزیر نے ٹوئٹ کیا کہ ٹوکیو 2020ءمیں خاتون ویلٹر ویٹ زمرے کے سیمی فائنل میں داخل ہونے پر لولینا بورگوہیں کو مبارکباد۔ انہوں کہا کہ اولمپک کے لئے کوالیفائی کرنے والی آسام کی پہلی خاتون مکے باز اب ٹوکیو 2020ء میں ہندوستان کے لئے تمغہ حاصل کرنے والی پہلی مکے باز بن گئی ہیں۔
لولینا کا مسلسل لڑنے کا جذبہ اور کبھی نہ ہارنے والا رویہ جگ ظاہر ہے۔ ہم میں سے کئی لوگوں نے لولینا کو لاک ڈاؤن کے دوران گیس سیلنڈر کے ساتھ مشق کرتے دیکھا ہوگا۔
یہ عورت کی طاقت ہی ہے کہ جس کے بارے میں وزیر اعظم مسلسل گفتگو کرتے رہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہم اس حصولیابی کا جشن منائیں۔ لولینا کا ٹوکیو میں سفر اگلے ہفتے سیمی فائنل میں جاری رہے گا۔ہندوستان لولینا کو مناسب اعزا ز دے گااور ہر شخص اسے اپنے میں سے ایک کی شکل میں مانے گا۔کیونکہ انہوں نے لولینا کے مشہور گھونسے دیکھے ہیں ۔ آج ہم جشن منائیں کیونکہ ہم نے اب تک جو دو تمغے جیتے ہیں وہ دو حیرت انگیز لڑکیوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔ یہ حصولیابی اُن مضبوط خواتین کی وجہ سے ہے، جنہوں نے تمام رُکاوٹوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔