نئی دہلی: دفاعی سازو سامان کےشعبے کےسربراہ وائس ایڈمرل جی ایس پبّی، اے وی ایس ایم، وی ایس ایم نے آج پورٹ بلیئر میں آئی ا ین ایل سی یو ایل۔ 54 کو جو کہ چوتھا لینڈنگ کرافٹ یو ٹی لیٹی(ایل سی یو) ایم کے۔IV کلاس کا بحری جہاز ہے، اسے بحریہ میں شامل کریں گے۔ یہ بحری جہاز اندرونی ملک گارڈن ریچ شپ بلڈرس اینڈ انجیئرز، کولکتہ میں ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے۔ بحریہ میں ایل۔ 54 کی شمولیت ملک میں اندرون ملک بحری جہازوں کے ڈیزائن اور اس کی تیاری کی صلاحیت کی ایک اور مثال ہے۔
ایل سی یو ایم کے۔ IV بحری جہاز ایک ایمفیبیا بحری جہاز ہے اس کا ابتدائی کردار میدان جنگ میں دشمن کا مقابلہ کرنے والے ٹینکوں، ٹوپ بردار گاڑیاں، فوجیوں اور آلات حرب وضرب کو جہاز سے سمندر میں لانا ۔لے جانا اور ان کی تعیناتی ہے۔یہ بحری جہاز انڈمان ونکوبار کمان کے تحت لنگر بردارہیں اور انہیں مختلف سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے جیسےبیچنگ آٖپریشنز، تلاش و بچاؤ، تباہ کاری کے دوران راحت رسانی اور دور دراز کے جزائر تک سامان کی فراہمی اور وہاں سے لوگوں کو بحفاظت تمام باہر نکالنا شامل ہے۔
یہ بحری جہاز لیفٹیننٹ کمانڈر منیش سیٹھی کی زیر کمان ہیں۔ ان کے علاوہ اس پر پانچ افسران،41 جہاز راں،160 فوجی تعینات ہیں۔یہ بحری جہاز 830 ٹن وزنی مختلف قسم کے سامان حرب وضرب جیسے جنگ لڑنے والے ٹینک، ٹی۔ 72 اور دوسری جنگی گاڑیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ جنگی جہاز میں جدید ترین آلات اور انٹیگرییٹڈبرج سسٹم(آئی بی ایس) اور انٹیگریٹیڈ پلیٹ فارم مینجمنٹ سسٹم( آئی پی ایم ایس) جیسے جدید ترین نظام سے آراستہ ہے۔
اسی کلاس کے دوسرے چاروں بحری جنگی جہاز ،میسرز گارڈن ریچ شپ بلڈرس اینڈ انجینئرز(جی آر ایس ای) کولکتہ میں تیاری کے مختلف مراحل میں ہیں اور انہیں آئندہ ڈیرھ برس کے دوران بحریہ میں شامل کرنا ہے۔ان بحری جہازوں کی بحریہ میں شمولیت سے ملک کی سمندری سلامتی کی ضروریات کی تکمیل ہوگی اور یہ وزیراعظم کی‘‘میک ان انڈیا’’ تحریک سے ہم آہنگ ہے۔