نئی دہلی: لیوینڈر (ایک خوشبودار پودا) کو ڈوڈا کا برانڈ پروڈکٹ قرار دیا گیا ہے، جبکہ کشتواڑ کے ریٹل ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو آٹھ سال سے زیادہ عرصہ کے بعد دوبارہ زندہ کیا گیا ہے۔
کھلانی – گوہا – سدھمہادیو قومی شاہراہ، جو کلوٹا اور ہمبل کو بھی جوڑتی ہے، اور نیشنل ہائی ایلٹیٹیوڈ میڈیسنل پلانٹ بھدرواہ ضلع ڈوڈہ میں اگلے سال کے اوائل سے کام کرے گا۔
اس بات کا انکشاف مرکزی وزیر اور ادھم پور-کٹھوعہ-ڈوڈا لوک سبھا حلقہ کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج بالترتیب ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع کی ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کوآرڈینیشن اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی (ڈی آئی ایس ایچ اے) کی میٹنگوں کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کھلانی – گوہا – سدھمہادیو قومی شاہراہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ذاتی مداخلت کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتی تھی جو خطے میں اہم رابطہ اور روزگار فراہم کررہی ہے۔ اسی طرح ریٹل پروجیکٹ، جو پکال-ڈول پروجیکٹ اور کیرو پروجیکٹ کے ساتھ پورے خطے کو پاور سرپلس بنائے گا، کو سابقہ حکومت نے روک دیا تھا لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی مداخلت پر اسے بحال کر دیا گیا ہے۔
وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ لیوینڈر کو ڈوڈا کے برانڈ پروڈکٹ کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈوڈا ہندوستان کے پرپل ریوولوشن (آروما مشن) کی جائے پیدائش ہے اور لیوینڈر کو زرعی اسٹارٹ اپس، کاروباری افراد اور کسانوں کو راغب کرنے کے لیے مودی حکومت کے ’ایک ضلع، ایک پروڈکٹ‘ اقدام کے تحت فروغ دیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح ریٹل پروجیکٹ، جو پکال-ڈول پروجیکٹ اور کیرو پروجیکٹ کے ساتھ پورے خطے کو پاور سرپلس بنائے گا، کو سابقہ حکومت نے روک دیا تھا لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی مداخلت پر اسے بحال کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم کا آروما مشن ابھرتے ہوئے کسانوں اور ایگری ٹیکنوکریٹس کو معاش کے ذرائع فراہم کر رہا ہے اور اسٹارٹ اپ انڈیا مہم کو فروغ دینے کے ساتھ صنعت کاری کے جذبے کو فروغ دے رہا ہے۔ پرپل ریوولیوشن کے بارے میں وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ڈوڈہ، جموں اور دیگر اضلاع میں اور بعد میں ملک کے باقی حصوں میں لیوینڈر کی کاشت کے منافع بخش پہلوؤں کو ظاہر کرنے کے لیے بیداری/فائدہ مندی کے پروگرام منعقد کیے جائیں تاکہ آروما مشن کے تحت اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ اس سے ضلع ڈوڈہ کی شبیہہ بھی بڑھے گی جو پرپل ریوولیوشن کی جائے پیدائش ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ لیوینڈر کی پیداوار کے لیے آگے اور پیچھے روابط کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں اور مارکیٹنگ کے مختلف آپشنز تلاش کیے جا رہے ہیں جس کے لیے صنعت کے مختلف شراکت داروں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
میٹنگ کے دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جدید موضوعات کے ساتھ ’ایک ضلع، ایک پروڈکٹ‘ اقدام کے تحت مصنوعات کی برانڈنگ پر بھی زور دیا تاکہ ضلع کی مجموعی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ گوہا کھلانی نیشنل ہائی وے پروجیکٹ جو خطے میں اہم رابطہ اور روزگار فراہم کر رہا ہے 23-2022 کے اوائل میں مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی ایلٹی ٹیوڈ میڈیسنل پلانٹ اگلے سال مارچ میں کام کرنا شروع کردے گا جس سے ضلع میں ترقیاتی سرگرمیوں کی راہ ہموار ہو گی جس سے زندگی میں آسانی اور روزی روٹی فراہم کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حال ہی میں شروع کی گئی‘سنساد کھیل سپردھا’ کو ‘ایک کھیل، ایک ضلع’ پہل پر زور دینا چاہیے تاکہ ضلع کے ساتھ ثقافتی روابط رکھنے والے روایتی کھیلوں اور/یا مقامی کھیلوں میں ٹیلنٹ کا مظاہرہ کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں کھیلوں کے مقامی ٹیلنٹ کو اب ‘سنساد کھیل سپردھا’ کے تحت تلاش کیا جائے گا جس سے کھلاڑیوں کو پنچایت سطح، ضلعی سطح اور یو ٹی سطح پر مقابلہ کرنے کے مواقع ملیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کھیل اب محض تفریح یا تفریحی سرگرمی نہیں رہے بلکہ اسے ایک کریئر کے طور پر چنا جا رہا ہے۔
ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے تحت جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے اعلان کیا، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈوڈہ سے شروع کیا گیا ‘ڈاکٹر آن وہیل’ بہت کامیاب رہا ہے، خاص طور پر اس کے دور دراز علاقوں میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ‘ٹیلی میڈیسن’ خدمات فراہم کر رہا ہے اور یہاں ملک کے مختلف حصوں کے سپر اسپیشلٹی ڈاکٹروں سے مشورہ کر رہا ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ سال کے ہر تیسرے مہینے کوآرڈینیشن میٹنگوں کا انعقاد ضروری ہے تاکہ عمل درآمد میں خامیوں کو دور کرنے کے لیے ضلع کے منتخب نمائندوں سے تعمیری معلومات حاصل کی جائیں۔
ڈاکٹر سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ کٹھوعہ اور ڈوڈہ اضلاع کو بنی باشولی کے راستے جوڑنے والی چترگلہ سرنگ کو بھارت مالا پروجیکٹ مرحلہ دوم کے تحت شامل کیا جائے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلع کشتواڑ کے لیے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کوآرڈینیشن اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی (ڈی آئی ایس ایچ اے) میٹنگ کی بھی صدارت کی۔ میٹنگ کے دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ رتلے ہائیڈرو پاور پروجیکٹ جو پہلے کی حکومتوں کے ذریعہ پچھلے آٹھ سالوں سے رکا ہوا تھا، موجودہ حکومت نے این ایچ پی سی اور جے کے ایس پی ڈی سی کے مشترکہ منصوبے کے طور پر دوبارہ شروع کیا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے مزید بتایا کہ کشتواڑ 1000 میگاواٹ کے پاکل ڈل ہائیڈرو پاور پروجیکٹ، 624 میگاواٹ کیرو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اور رتلے ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے ساتھ پن بجلی کا مرکز بننے جا رہا ہے جو مستقبل میں پورے جموں و کشمیر کو فاضل بجلی والا بنا دے گا۔
ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہا کہ اڑان اسکیم کے تحت ضلع کشتواڑ میں ایک ہوائی پٹی تعمیر کی جائے گی، ضلع میں ایک آیورویدک اسپتال بنایا گیا ہے، جبکہ پیڈر جیسے دور دراز علاقوں میں ڈگری کالج قائم کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر سنگھ نے مرکزی حکومت کی مختلف اسکیموں کے کام کاج کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ڈی آئی ایس ایچ اے پلیٹ فارم منتخب نمائندوں اور ایگزیکٹو کو وسیع تر عوامی مفاد کے لیے مختلف ترقیاتی مسائل پر مل کر کام کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نہایت مؤثر اور اچھی طرح سے تصورکردہ اسکیموں کا آغاز کیا ہے اور ان اسکیموں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ ان پر عمل آوری میں موجود خامیوں یا مسائل کو سامنے لایا جائے تاکہ بروقت حل نکالا جاسکے اور پروجیکٹوں کی مقررہ آخری تاریخ کو حاصل کیا جاسکے۔ ڈی آئی ایس اے کی دونوں میٹنگوں میں ڈوڈہ اور کشتواڑ کے ضلع ترقیاتی کمشنروں، ڈوڈہ اور کشتواڑ کے ڈی ڈی سی چیئرپرسنز، ضلعی افسران، ڈی ڈی سی ممبران، بی ڈی سی ممبران اور اضلاع کے سرپنچوں اور پنچوں نے شرکت کی۔