28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کیلئے سائنس اور ٹیکنالوجی کا استعمال کریں:نائب صدر جمہوریہ کی ٹیکنالوجی کے ماہرین کو ہدایت

Urdu News

نئی  دہلی۔ نائب صدر جمہوریہ ہند  جناب ایم وینکیانائیڈو  طلباء اور نوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ  لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کیلئے سائنس اور ٹیکنالوجی  اور اپنی  صلاحیتوں کا استعمال کریں ۔

آج آندھرا پردیش کے چتور ضلع میں  انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ، سری سٹی  (آئی  آئی آئی ٹی سری سٹی)   کے پہلے تقسیم اسناد کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے  جناب نائیڈو نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ  ملک کے پیچیدہ مسائل  جیسے  غریبی، ناخواندگی، آب وہوا میں تبدیلی،  بھوک ، شہری و دیہی  تفریق  اور دیگر مسائل کے لئے حل فراہم کرکے  سماج کے لئے مثبت تعاون کریں۔

طلباء سے نئے پیمانے قائم کرنے  اور انہیں حاصل کرنے کیلئے  سنجیدہ اور سخت محنت کے ساتھ کوششیں کرنے  پر زور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے  انہیں مشورہ دیا کہ وہ اطمینان سے نہ بیٹھیں اور اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں۔

نائب صدر جمہوریہ نے  اس بات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے  کہ یونیورسٹیوں اور بہترین کارکردگی کے اداروں جیسے آئی آئی ٹی ، آئی ایس بی ، آئی آئی ایم اور آئی آئی ٹی  جیسے اداروں کو  طلباء میں قائدانہ صلاحیتیں  پیدا کرنی چاہئے ، انہوں نے مشورہ دیا کہ  طلباء میں سیکھنے کی  خواہش پیدا کرنے کی خاطر تدریسی  طریقہ کار  میں تبدیلی پیدا کی جانی چاہئے۔ انہوں نے آئی آئی  آئی ٹی  سری سٹی  جیسےاداروں پر زور دیا کہ وہ  طلباء کو جامع اور معیاری اعلیٰ تعلیم فراہم کرکے  عالمی معیار کا بہترین کارکردگی کا مرکز بننے  کی کوشش کرنی چاہئے۔

نائب صدر جمہوریہ نے  بھارت کے اعلیٰ تعلیمی اداروں  کی   خراب عالمی درجہ بندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، اعلیٰ تعلیمی نظام  کی مکمل تجدید کی ضرورت پر زور دیا۔  انہوں نے  یونیورسٹیوں سے کہا کہ وہ  نصاب  ، تدریسی طریقہ کار اور تحقیقی حکمت عملی  میں  متعلقہ تبدیلیاں  لاکر  بھارت کو  ایک علمی  مرکز بنانے کیلئے   اہم رول ادا کریں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اقتصادی خوشحالی  کے ساتھ ساتھ  یکساں ترقی کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔ جناب نائیڈو نے  تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں  شہری – دیہی  تفریق  کو ختم کرنے پر خصوصی توجہ  دینے پر زور دیا۔  انہوں نے  ہم آہنگی والے سماج  کے قیام کیلئے  جامع ترقی کو یقینی بنانے پر زور دیا جہاں سماج کے  مختلف طبقے دولت رسائی حاصل کرسکیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  تعلیمی اداروں کو  اپنے تمام تر  تکنیکی اور انسانی وسائل  کے ساتھ اپنے طلباء کی ہمت افزائی کرنی چاہئے کہ وہ مقامی سماج  کے ساتھ کام کریں اور  انہیں درپیش مسائل  سے نمٹنے کیلئے  ٹیکنالوجی پر مبنی  حل پیش کریں ۔  انہوں نے اس بات کی خواہش کا بھی اظہار کیا کہ تعلیمی ادارے  صنعت اور حکومت کے ساتھ  مسلسل رابطہ برقرار رکھیں  اور  طلباء کو مستقبل کے روزگار کیلئے تیار کریں۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امید ہے کہ بھارتی معیشت  اس مالی سال میں   7.3 فیصد اور 2020 میں 7.5 فیصد کی شرح ترقی  حاصل کرے گی، جناب نائیڈو نے  خواہش ظاہر کی کہ یونیورسٹیاں اور اعلیٰ تعلیمی ادارے  بھارت کی ترقی  کے سفر میں  کلیدی رول ادا کریں۔  انہوں نے روزگار  والی صلاحیتیں پیدا کرنے اور نوجوانوں کو تربیت فراہم کرنے کے ساتھ بھارت  کی زیادہ آبادی  کے فوائد کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے   کے لئے کہا۔

اس موقع پر  آئی آئی آئی ٹی سری سٹی کے بورڈ آف گورنر کے چیئرمین  جناب سری نواساراجو ، آئی آئی آئی ٹی سری سٹی کے ڈائرکٹر پروفیسر جی کنّابیرن  ، آئی آئی آئی ٹی سری سٹی کے منیجنگ ڈائرکٹر جناب روی سنّا ریڈی  ، بورڈ آف گورنر کے ارکان  ، فیکلٹی کے ارکان ، طلباء ، ان کے والدین اور دیگر شخصیات موجود تھیں۔

نائب صدر جمہوریہ کے خطاب کا متن مندرجہ ذیل ہے:

مجھے آئی آئی آئی ٹی سری سٹی کے  پہلے  تقسیم اسناد کے جلسے  میں شریک ہوکر  بہت زیادہ خوشی محسوس ہورہی ہے، میں  اس ادارے سے گریجویٹ ہونے والے طلباء کے پہلے بیچ کو ان کی زندگی میں ایک اہم سنگ میل حاصل کرنے پر اپنی طرف سے مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔  حقیقت میں یہ تمام طلباء اور ان کے والدین کیلئے  ایک بڑے فخر کا لمحہ ہے۔ میری تمام نیک خواہشات آپ کے ساتھ ہے۔

آئی آئی آئی ٹی سری سٹی  میں تقسیم اسناد کے اس جلسے  کے لئے یہاں آکر مجھے بہت زیادہ خوشی ملی ہے کیوں کہ میں نے 2015 میں یہاں سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں بھی شرکت کی تھی۔ شہری ترقی کے وزیر کی حیثیت سے میں نے اس ادارے میں  سینٹر فار اسمارٹ سٹیز کا افتتا ح کیا تھا۔

آئی آئی آئی ٹی سری سٹی  ایک منفرد انداز میں  ایک وسیع اور جدید صنعتی شہر میں  واقع ہے جس میں  ایم این سیز اور  گھریلو صنعتیں موجود ہیں۔  شاید اس طرح کا کوئی دوسرا ادارہ نہیں ہے جسے ایسے فوائد حاصل ہوں۔ دیگر آئی آئی آئی ٹیز نے  پی پی پی طریقے پر چند صنعتوں  سے ساجھیداری کی ہے جو ان اداروں کو مدد فراہم کرتی ہیں۔ یہ صنعتی ساجھیدار، سری سٹی  کو  ایک سو سے زیادہ کمپنیوں تک رسائی حاصل ہے جو یہاں سے چلائی جارہی ہیں۔

مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ آئی آئی آئی ٹی سری سٹی   نے پہلے چند برسوں میں ہی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔  صنعتی ساجھیداروں کا رول، سری سٹی فاؤنڈیشن  اور سری سٹی پرائیویٹ لمیٹیڈ خصوصی ستائش کے مستحق ہیں۔ چیئرمین جناب سری نواس راجو  اور منیجنگ ڈائرکٹر جناب روی سنّا ریڈی  ، اس شاندار ترقی کو یقینی بنانے میں بہت سرگرم رہے ہیں۔

مجھے یقین ہے کہ یہ ادارہ  مزید اونچائیاں حاصل کرے گا اور  آئی ٹی کی تعلیم اور تحقیق میں بہترین کارکردگی کے مرکز کے طور پر ابھرے گا۔

آپ اس ادارے سے گریجویشن مکمل کرنے والے  پہلے بیچ  میں شامل ہیں جو اس پر فخر کرسکتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ پہلے بیچ کے طور پر آپ نے دوسروں کیلئے مثالیں قائم کی ہوں گی۔ دوسرے الفاظ میں  آپ  نے ایسے  نقش چھوڑے ہو ں گے جس پر آنے والے بیچ عمل کرنے کیلئے کوشش کریں گے۔  اس بات کے برعکس کہ آیا آپ مزید اعلیٰ تعلیم حاصل کریں گے یا  روزگار شروع کریں گے لیکن بہترین کارکردگی آپ کا اصل میدا ن ہوگا،  آپ اپنے  والدین  کے لئے باعث فخر بنیں ۔ جیسے جیسے آپ اپنے کریئر میں  پیش رفت کریں گے کبھی بھی آپ  مطمئن ہوکر نہ بیٹھیں بلکہ نئے نئے پیمانے قائم کریں  اور  سنجیدگی   ڈسپلن اور  محنت شاقہ کے ساتھ  انہیں حاصل کرنے کی کوشش کریں۔  اپنے آپ کو زیادہ سے زیادہ محنت کے لئے وقف کریں اور مجھے یقین ہے کہ آپ اس میں شاندار کامیابی حاصل کریں گے۔  میں ایک بار پھر آپ کے لئے نیک خواہشات پیش  کرتا ہوں۔

میں یہاں  گریجویشن کرنے والے طلباء ، اساتذہ  اور دیگر لوگوں کے سامنے ، جو یہاں یکجا ہوئے ہیں، اپنے کچھ خیالات پیش کرنا چاہتا ہوں۔

جیسا کہ آپ سبھی جانتے ہوں گے کہ بھارت کبھی وشوگورو کے نام سے جانا جاتا تھا اور دنیا میں سب سے بڑی معیشت تھا۔ بھارت بہترین تدریس کا مرکز تھا اور  پوری دنیا سے دانشور  یہاں نالندہ ، تکشلا اور پشپاگیری  میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے آتے تھے۔

پیارے طلباء ، اب جبکہ ہم  مواقع اور چیلنجوں کے  نئے دور میں داخل ہورہے ہیں، ہمیں  دنیا میں اپنی قائدانہ پوزیشن دوبارہ حاصل کرنے کیلئے کوششیں کرنی چاہئیں۔ بھارت  دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی  بڑی معیشت ہے  ۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطابق  امید ہے کہ ہماری معیشت  رواں مالی سال میں 7.3 فیصد اور 2020 میں 7.5 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔  اسی طرح  کے اندازے  دوسری عالمی ایجنسیوں نے بھی پیش کی ہیں۔ اس بات کی پیش گوئی کی گئی ہے کہ بھارت اگلی دو دہائیوں میں  دنیا کی اعلیٰ ترین تین معیشتوں میں سے ایک ہوگا۔ بھارت اگلے دس پندرہ برسوں میں  دس ٹریلین   ڈالر کی معیشت بننے کیلئے تیار ہے۔

بھارت کے ایک اقتصادی لیڈر کے طور پر ابھرنے کے ساتھ  آپ جیسے نوجوان گریجویٹس کیلئے  وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔  آپ  بھارت کی اس تبدیلی کا مشاہدہ کرنے والے اور اس میں شرکت کرنے والے ہوں گے۔  بھارت کو نوجوان آبادی کا ایک منفر دفائدہ حاصل ہے۔ ہماری 65فیصد  سے زیادہ آبادی  35 سال سے کم عمر کی ہے۔ دنیا میں کوئی دوسرا ملک  اس طرح انسانی وسائل  سے مالامال نہیں ہے جیسا کہ بھارت ہے۔  ہمیں چاہئے کہ ہم انسانی وسائل کی  صلاحیت سازی  اور  تربیت فراہم کرکے  ملک کی  معیشت کی ترقی  کو تیز تر کر یں۔ اس کامیابی کو حاصل کرنے کیلئے  ہماری یونیورسٹیوں ، اعلیٰ تعلیمی اداروں اور  درس وتدریس کے مختلف مرکزوں کو اہم رول ادا کرنا چاہئے۔

آج ملک کے طول وعرض میں 900 سے زیادہ یونیورسٹیاں موجود ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی دنیا کی  اعلیٰ تعلیم 200 یونیورسٹیوں میں شامل نہیں ہیں۔  صر ف یونیورسٹیوں کی تعداد میں اضافہ کرنا کافی نہیں ہے، تعداد  کی اہمیت ہے لیکن  معیار اس سے بھی زیادہ اہم ہے۔ ہمیں  اپنے اعلیٰ تعلیمی نظام کو  دنیا کے  بہترین نظام میں سے ایک بنانے کیلئے اس میں یکسر تبدیلی کرنے کی ضرورت ہے۔  ہماری یونیورسٹیوں کو اس کوشش میں  قائدانہ رول ادا کرنا چاہئے اور بھارت کو پھر سے درس وتدریس کا عالمی مرکز بنانا چاہئے۔  اس کی شروعات کیلئے ہماری یونیورسٹیوں کو دنیا میں  اعلیٰ ترین 100 اداروں میں شامل ہونے کا مقصد  حاصل کرنا چاہئے۔

ہمارے اداروں  مختصر مدت میں  غیر معمولی نتائج حاصل کرنے کیلئے  کوششیں کرنی چاہئیں انہیں چاہئے کہ وہ تدریسی طریقہ کار  ، تحقیق کی حکمت عملی  اورعالمی اداروں کے برابر  اعلیٰ تعلیمی معیار قائم کرنے کیلئے  ایک منظم طریقہ کار اپنائیں۔

          مجھے یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ آئی آئی آئی ٹی  سری سٹی  نے با صلاحیت اساتذہ کی تقرری کی ہے اور  اسٹریٹیجک  منصوبہ بندی کے عمل کا  آغاز کیا ہے ۔  مجھے یقین ہے کہ سبھی  حصص دار صنعتی شراکت داروں کے  تعاون سے مطلوبہ  اہداف  کے  حصول میں اپنا تعاون دیں گے ۔

          کوئی بھی تعلیمی ادارہ اپنے آپ کو   تکنیکی  پیش رفت کی غیر یقینی اور رخنہ اندازی سے  الگ نہیں رکھ سکتا ۔ مستقبل کے  کام کا دار و مدار  ڈگریوں پر نہیں بلکہ ہنر مندیوں پر ہے ۔  کل آنے والے روز گار کے مواقع  موجودہ دور کے  روز گار کے مواقع کی نوعیت سے   بہت حد تک  مختلف ہوں گے ۔ لہٰذا یونیورسٹیوں اور  صنعتی دنیا کو  مل کر  مستقبل  کے  روز گار  کے موافق  طلباء کی تیاری  کا کام کرنا چاہیئے ۔

          اداروں کی کامیابی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم آئندہ چند برسوں میں کیا کرنے والے ہیں  بلکہ  اس کی کامیابی  اس بات میں ہے کہ ہم  مستقبل  میں درکار پیشہ وروں کی تخلیق  کی ہماری صلاحیت  کیا ہے ۔

          اطلاعاتی ٹیکنا لوجی  کا عمل دخل  ہر جگہ ہو گیا ہے  ۔ مصنوعی ذہانت  اور مشینی تعلیم  ، بِگ ڈاٹا  ، کمپیوٹر ویژن  کے شعبوں  میں ترقی  ، چیزوں کو باہم مربوط کرنے سے  اقتصادی قدر کی تخلیق کے نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔   مجھے پورا یقین ہے کہ آئی آئی آئی ٹی  سری سٹی جیسے ادارے اپنے مطالعاتی و تحقیقی پروگراموں میں اِن سبھی پہلوؤں کو پیش نظر رکھیں گے ۔

          مزید براں ، مجھے اس بات سے بھی خوشی ہے کہ  آئی آئی آئی ٹی  سری سٹی نے سائبر سکیورٹی  ، ڈاٹا اینالیٹکس  ، اے آئی اور مشین لرننگ  ، بلاک چین ، فن ٹیک اور اسمارٹ مینوفیکچرنگ جیسے  شعبوں میں   اختصاص یافتہ مطالعاتی  پروگراموں کا آغاز کیا ہے  ، جن میں صنعتوں  کو اختصاص یافتہ انسانی وسائل  فراہم کرنے  پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔

          میری یہ پختہ رائے ہے کہ اقتصادی خوشحالی ایسی ہونی چاہیئے  ، جس سے مساوی ترقی  یقینی بنے ۔  ہندوستان کے تقریباً 65 فی صد عوام  اب بھی گاؤوں میں رہتے ہیں  ، لہٰذا تعلیم  ، صحت اور دیگر شعبوں میں  شہری – دیہی تقسیم کو  پاٹنے  کے کام  کو ترجیح دی جانی چاہیئے ۔ ہمیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنی ترقی کو  شمولیت پر مبنی  بنائیں ، جہاں سماج کے  مختلف  طبقات کی  رسائی  ، اس سے پیدا ہونے والی دولت تک ہو تاکہ  ہم  ایک  ایسا سماج بنا سکیں ،  جو ہم آہنگی  پر مبنی ہو ۔  حجم اور پیچیدگی کے سبب  حکومت  تنہا سماجی ترقیاقی پروگراموں کی انجام دہی  زیادہ دنوں تک نہیں کر سکتی ۔  سبھی تکنیکی اور انسانی وسائل  سے لیس  تعلیمی اداروں کو  حکومت  اور صنعتوں کے مالی اشتراک سے ایسے پروگراموں کو مربوط کرنا ہو گا  ۔ طلباء کو  ایسا موقع  ملنا چاہیئے  کہ وہ مقامی  معاشروں  کے ساتھ کام کر سکیں  تاکہ وہ انہیں در پیش  مسائل  کا  ٹیکنالوجی پر مبنی حل دستیاب کرا سکیں ۔  مجھے  یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے  کہ آئی آئی آئی ٹی  سری سٹی نے ترقیاتی سرگرمیوں کو  تعاون دینے کے لئے  اُنّت بھارت ابھیان کے تحت 5 گاؤوں کو  گود لیا ہے ۔

          ہندوستان میں آبادی سے متعلق  ، جس خوش بختی کی بات  کی جاتی ہے ، وہ ہندوستان کے لئے  ایک موقع بھی ہے اور  چیلنج بھی ۔ یہ موقع اس لئے ہے  کیونکہ یہاں کام کرنے والے لوگوں کی تعداد  کئی ملکوں کے مقابلے میں  زیادہ ہے ۔ اس کا سیدھا تعلق تیز تر اقتصادی ترقی  اور خوشحالی سے ہے ۔ دوسری طرف  یہ ملک کے لئے بوجھ بھی ثابت  ہو سکتی ہے  اگر ہم  اپنے نو جوانوں کو روزگار حاصل  کرنے کے لائق  بنانے کے لئے  صحیح تعلیم اور  ہنرمندی سے  لیس نہ کرسکیں ۔  گریجویٹ افراد کے درمیان  روزگار حاصل کرنے کی  صلاحیت  کی موجودہ  پست سطح  کو پیش نظر رکھتے ہوئے ضرورت اس بات کی ہے کہ  ہم  مناسب  مطالعاتی  پروگراموں  پر  توجہ مرکوز کریں  اور نو جوانوں کو  ایسی ہنر مندانہ صلاحیت  حاصل کرنے  کے مواقع  دستیاب  کرائیں ، جو ملازمتوں کی  ابھرتی ہوئی ضرورتوں سے ہم آہنگ ہوں ۔

          ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم  اپنے نو جوانوں کے درمیان  شمولیت  والی ذہنیت  قائم کرنے کی کوشش کریں  ۔ مجھے یقین ہے کہ  ہمارے تعلیمی ادارے شمولیت  پر مبنی  ایسا تعلیمی ماحول  دستیاب کرانے کی کوششوں پر  اپنی توجہ  مرکوز کریں گے  ، جس میں اجتماعی حصولیابیوں کا جشن  منایا جا سکے ۔

          جیسے جیسے آپ اپنی زندگی  آگے بڑھیں گے ، ویسے ویسے  آپ کو  اپنے خاندان  ، دوستوں اور جس  ادارے میں آپ  کام کرتے ہیں ، اُن کے تعلق سے متعدد  ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی ۔  آج آپ کو ملک  کی خدمت  کا ایک اور  اہم فریضہ  ادا کرنا ہے ۔

          ہندوستان میں بہت سے مواقع ہیں  لیکن  بہت سے  مسائل بھی ہیں  ، جنہیں  دور کئے جانے کی ضرورت ہے ۔  آپ کو ملک کو درپیش  مسائل کو  حل  کرنے  کے کام میں اپنا  موثر  تعاون دینے کی ضرورت ہے ۔  میں آپ سے گزارش کرتا ہوں  کہ آپ  خود کو درپیش  مسائل سے  مغلوب نہ ہوں ۔  چھوٹے پیمانے پر شروعات کریں   ۔ آپ اپنے آپ کو کسی بھی قومی  پروگرام سے جوڑیں    اور  ایسے  افراد  کا ایک نیٹ ورک تیار کریں  یا اس میں شامل ہوں  ، جن کی یکساں دلچسپی  لوگوں کی زندگیوں میں  تبدیلی لانے کی ہو ۔ یاد رکھیں  کہ کسی چھوٹے کام کو بھی  لاکھوں  لوگ کرنے لگیں تو اس سے ملک کی تصویر  بدل سکتی ہے ۔

          عزیز طلباء ،  ہمیشہ یاد رکھیں  کہ  زمانۂ قدیم سے ہی  ہندوستان کا بنیادی  فلسفہ  مشترک کرنا  اور دیکھ بھال کرنا رہا ہے ۔  جہاں آپ دولت  کمائیں اور  کامیابی کا  جشن منائیں ، وہیں آپ ہمیشہ  دوسروں کی ضرورتوں  ، خاص طور پر محروم طبقات  کی ضرورتوں  پر بھی  توجہ دیں ۔  ضرورت مندوں کی مدد  ہمارا  طرز حیات رہا ہے ۔ اس بات کو اپنے لئے فخر کا باعث سمجھیں کہ آپ  ایک ایسی  موم بتی ہیں ، جو دوسروں کی زندگیوں میں روشنی میں لاتی ہے ۔

          میں ایک بار پھر  آپ کے  کیریئر اور زندگی کے لئے نیک خواہشات  پیش کرتا ہوں  ۔ مجھے یقین ہے کہ   آئی آئی آئی  ٹی سری سٹی    اپنے صنعتی شراکت داروں کے تعاون سے  آنے والے  برسوں میں  عالمی معیار کا  ادارہ بننے کی کوشش کرے گا ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More